اھل بیت علیھم السلام کے سلسلہ میں ایک گرانقدر حدیث



اور اس وقت آپ نے فرمایا:”فَالوَیْلُ کُلُّ الوَیلِ لِمَنْ قَطَعَھَا“۔

”پس وائے ھو، ہر طرح کی وائے اس شخص پر جو اپنے رابطہ کو اھل بیت پیغمبر سے قطع کرے“۔

”وَالوَیْلُ کُلُّ الوَیْلِ لِمَنْ لَمْ یُعَظِّمْ حُرْمَتَھٰا“۔

”پس وائے ھو، ہر طرح کی وائے اس شخص پر جو ان کی حرمت ( عظمت) کی رعایت نہ کرے“!

اور پھر مجمع سے خطاب کرتے ھوئے فرمایا: کیا تم لوگ جانتے ھو کہ آل پیغمبر کا احترام خود پیغمبر اکرم(ص) کا احترام ھے اور پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) کا احترام خدا کا احترام ھے۔؟![1]

خاتمہ

اھل بیت عصمت و طہارت علیھم السلام کی مکمل اور جامع معرفت اور شناخت کی انسان وجودی صلاحیت سے مافوق ھے۔

جیسا کہ قرآن مجید کی ہر زمانہ میں ترجمہ اور تفسیر ھوئی ھے، لیکن آنے والی ہر نسل یہ دیکھتی ھے کہ قرآن کریم کی بہت سی باتیں ابھی سامنے نھیں آئیں ھیں اسی طرح اھل بیت علیھم السلام کی معرفت بھی ھے، کیونکہ چودہ صدیوں سے اھل بیت علیھم السلام کے سلسلہ میں کتابیں اور رسالے لکھے گئے ھیں اور ان میں بہت سی باتیں کھی گئی ھیں لیکن پھر بھی یہ دیکھا جاتا ھے کہ ابھی نہ لکھی گئی اور نہ کھی گئی باتیں بہت ھیں اور ان کی کوئی انتہا نھیں ھے۔

اھل بیت علیھم السلام سے منقول روایات کے پیش نظر یہ نتیجہ نکالا جاسکتا ھے کہ اھل بیت علیھم السلام کی معرفت و شناخت کے مختلف درجے ھیں۔

پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله و سلم) نے فرمایا:

۔”یٰا عَلیُّ! مٰا عَرَفَ اللّٰہَ اِلاّ اٴَنٰا وَاٴَنْتَ، وَمٰا عَرَفَنی اِلاّ اللّٰہُ وَاٴَنْتَ، وَمٰا عَرَفَکَ اِلاّ اللّٰہُ واٴَنٰا“۔[2]



back 1 2 3 4 next