اھل بیت علیھم السلام انسان کو خدا سے متصل کرنے والے



حضرت رسول اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) نے حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام سے فرمایا:

”مَنْ سَرِّہِ اٴنْ یَلْقیٰ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ آمِنَا مُطَھَّراً  لا یَحْزُنُہُ الْفَزَعُ الاٴَکْبَرُ، فَلْیَتَوَلَّکَ وَلْیَتَولَّ ابْنَیْکَ الحَسَنَ وَالحُسَیْنَ، وَعَلي بنِ الحسینِ وَمُحَمَّدَ بنَ عليٍّ وَجَعْفَرَ بنَ مُحَمَّدٍ وَمُوسی بنَ جَعْفَر ØŒ وعلي بنَ موسی، ومحمّداً Ùˆ علیّاً وَالحسنَ، ثمَّ المھديّ ÙˆÙŽÚ¾Ùˆ خَاتَمُھمْ۔“[3]

”جو شخص اس بات پر خوش ھو کہ خدا کا امن و امان کے عالم میں اور پاکیزہ طور پر دیدار کرے اور قیامت کی عظیم وحشت اس کو غمگین نہ کرے تو اُسے چاہئے کہ تمہاری ، تمہارے دو فرزند حسن و حسین اور علی ابن الحسین و محمد بن علی و جعفر بن محمد و موسی بن جعفر و علی بن موسیٰ و محمد و علی و حسن اور آخر میں مہدی (علیھم السلام) جو خاتم امامت ھے ؛ کی ولایت و اقتدا کو دل و جان سے قبول رکھے“۔

نیز رسول خدا (صلی الله علیه و آله و سلم) نے ایک بہت اھم روایت میں فرمایا:

 â€Ù…َابَالُ اٴقوامٍ اِٴذَا ذُکِرَ عِندَھُمْ آلُ اِبراہِیمَ فَرِحُوا وَاسْتَبشِرُوا، وَاِذَا ذُکِرَ عِندَھُمْ آلُ مُحَمَّدٍ اشْمَاٴزَّتْ قُلُوبُھُم؟!وَالَّذِي نَفَسُ بِیَدِہِ، Ù„ÙŽÙˆ اٴنْ عَبْداً جَاءَ یَوْمَ الْقِیَامَةِ بِعَمَلِ سَبْعِینَ نَبِیّاً، مَا قَبِلَ اللّٰہُ ذَلِکَ مِنہُ حَتّی یَلقاہ بِولایَتِي، وَوَلاَیَةِ اٴھلِ بَیْتِي۔“[4]

”کیا ھوگیا Ú¾Û’ ان قوموں Ú©Ùˆ کہ جب بھی ان Ú©Û’ سامنے خاندان ابراھیم کا تذکرہ آتا Ú¾Û’ تو وہ خوش Ùˆ خرم ھوجاتے ھیں، لیکن جب بھی ان Ú©Û’ سامنے خاندان محمد (ص) Ú©ÛŒ بات آتی Ú¾Û’ تو وہ ناراحت اور پریشان ھوجاتے ھیں؟! قسم Ú¾Û’ اس خدا Ú©ÛŒ کہ جس Ú©Û’ قبضہ قدرت میں محمد(ص) Ú©ÛŒ جان Ú¾Û’ اگر (ایسا ) بندہ روز قیامت ستر (Û·Û°) انبیا کا عمل Ù„Û’ کر حاضر Ú¾Ùˆ تو بھی خداوندعالم اس Ú©Ùˆ قبول نھیں کرے گا مگر یہ کہ میری اور میرے اھل بیت Ú©ÛŒ ولایت Ú©Û’ ساتھ خدا سے  ملاقات کرے“۔

حضرت امام علی نقی علیہ السلام زیارت جامعہ میں فرماتے ھیں:

”وَاٴشْرَقَتْ الاٴَرْضُ بِنُورِکُمْ، وَفَازَ الفَائِزُونَ بِولایَتِکُمْ، بِکُمْ یْسُلَکُ اِلیٰ الرِّضْوَانُ وَعَلیٰ مَنْ جَحَدَ وِلاَیَتَکُمْ غَضَبُ الرحمنِ۔“

” اور زمین تمہارے (علم و امامت و رہبری اور ولایت) کے نور سے روشن ھے اور کامیاب ھونے والے تمہاری ولایت کے ذریعہ کامیاب ھیں، تمہاری وجہ سے رضوان الٰھی کی راہ کو طے کیا جاتا ھے اور تمہاری ولایت کے منکر پر غضب الٰھی نازل ھوتا ھے“۔

اس بنا پر جو شخص کمال مطلق تک پہنچنے کا دلدادہ ھواور اس تک پہنچنے کا بہت زیادہ شوق رکھتا ھو تو اُسے چاہئے کہ پھلی منزل میں (اھل بیت علیھم السلام کی شناخت کے بعد) اپنے پورے وجود سے ان حضرات کی پیروی کرے اور اس راستہ کے ذریعہ اپنے کو کمال مطلق اور وصال الٰھی تک پہنچائے، جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ھوتا ھے:



back 1 2 3 4 next