حضرت ولی عصر(عج) کی ولادت باسعادت



امام (ع) نے فرمایا: میرے فرزند کو میرے پاس لایئے، میں اپنے آقا کو اس عالم میں امام(ع) کے پاس لے گئی کہ آپ کپڑے میں لپٹے ہوئے تھے امام(ع) نے پہلے دن کی طرح آغوش میں لیا، دست شفقت پھیرا، دہن میں زبان رکھی گویا بچہ کو دودھ اور شہد دے رہے ہیں پھر فرمایا

میرے لال! گفتگو کرو۔

بچہ نے کہا: ''اشہد ان لاالہ الا اللہ''، پھرحضرت محمد (ص)،امیرالمومنین (ع)اور اپنے پدربزرگوار ودیگر ائمہ(ع) پر درود وسلام بھیجا اوراس آیۂ کریمہ کی تلاوت فرمائی:
''بسم اللہ الرحمٰنالرحیم ونرید ان نمن علی الذین استضعفوا فی الارض ونجعلھمأئمۃ ونجعلہم الوارثین ونمکن لہم فی الارض ونری فرعون وہامانوجنودھما منھم ماکانوا یحذرون ''

راوی حدیث موسیٰ بن محمد بن قاسم کہتے ہیں کہ میں نے اس واقعہ کے بارے میں عقید (خادم)سے دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ''حکیمہ خاتون نے سچ کہا ہے'' (۱)

شیخ صدوق نے انتۂی معتبر حدیث میں احمد بن الحسن بن عبداللہ بن مہران امی عروضی ازدی کے واسطہ سے احمد بن حسین قمی سے روایت کی ہے کہ امام حسن عسکری(ع) کے یہاں خلف صالح کی ولادت ہوئی تو امام حسن عسکری(ع) کی جانب سے میرے دادا احمد بن اسحاق کے نام سات خطوط خود آپ کے دست مبارک سے لکھے ہوئے موصول ہوئے،جیسا کہ اس سے قبل توقیعات بھی اسی تحریر میں موصول ہوتی تھیں،ان خطوط میں یہ تحریرتھا کہ ''ہمارے یہاں ایک فرزند کی ولادت ہوئی ہے جو تمہارے نزدیک مخفی اور لوگوں کی نگاہوں سے پوشیدہ رہے گا، اس لئے کہ ہم اس کو کسی پر ظاہر نہ کریںگے مگر صرف قریب ترین حضرات کو قربت کے باعث اور چاہنے والوں کو ان کی محبت کی بنا پر، ہم نے چاہا کہ ہم تمہیں بتادیں تاکہ خدا تمہیں اسی طرح مسرورکرے جس طرح اس نے ہمیں مسرور کیا ہے۔ (۲)

مسعودی کی روایت میں ہے کہ احمد بن اسحاق نے امام حسن عسکری(ع) سے عرض کیا: ''جب آقا کی ولادت سے متعلق آپ کا بشارت نامہ موصول ہوا تومردوزن اور منزل شعورمیں قدم رکھنے والا کوئی جوان ایسا نہیں تھا جو حق کا قائل نہ ہو گیا ہو''۔

حضرت(ع) نے فرمایا کیا تمہیں نہیں معلوم کہ زمین حجت خدا سے خالی نہیں رہ سکتی۔ (۳)

ایک اور روایت، ثقۂ جلیل فضل بن شاذان Ù†Û’ جن Ú©ÛŒ وفات ولادت حضرت ولی عصر(ع)Ú©Û’ بعد اور امام حسن عسکری(ع) Ú©ÛŒ شہادت سے قبل (۲۵۵سے۲۶۰.ہجری Ú©Û’ درمیان) ہوئی اپنی کتاب ''غیبت'' میں محمد بن علی بن حمز ہ بن حسین بن عبداللہ بن عباس بن امیرا لمومنین (ع) Ú©Û’ واسطہ سے امام حسن عسکری(ع) سے نقل Ú©ÛŒ ہے کہ امام حسن عسکری(ع) Ù†Û’ فرمایا: شب نیمۂ شعبان Û²ÛµÛµ  طلوع فجر Ú©Û’ وقت میرے جانشین اور میرے بعد بندگان خدا پر حجت خدا اور ولی خدا Ú©ÛŒ اس عالم میں ولادت ہوئی کہ اسے ختنہ Ú©ÛŒ ضرورت نہ تھی سب سے پہلے جس Ù†Û’ مولود Ú©Ùˆ نہلایا وہ رضوان خازن جنت تھا جس Ù†Û’ چند دیگر ملائکہ مقربین Ú©Û’ ساتھ مل کر اسے کوثر وسلسبیل Ú©Û’ پانی سے غسل دیا۔ (Û´)

