شيعوں کے ابل سنت سے سوال



۹ ۔ آپ کہتے ہیں کہ حضرت علی علیہ السلام نے خلیفاؤں کوقبول کرلیاتھا لیکن عمرکہتے ہیں کہ حضرت علی علیہ السلام ہم کو جھوٹا،گنہگاراوردھوکے بازمانتے ہیں (صحیح مسلم ، کتاب جہاد و السیر ، باب الفی ء ایک لمبی حدیث کے دوران)_

    اب آپ بتائیں کہ عمرسچ Û’ تھے یاآپ سچ Û’ ہیں ØŸ

۱۰ ۔ دوسرے خلیفہ نے اپنے انتقال سے پہلے چھ لوگوں کی ایک کمیٹی بنائ اورکہا کہ ان میں سے جس کوچاہناخلیفہ بنالینا یہ چھ کے چھ لوگ خلافت کی اہلیت رکھتے ہیں بعدمیں کہاکہ اگران میں سے کوئی اس کی مخالفت کرے تواس کوقتل کرد ینا۔ اب آپ بتائیں کہ خلافت کی لیاقت ر کھ نے والے شخص کا قتل کس طرح جائزہے؟

Û±Û± Û”   کیا پیغمبر السلام (ص) کاصحابی ہونا انسان Ú© Û’ اپن Û’ اختیار میں ہے ØŸ اگراپن ےاختیار میں نہیں توصحابہ Ú©Û’ کاموں کواتنی اہمیت کیوں دی جاتی ہے۔عن ابى سعيد الخدرى رضى الله عنه قال قال النبى صلى الله عليه Ùˆ سلم: لا تسبوا أصحابى فلو أن أحدكم أنفق مثل أحد ذهبا ما بلغ مد أحدهم Ùˆ لا نصيفه.
صحيح البخارى، كتاب فضائل أصحاب النبى صلى الله عليه و سلم، باب قول النبي صلى الله عليه و سلم لو كنت متحذا خليلا قاله ابو سعيد. 5 / 67؛ و صحيح مسلم، كتاب فضائل الصحابة، باب تحريم سب الصحابة رضى الله عنه 4 / 1967].

Û±Û² Û” پیغمبر السلام (ص) کودیکھنے میں ایس ÛŒ کونس ÛŒ تاثیر   ہے   کہ جس Ù†Û’ بھی انہیں ایک باردیکھ لیاوہ عادل،ستارے Ú© ÛŒ مانند اورہدایت کاوسیلہ بن گیا؟

۱۳ ۔ آپ کہتے ہیں کہ سبھی صحابہ عادل تھے جب کہ بخاری لکھتے ہیں کہ ولیدپسرعقبہ صحابی نے شراب پی(صحیح بخاری کتاب فضائل اصحاب النبی (ص) باب مناقب عثمان بن عفان ۵/۷۵طبع دارالقلم بیروت)۔

      اب آپ بتائیں کہ آپ جھوٹ بولتے ہیں یابخاری Ù†Û’ جھوٹ بولاہے؟ یاشراب پینے سے عدالت کوکوئی نقصان نہیں پہنچتا؟۔

۱۴ ۔ آپ کہتے ہیں کہ اللہ نے صحابہ کے گناہ ، جیسے جنگ احدسے فراروغیرہ کومعاف کردیاہے ۔اگراللہ نے ایک شراب پینے والے،جھوٹ بولنے والے، اورقتل کرنے والے کے گناہ کومعاف کردیا ، تو کیااس کامطلب یہ ہے کہ اس نے کوئی گناہ ہی نہیں کیااوروہ ہمیشہ عادل رہا؟ اوراگرایسانہیں ہے تواگریہ مان بھی لیاجائے کہ اللہ نے کچھ صحابہ کے گناہوں کو معاف کردیاہے توگناہوں کومعاف ی اس بات ک ی دلیل کیسے بن سکتی ہے کہ وہ سب عادل ، اوران کی بیان کردہ حدیثیں صحیح ہیں؟

Û±Ûµ Û” آپ کہتے ہیں کہ تمام صحابہ (وہ مسلمان ج نہوں Ù†Û’ پیغمبرکودیکھا) سب سچے تھے لہذا انہوں Ù†Û’ پیغمبر (ص) جو حدیثیں نقل Ú©ÛŒ ہیں ان سب Ú©Ùˆ بغیر تحقیق Ú©Û’ قبول کر لینا چاہئے۔   جب کہ قرآن کہتاہے کہ ان مسلمانوں (اصحاب) Ù†Û’ پیغمبرکی بیوی پر الزام لگایا ان الذين جاؤا بالافك عصبة منكم (سورہ نورآیت Û±Û±) Û” اب آپ بتائیں کہ وہ لوگ(اصحاب ) سچے تھے یا جھوٹے تھے؟

Û±Û¶ Û” قرآن کہتاہے کہ يا ايها الذين آمنوا ان جاءكم فاسق بنباء فتبينوا     اے مومنوں  Ø§Ú¯Ø±Ú©ÙˆØ¦ÛŒ فاسق آدمی تمہارے پاس کوئی خبرلے کرآئے تواس خبرکے بارے میں چھان بین کرو (سورہ حجرات آیت Û¶) آپ Ú©ÛŒ تفسیرروح المعانی میں اس آیت Ú©Û’ متعلق لکھاہے کہ کیو Úº کہ ولیدبن عقبہ صحابی Ù†Û’ پیغمبر (ص) سے جھوٹ بولاتھا اس لئے اس Ú©Û’ بارے میں یہ آیت نازل ہوئی Û” Ùˆ صحيح بخارى، كتاب الشهادات، باب تعديل النساء بعضهن بعضاً به نقل از عايشه حادثه Ú©Ùˆ نقل کیا ہے۔  4 / 347]  



back 1 2 3 next