حضرت فاطمه زيراسلام الله عليها



ولادت

حضرت فاطمہ زھرا (ع) کیتاریخ ولادت Ú©Û’ سلسلہ میں علماء اسلام Ú©Û’ درمیان اختیاف ہے۔ لیکن اہج بیت عصمت Ùˆ طہارت Ú©ÛŒ روایات Ú©ÛŒ بنیاد پر آپ Ú©ÛŒ  ÙˆÙ„ادت بعثت Ú©Û’ پانچویں سال Û²Û° جمادی الثانی، بروز جمعہ مکہ معظمہ میں ھوئی Û”


بچپن اور تربیت

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پانچ برس تک اپنی والدہ ماجدہ حضرت خدیجۃ الکبری کے زیر سایہ رہیں اور جب بعثت کے دسویں برس خدیجۃ الکبریٰ علیہا السّلامکا انتقال ہو گیا ماں کی اغوش سے جدائی کے بعد، ان کا گہوارہ تربیت صرف باپ کا سایہ رحمت تھا اور پیغمبر اسلام کی اخلاقی تربیت کا افتاب تھا جس کی شعاعیں براهِ راست اس بے نظیر گوہر کی اب وتاب میں اضافہ کررہی تھیں .

جناب سیّدہ سلام اللہ علیہا Ú© Ùˆ اپنے   بچپن میں بہت سے  Ù†Ø§Ú¯ÙˆØ§Ø±  Ø­Ø§Ù„ات کا سامنا کرنا پڑا۔ پانچ سال Ú©Û’ سن میں  Ø³Ø± سے ماں کا سایہ اٹھ گیا۔ اب باپ Ú©Û’ زیر سایہ زندگی شروع ہوئ تو  Ø§Ø³Ù„ام Ú©Û’  دشمنوں Ú©ÛŒ طرف سے رسول Ú©Ùˆ دی جانے والی اذیتین سامنے تھیں کبھی اپنے بابا Ú©Û’ جسم مبارک Ú©Ùˆ پتھرون سے لہو لہان دیکھتیں تو کبھی سنتی Ú©Û’ مشرکوں Ù†Û’ بابا Ú©Û’ س پر کوڑا ڈال دیا۔ کبھی سنتیں کہ دشمن بابا Ú©Û’ قتل کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔  Ù…گر اس Ú©Ù… سنی Ú©Û’ عالم میں بھی سیّدہ عالم نہ ڈریں نہ سہمیں نہ گھبرائیں بلکہ اس ننھی سی عمر میں اپنے بزرگ مرتبہ باپ Ú©ÛŒ مدد گاربنی رہیں

 .
  حضرت فاطمہ (س) Ú©ÛŒ شادی

یہ بات شروع سے ہی سب پر عیاں تھی کہ علی (ع) Ú©Û’ علاوہ کوئی دوسرا دختر رسول (ص) کا کفو Ùˆ ہمتا نھیں ہے Û” اس Ú©Û’ باوجودبھی بہت سے  Ø§ÛŒØ³Û’ لوگ، جو اپنے آپ Ú©Ùˆ پیغمبر (ص) سے نزدیک سمجھتے تھے اپنے دلوں میں دختر رسول (ص) سے شادی Ú©ÛŒ امید لگائے بیٹھے تھے Û”  

مورخین نے لکھا ھے : جب سب لوگوں نے قسمت آزمائی کر لی تو حضرت علی (ع) سے کہنا شروع کر دیا : اے علی (ع) آپ دختر پیغمبر (ص) سے شادی کے لئے نسبت کیوں نہیں دیتے ۔ حضرت علی (ع) فرماتے تھے : میرے پاس ایسا کچھ بھی نھیں ھے جس کی بنا پر میں اس راہ میں قدم بڑھاؤں ۔ وہ لوگ کہتے تھے : پیغمبر (ص) تم سے کچھ نہیں مانگیں گے ۔

آخر کار حضرت علی (ع) Ù†Û’ اس پیغام Ú©Û’ لئے اپنے آپ Ú©Ùˆ آمادہ کیا Û” اور ایک دن رسول اکرم (ص) Ú©Û’ بیت الشرف  میں تشریف Ù„Û’ گئے لیکن شرم Ùˆ حیا Ú©ÛŒ وجہ سے آپ اپنا مقصد ظاھر نہیں کر پا رہے تھے Û”

مورخین لکھتے ھیں کہ :آپ اسی طرح دو تین مرتبہ رسول اکرم (ص) کے گھر گئے لیکن اپنی بات نہ کہہ سکے۔ آخر کار تیسری مرتبہ پیغمبر اکرم (ص) نے پوچھ ہی لیا : اے علی کیا کوئی کام ھے ؟



back 1 2 3 4 next