دوسری روایات میں ملتا ہے کہ جب امام عصر(ع) کی ولادت ہوئی تو امام حسن عسکری(ع) نے حکم دیا کہ دس ہزار رطل روٹی اور دس ہزار رطل گوشت فقراء بنی ہاشم میںتقسیم کیا جائے اور تین سو گوسفند بطور عقیقہ ذبح فرمائے۔ (۵)
اسیطرح ایک اور روایت ہے کہ ولادت کے تیسرے دن حضرت (ع) کےپدر بزرگوار نے آپ کو مومنین کے سامنے پیش کرکے فرمایا:یہی میراجانشین اور میرے بعد تمہارا امام (ع)ہے۔ یہی وہ قائم (ع)ہے جس کا انتظار کیا جائے گا اور جب دنیا ظلم وجور سے بھر جائے گی اس وقت ظاہر ہوکر دنیا کو عدل وانصاف سے بھردے گا۔ (۶)
رجالاہل سنت کیایک معتبر فرد نصر بن علی جہضمی نے اپنی کتاب''موالید الائمہ'' میں امام حسن عسکری(ع) سے نقل کیا ہے کہ آپ(ع) نےاپنے فرزند ''م ح م د'' کی ولادت کے وقت فرمایا: ظالم یہ سمجھتے تھے کہ مجھے قتل کرکے میری نسل کا سلسلہ منقطع کردیںگے انہوں نے قدرت خدا کو کیسا پایا...... اور مولود کا نام آپ نے ''مومَّل'' (جس سے امید لگائی جائے) رکھا۔ (۷)

احمد بن اسحاق اشعری نے امام حسن عسکری(ع) سے روایت کی ہے کہ آپ(ع) نے فرمایا:

'' الحمد للہ الّذی لم یخرجنی من الدنیا حتیٰ ارانی الخلف من بعدی اشبہ الناس برسول اللہ خلقا وخلقا یحفظہ اللہ فی غیبتہٖ ثم یظہر فیملأ الارض قسطا وعدلا کما ملئت ظلما وجوراً۔'' (۸)

''تمام تعریفیںاس خدا کے لئے جس نے میرے دنیا سے رخصت ہونے سے قبل مجھے میرے جانشین کی زیارت کرادی میرا یہ جانشین لوگوں کے درمیان خَلق وخُلق میں رسول (ص) اللہ سے سب سے زیادہ مشابہ ہے ، اللہ غیبت میں اس کی حفاظت فرمائے گا پھر اسے ظاہر کرے گا اور وہ دنیا کو عدل وانصاف سے اسی طرح بھر دے گا جیسے وہ ظلم وجور سے بھری ہوئی تھی۔''

تفصیلی معلومات کے لئے حدیث کی کتب مثلا غیبت نعمانی و غیب شیخ،کمال الدین،بحار الانوار، اثبات الھداۃ، اربعین خاتون آبادی اور ناچیز کی کتاب منتخب الاثر کی طرف رجوع فرمائیں۔


۱۔منتخب ا لأثر ص۳۲۱ تا۳۴۱
۲۔منتخبالاثر، ص۲۴۳ تا ص۲۴۴۔
۳۔منتخبالاثر،ص ۲۴۵-۲۴۶
۴۔منتخبالاثر، ص۳۲۰، اثبات الھداۃ،ج۷ص۱۳۹، ج۶۸۳اربعین خاتون آبادی، ص۲۴ودیگر کتب۔
۵۔منتخبالاثر، ص۳۴۱-۳۴۳
۶۔ینابیعالمودۃ، ص۴۶۰، منتخب الاثر،ص۳۴۲
۷۔اثباتالھداۃ،ج۶ص۳۴۲باب۳۱فصل۱۰ج۱۱۶
۸۔اثباتالھداۃ، ج۷ص۱۳۸، ج۶۸۲،باب۳۲فصل ۴۴کفایۃ الاثر، کمالالدین، منتخب الاثر۔



back 1 2 3