عثمانی بادشاهوں کی داستان خلافت



[5] ثعالبی صاحب کھتے ھیں کہ یہ مذکورہ بردہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے کعب بن زھیر کو (ان کے مشهور ومعروف قصیدہ لامیہ کے موقع پر ) عطا فرمایا تھا، او رمعاویہ نے اس کو کعب سے چھ سو دینار میں خریدا تھا اور اس کے بعد سے تمام خلفاء اس کو تبرک کے طور پر رکھتے چلے آئے ھیں، (ثمار القلوب ص ۶۱)

[6] مروج الذھب ج۳ ص ۲۴۶۔

[7] الاسلام والخلافہ ص  Û²ÛµÛ·ØŒ بہ نقل از ابن ایاس۔

[8] خلافت کا اصل منشاء اور ان کے شعار کے بارے میں درج ذیل کتابوں میں تفصیل سے بیان هوا ھے : ۱صبح الاعشیٰ ج ۳ ، ۲۔ مآثر الانافة ج۲ (یہ دونوں کتابیں قلقشندی کی ھیں) اسی طرح مذکورہ چیزوں کے بارے میں مخصوصاً ”بُردہ“ کے سلسلہ میں کتاب احکام السطانیہ ، تالیف ماوردی، اور نھایہ ابن اثیر میں تفصیل بیان کی گئی ھے۔

[9] الذخائر والتحف ص ۱۹۰۔

[10] مفاکہة الخلان جلد اول ص ۳۸۳، ظاھراً لیث بن سعد کا مقبرہ مراد ھے جو مصر کے اھل سنت کی زیارتگاہ ھے ، اور یہ لیث، مالک بن انس (مالکی مذھب امام) کے قریبی دوستوں اور ان کے روایوں میں سے تھے۔

[11] المختار من بدایع الزهور ، ص ۱۰۲۸۔

[12] مفاکہة الخلان ج ۲ ص ۳۶۔

[13] ”توپ قاپی“ میوزیم جو پھلے عثمانی بادشاهوں کا اھم محل تھا اس میں کئی حصے ھیں ، جس کے ایک حصے میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور خلفاء سے منسوب چیزوں کو رکھا گیا ھے ، او ران چیزوں کے علاوہ جو بیان هوچکی ھیں دوسری چیزیں بھی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور خلفاء سے منسوب موجود ھیں ، ان میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ٹوپی اور آپ کا دندان مبارک، اور وہ قرآن بھی وھاں موجود ھے جس پر حضرت عثمان کا خون گرا تھا، اسی طرح وھاں ایک دو منھ والی اوربھت چوڑی شمشیر بھی ھے جس کے بارے میں یہ کھا جاتا ھے کہ یہ حضرت علی ں کی تلوار ھے، اور اسی طرح کی دوسری چیزیں بھی اس میوزیم میں موجود ھیں، قارئین کرام کی خدمت میں مزید آگاھی کے لئے عرض ھے کہ پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے منسوب چیزیں خصوصاً آنحضرت کی داڑھی کے بال دنیا کے مختلف ممالک میں موجود ھیں مثلاً دھلی کی جامع مسجد میں، قاھرہ میں مشہد راٴس الحسین ں میں ۔



back 1 2 3 4