صلح امام حسن علیه السلام کے اسباب و علل



آپ Ú©Ùˆ معلوم تها Ú©Ù‡ Ú©Ú†Ù‡ لوگ  Ù…جھے مذل المومنین کهیں Ú¯Û’ اور بعض لوگ آپ Ú©ÛŒ بے احترامی اور توهین کریں Ú¯Û’ØŒ لیکن آپ Ù†Û’ ان تمام سختیوں Ú©Ùˆ برداشت کیا تاکه عام مصلحتیں خطره میں نه پڑجائیں، کیونکه معاویه سے جنگ کرنا، نه کوفیوں Ú©Û’ فائده میں تهی، نه شام والوں Ú©Û’ مفاد میں، بلکه اس سے رومیوں Ú©Û’ عالم اسلام پر حمله کا راسته فراهم هوتا، چنانچه ابن واضح یعقوبی تحریر کرتے هیں:

«معاویه سن 41هجری میں شام واپس آیا اور جب اسے معلوم هوا Ú©Ù‡ رومیوں کا ایک بڑا لشکر حمله Ú©Û’ لئے  Ø¢Ú¯Û’ بڑھ رها Ù‡Û’ ... تو اس Ù†Û’ ایک لاکھ  دینار بهیج کر صلح کرلی... ».

شاید اسی دلیل (عام مصلحتوں کی رعایت) کی وجه سے پیغمبر اکرم (ص) نے حضرت امام حسن علیه السلام کے لئے فرمایا تها: «بے شک یه میرا بیٹا مسلمانوں کا امام هے، امید هے که خداوندعالم اس کے ذریعه دو مسلمانوں کے بڑے گروه کے درمیان صلح کرائے گا».

حضرت امام حسن (ع) کی صلح، حضرت حضرت امام حسین (ع) کے قیام کا راسته هموار کرنے والی شئیے هے، جیسا که علامه سید عبد الحسین شرف الدین صاحب تحریر کرتے هیں:

«حضرت امام حسن (علیه السلام) Ú©Ùˆ اپنی جان Ú©ÛŒ قربانی دینے سے دریغ نهیں تها، اور حضرت امام حسین (علیه السلام)  راه خدا میں آپ سے زیاده قربانی دینے والے نهیں تهے، آپ Ù†Û’ اپنی جان Ú©Ùˆ خاموش اور آرام آرام جهاد Ú©Û’ لئے روک رکها تها، شهادت کربلا، قبل اس Ú©Û’ Ú©Ù‡ حسینی هو، حسنی Ù‡Û’ØŒ صاحب نظر دانشوروں Ú©ÛŒ نظر میں امام حسن (علیه السلام) کا دن فداکاری Ú©Û’ مفهوم میں بهت زیاده  آمیخته تها روزعاشوره امام حسین علیه السلام Ú©Û’ نسبت، کیونکه حضرت امام حسن (علیه السلام) Ù†Û’ اس دن، فداکاری Ú©Û’ موقع پر، ایک خستگی ناپذیر اور پائیدار قهرمان Ú©Û’ کردار Ú©Ùˆ ایک مظلومانه صورت میں مغلوب Ú©Û’ انداز میں ادا کیا، شهادت عاشورا، اس دلیل Ú©ÛŒ بنا پر پهلے حسنی Ù‡Û’ØŒ اس Ú©Û’ بعد حسینی Ù‡Û’ØŒ Ú©Ù‡ امام حسن (علیه السلام) Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ راه هموار کی، اس Ú©Û’ وسائل Ú©Ùˆ تیار کیا، امام حسن (علیه السلام) Ú©ÛŒ مکمل کامیابی اس بات پر متوقف تهی Ú©Ù‡ آپ اپنے حکیمانه صبر Ùˆ پائیداری Ú©ÛŒ بنا پر حقیقت Ú©Ùˆ واضح کریں اور اس روشنی Ú©ÛŒ نور میں حضرت امام حسین (علیه السلام) نصرت  اور پرشکوه Ùˆ ابدی کامیابی Ú©Ùˆ حاصل کریں، گویا یه دونوں گوهر پاک راسته پر چلنے Ú©Û’ لئے ایک زبان هوگئے تهے، Ú©Ù‡ حکیمانه پائیداری کا کردار حضرت امام حسن علیه السلام کا هو اور انقلابی اور شجاعانه قیام حضرت امام حسین علیه السلام کا هو».

