اھل بیت علیھم السلام کے سلسلہ میں ایک گرانقدر حدیث



ایک روز حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام نے انصار و مہاجرین کے مجمع میں پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کا یہ قول نقل کیا کہ خداوندعالم نے فرمایا: میں رحمن ھوں اور اس کی جڑ رحم ھے اور جو رحم کرے میں اس کے ساتھ ھوں اور جو اس سے دور رھے میں بھی اس سے دوری رکھتا ھوں، اور پھر مجمع سے خطاب کرتے ھوئے امام علیہ السلام نے فرمایا: اس روایت کی بنیاد پر خداوندعالم صرف انھیں لوگوں سے رابطہ رکھے گا کہ رحم برقرار رکھیں اور جو لوگ قطع تعلق کریں اس سے کوئی رابطہ نھیں رھے گا، اس کے بعد سوال کیا: کیا تم لوگ جانتے ھو کہ رحم کیا ھے؟

مجمع نے جواب دیا: رحم سے مراد رشتہ دار ھیں، آپ نے فرمایا: اگر تمہارے رشتہ دار کافر ھوں تو کیا ان سے رابطہ رکھنا خدا سے رابطہ رکھنا ھے؟

انھوں نے کہا: اس طرح کے رشتہ اس حکم کے دائرہ سے خارج ھیں، اور صلہ رحم ان سے متعلق نھیں ھے، بلکہ صلہ رحم سے مراد مومن رشتہ دار ھیں۔

امام علیہ السلام نے فرمایا: مومن رشتہ داروں سے صلہٴ رحم واجب ھے، کس وجہ سے؟ کیا اس وجہ سے نھیں ھے کہ تمام ایک رحم (ماں باپ) کی طرف پلٹتے ھیں؟ انھوں نے کہا: جی ہاں۔

امام علیہ السلام نے فرمایا: تمہارے ماں باپ نے اس دنیا میں تمہارے ساتھ کیا کیا کہ ان کے ساتھ صلہٴ رحم کرنا واجب ھے؟ انھوں نے کیا کیا کہ یہاں تک کہ اولاد کی اولاد بھی ان کے ساتھ صلہ رحم کریں؟

مجمع نے جواب دیا: آپ ھی فرمائےے، آپ نے فرمایا: تمہارے حق میں دو کام انجام دئے، ایک یہ کہ تمہارے لئے کھانا فراھم کیا، اور دوسرے یہ کہ تمھیں خطروں سے اور پریشانیوں سے بچایا، اس کے بعد فرمایا: یہ دو کام اتنے زیادہ پائیدا ر نھیں تھے کیونکہ تمہارا کھانا اور تمہاری حفاظت ھمیشہ ان کی ذمہ داری نھیں ھے۔

اور پھر سوال کیا: پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) نے تمہارے حق میں کیا کیا؟ کیا ایسا نھیں ھے کہ آنحضرت (ص) نے اپنی ہدایت کے ذریعہ تمھیں ھمیشگی نعمت بہشت سے متصل کردیا، کیا ایسا نھیں ھے کہ ھمیشگی عذاب سے نجات بخشی؟ سب لوگوں نے کہا: جی ہاں۔

امام علی علیہ السلام نے فرمایا: اب تم میرے سوال کا جواب دو کہ پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کے حق اور ماں باپ کے حق میں کون افضل ھے؟ انھوں نے کہا: یا علی! ھمارے درمیان پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کا وجود اعظم اور بلند و بالا ھے، اور پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) ماں باپ کے ساتھ قابل موازنہ نھیں ھیں۔

امام علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا: کیا یہ بات صحیح اور درست Ú¾Û’ کہ پیغمبر اکرم (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) Ù†Û’ تمھیں تاکید Ú©ÛŒ کہ اپنے ماں باپ Ú©Û’ ساتھ صلہ Ù´ رحم کرکے ان کا حق ادا کرو جو معمولی انسان ھیں، لیکن کیا اس Ú©Û’ حق Ú©Ùˆ ادا کرنے کا Ø­Ú©Ù… نہ دیا جس کا حق ان سے کھیں زیادہ عظیم Ú¾Û’ØŸ اس Ú©Û’ بعد امام علی علیہ السلام Ù†Û’ یہ نتیجہ  بیان کیا :”فَاِذَا حَقُّ رَسُولِ اللّٰہِ (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) اٴعْظَمُ مِنْ حَقِّ الوَالِدَینِ، وَحَقُّ رَحِمِہِ اٴیضاً اٴعْظَمُ مِنْ حَقِّ رَحِمِھِمَا“۔

”اس بنا پر پیغمبر خدا (صلی الله علیه و آله و سلم) کا حق ماں باپ کے حق سے کھیں زیادہ عظیم اور ان کا حق رحم ماں باپ کے حق رحم سے زیادہ اھم ھے۔



1 2 3 4 next