پیغمبر اکرم (ص) کی دعائيں



249

اقللن و رب الشياطين و ما اضللن و رب الرياح و ما درين ، اسءلك خير ہذہ القرية وخير ما فيہا واعوذ بك من شرہا و شرما فيہا ''(1)

اے ساتوں آسمانوں اور ان چيزوں كے رب جن پر يہ آسمان اپنا سايہ ڈالتے ہيں اے ساتوں زمينوں اور ان چيزوں كے رب جو ان زمينوں پر موجود ہيں اے شياطين اور ان كے رب جن كو يہ گمراہ كرتے ہيں اے ہواوں اور ان چيزوں كے خدا جن كو ہوائيں پراگندہ كرتى ہيں ميں تجھ سے اس قريہ كى خوبيوں كا طالب ہوں اور ان چيزوں كا طالب ہوں جو اس ميں موجود ہيں اور اس قريہ نيز اس ميں موجود چيزوں كے برائيوں سے پناہ مانگتاہوں_

بارش برسنے كيلئے دعا

كسى صحابى سے روايت ہے كہ حديبيہ كے دن ہم پر پياس كا غلبہ ہوا اور ہم لوگوں نے پيغمبر (ص) كے پاس پہنچے كر آپ(ص) سے پانى كا سوال كيا تو آپ (ص) نے دعا كيلئے اپنے ہاتھ كو بلند فرمايا تو اس وقت آسمان پر بادل نماياں ہوئے اور برسات ہوگئي جس سے سب سيراب ہوگئے_

امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہيں ايك دن پيغمبر (ص) كى خدمت ميں ايك وفد آيا اس نے شكايت كى كہ مسلسل كئي برسوں سے ہمارا شہر قحط كا شكار ہے ، آپ (ص) دعا فرمائيں تا كہ بارش


1) (ناسخ التواريخ ج2 ص 266)_

 

250

ہوجائے اور قحط كا يہ سلسلہ ختم ہو جائے، پيغمبر (ص) نے منبر نصب كرنے اور تمام لوگوں كو جمع ہونے كا حكم ديا پھر آپ (ص) منبر پر تشريف لے گئے آپ نے دعا كى اور لوگوں نے آمين كہا ابھى تھوڑى دير بھى نہ گزرى تھى كہ جبرئيل نے آكر بتايا كہ خدا نے وعدہ كيا ہے كہ فلاں دن ان كے يہاں بارش ہوگى اور پھر اس دن خدا كا وعدہ پورا ہوا(1)

وقت آخر كى دعا

23 سال تك اسلام كى نشر و اشاعت كرنے اور سختياں جھيلنے كى بعد جب آپ (ص) بيمار ہوئے تو اس وقت بھى آپ (ص) دعا و مناجات كرتے رہے ، آپ (ص) كى ايك بيوى كا بيان ہے كہ جب آپ (ص) كى رحلت كا وقت قريب آگيا تو آپ(ص) نے اپنے ہاتھ ميں پانى ليكر چہرہ پر ملا اور فرمايا :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next