4-   شیعیوں Ú©ÛŒ حفاظت  

شیعوں کی حفاظت اگرچه عام مصلحتوں میں سے هے، لیکن چونکه شیعه حضرات، دین کے محافظ و پاسدار اور اهل بیت علیهم السلام کی موالی تهے ان کی جان کی حفاظت ایک خاص اهمیت رکهتی تهی، حضرت امیر المومنین (علیه السلام) کے خاص شیعه، جنگ جمل، جنگ صفین، اور جنگ نهروان میں شهید هوگئے تهے اور ان میں سے بهت کم تعداد باقی بچی تهے اور اگر جنگ هوجاتی، تو عراق (کوفه) کے لوگوں کی کمزوری کی وجه سے حضرت امام حسن (علیه السلام) اور شیعوں کو ناقابل تلافی نقصان هوتا، کیونکه اس صورت میں معاویه ان کو نیست و نابود کردیتا. اسی وجه سے حضرت امام حسن (علیه السلام) نے صلح کی ایک وجه اپنے شیعوں کی حفاظت قرار دیتے هوئے فرمایا:

«شیعوں کی حفاظت نے مجهے صلح پر مجبور کردیا، اور اس موقع پر میں نے مناسب سمجها که جنگ کو کسی دوسری دن کے لئے چهوڑ دیا جائے».

5-   لوگوں Ú©ÛŒ طرف سے حمایت نه هونا اور سرداروں کا خیانت کرنا

حکومت کا تشکیل دینا اوراس کا دفاع کرنا، عوام کی حمایت کا محتاج هوتا هے، اگر کوفه کے لوگ آپ کی حمایت کرتے اور آپ کی لشکر کے سرداران آپ کے ساته خیانت نه کرتے، تو آپ کبهی صلح نه کرتے، چنانچه آپ فرماتے هیں: «خدا کی قسم! میں نے اس وجه سے صلح کی هے که میرا کوئی مددگار نه تها، اگر میرے مددگار هوتے تو معاویه سے رات و دن جنگ کرتا یهاں تک که خداوندعالم اس کے اور همارے درمیان حکم کرتا».

معاویه، حضرت امام حسن (علیه السلام) Ú©Û’ لشکر میں همیشه مخفی طریقه سے منافقوں سے خط Ùˆ کتابت برقرار کئے هوئے تها Ú©Ù‡ اگر حسن بن علی (ع) Ú©Ùˆ قتل کر ڈالو تو هر ایک Ú©Ùˆ 2 لاکه دینار دونگا، اور ان Ú©Ùˆ لشکر شام Ú©Û’ کا سردار بنا دونگا، چنانچه اس طریقه کار سے معاویه Ù†Û’ اکثر منافقوں Ú©Ùˆ اپنی طرف متوجه کررکها تها یهاں تک Ú©Ù‡ وه  Ø­Ø¶Ø±Øª امام حسن علیه السلام Ú©Ùˆ قتل کردینے Ú©Û’ درپه هوگئے تهے.

 Ø¬Ù†Ú¯ Ú©Û’ واقعه میں بهی امام علیه السلام Ù†Û’ «حکم» Ú©Ùˆ 4000 افراد Ú©Û’ ساته معاویه Ú©Û’ لشکر Ú©ÛŒ طرف بهیجا اور Ø­Ú©Ù… دیا Ú©Ù‡ منزل انبار میں قیام کرنا یهاں تک Ú©Ù‡ میرا Ø­Ú©Ù… پهنچے، ادهر سے معاویه Ù†Û’ بهی «حکم» Ú©Û’ پاس ایک ایلچی بهیجا Ú©Ù‡ اگر تو حسن بن علی(ع) Ú©Ùˆ چهوڑ کر ادهر Ú†Ù„Û’ آئے تو میں تمهیں شام Ú©ÛŒ کوئی ولایت دید ونگا اور 5 لاکه درهم اس Ú©Ùˆ فوری دیدئے، چنانچه وه شخص امام علیه السلام Ú©Ùˆ چهوڑ کر اپنے قبیله والوں اور دوستوں  میں سے 200 لوگوں Ú©Ùˆ ساته معاویه سے جا ملا. اس Ú©Û’ بعد امام علیه السلام Ù†Û’ قبیله بنی مراد سے ایک شخص Ú©Ùˆ 4000 افراد Ú©Û’ ساته انبار Ú©ÛŒ طرف روانه کیا لیکن وه بهی معاویه کا دهوکه کهاکر اس سے ملحق هوگیا.



back 1 2 3 next