شیعه مذهب اور اس کی شاخیں



 Ø§Ù† Ú©Û’ عقائد بھی ابھام Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں باقی رہ گئے۔

 Ù…سعودی اس بارے میں لکھتا ھےمختلف فرقوں کےمتکلمین مثلاًشیعہ،معتزلہ مرجئہ اورخوارج Ù†Û’ اپنے فرقوں Ú©ÛŒ موافق میں اور اپنے مخالفین Ú©ÛŒ رد میں کتابیں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ھیں … لیکن ان میں سے کسی Ù†Û’ بھی فرقہ قرامطہ Ú©Û’ عقائدکے بارے میں Ú©Ú†Ú¾ نھیں لکھا اور جنھوں Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ ردبھی Ú©ÛŒ Ú¾Û’ جیسے قدامہ بن یزید النعمانی، ابن عبدالجرجانی،ابی الحسن زکریا الجرجانی، ابی عبداللہ محمد بن علی بن الرزام الطائی الکوفی اور ابی جعفر الکلابی، ان میں سے ھر ایک اھل باطن Ú©Û’ عقائد Ú©ÛŒ شرح کرتا Ú¾Û’ کہ جس کودوسرے بیان نھیں کرتے ھیں اور خود اس فرقہ والوں Ù†Û’ ان مطالب سے انکار کیا Ú¾Û’ اور ان Ú©ÛŒ تائید نھیں Ú©ÛŒ Ú¾Û’ØŒ[26]یہ چیز علت بنی کہ یہ لوگ مختلف مناطق میں متفاوت ناموں سے یاد کئے گئے۔

خواجہ نظام الملک نے اس بارے میں لکھا: ان کو ھر شھر میں ایک الگ نام سے یاد کیا جاتا تھا، حلب و مصر میں اسماعیلی، قم، کاشان، طبرستان اور سبزوار میں سبعی، بغداد اور ماوراء النھر میں قرمطی، ری میں خلفی اوراصفھان میں …[27]

فاطمی حکومت بننے سے پھلے اسماعیلیوں نے سیا سی کو ششیں کم کردیں زیادہ تر توجہ تبلیغ و تر بیت پر مرکوز رکھی اسی وجہ سے اسماعیلی قائدین منجملہ محمد بن اسماعیل، عبداللہ بن محمد، احمد بن عبداللہ و حسین بن احمدنے ان علاقوں میں جیسے ری، نھاوند، دماوند،سوریہ، جبال، قندھار، نیشاپور،دیلم ، یمن،ھمدان،استانبول، اور آذر بائیجان گئے انھوں نے ان مناطق میں اپنے چاھنے والوں اور مبلغین کو بھیجا[28]یہ وہ جگھیں تھیں جس کی بنا پر قرمطیوں اپنے کوفرقہ اسماعیلیہ سے منسوب کیا اور اتنی وسعت اختیار کی کہ عباسیوں کا لشکر بھی ان کے آشوب کو خاموش نھیں کر سکا۔[29]

Û²Û¹Û¶Ú¾ میں فاطمی حکومت مراقش میں اسماعیلی مذھب Ú©ÛŒ بنیاد پر وجود میں آئی اور بھت سی اسلامی سر زمینوں کوعباسیوں Ú©Û’ ھاتھوں سے چھین لیا۔ 

شیعہ فرقوں کے وجود میں آنے کے اسباب

بارہ اماموں کے اسماء مبارک احادیث نبوی میں وارد ھوئے ھیں اورپھلے دور کے شیعہ ان حضرات کو دیکھنے سے پھلے ان کے نام جانتے تھے، جیسا کہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وفادار صحابی جابربن عبداللہ انصاری نقل کرتے ھیں کہ جس وقت قرآن مجید کی یہ آیت: -----<یا ایّھا الّذین آمنوا اطیعوا اللّٰہ و اطیعوا الرسول و اولی الامر منکم >[30]

اے ایمان لانے والو  اللہ کی، اس Ú©Û’ رسول Ú©ÛŒ اور صاحبان امر Ú©ÛŒ اطاعت کرو۔

 Ù†Ø§Ø² Ù„ ھوئی تو میں Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ: یارسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ  میں خدا اور اس Ú©Û’ رسول(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم) Ú©Ùˆ پھچانتا Ú¾ÙˆÚº اور ان Ú©ÛŒ اطاعت بھی کرتا Ú¾ÙˆÚº لیکن اولی الامرسے مراد کون لوگ ھیں جن Ú©ÛŒ اطاعت Ú©Ùˆ خداوندعالم نےاپنی اورآپ Ú©ÛŒ اطاعت Ú©Û’ ساتھ ذکر کیا Ú¾Û’ØŸ حضرت Ù†Û’ فرمایا: اولی الامرسے مراد میرے جانشین اور میرے بعدکے پیشوا ھیں، ان میں سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ علی(علیہ السلام) بن ابی طالب(علیہ السلام) اور ان Ú©Û’ بعدحسن(علیہ السلام) ان Ú©Û’ بعد حسین(علیہ السلام) ان Ú©Û’ بعد علی(علیہ السلام) بن حسین(علیہ السلام) ان Ú©Û’ بعد محمد(علیہ السلام) بن علی(علیہ السلام) جو توریت میں باقر(علیہ السلام) Ú©Û’ نام سے معروف ھیں تم ان Ú©ÛŒ زیارت بھی کرو Ú¯Û’ جس وقت تم ان Ú©Ùˆ دیکھنا میراسلام کھنا، ان Ú©Û’ بعد جعفر(علیہ السلام) بن محمد(علیہ السلام) ان Ú©Û’ بعد موسیٰ(علیہ السلام) بن جعفر(علیہ السلام) ان Ú©Û’ بعدعلی(علیہ السلام) بن موسی(علیہ السلام) ان Ú©Û’ بعد محمد(علیہ السلام) بن علی(علیہ السلام) ان Ú©Û’ بعد علی(علیہ السلام) بن محمد(علیہ السلام) پھران Ú©Û’ بعد حسن(علیہ السلام) بن علی(علیہ السلام) اور ان Ú©Û’ بعدان کا فرزندجو میرا ھمنام اورجس Ú©ÛŒ کنیت میری کنیت Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ وہ امام Ú¾Ùˆ گا، اسی Ú©Û’ ذریعہ شرق وغرب فتح Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ وہ لوگوں Ú©ÛŒ آنکھوں سے غائب Ú¾Ùˆ گا اس Ú©ÛŒ غیبت اتنی طولانی Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ جس Ú©ÛŒ وجہ سے لوگ اس Ú©ÛŒ امامت میں Ø´Ú© کریں Ú¯Û’ سوائے ان لوگوں Ú©Û’ جن Ú©Û’ دلوں Ú©Ùˆ خداوندعالم Ù†Û’ ایمان Ú©Û’ ذریعہ پاک کیا Ú¾Û’Û”[31]

یھی جابر مسجد نبوی کے دروازے پر بیٹھ کر کھتے تھے اے باقرالعلم آپ کھاںھیں؟ لوگ کھتے تھے: جابر ہذیان بک رھا ھے۔ جابر کھتے تھے کہ میں ہذیان نھیں بک رھا ھوں بلکہ مجھ کو رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اکرم نے خبر دی ھے کہ میرے خاندان میں سے ایک شخص جو میرا ھم نام اور میرا ھم شکل ھو گا تم اس کی زیارت کرو گے وہ علم کو شگافتہ کرے گا۔[32]

ائمہ معصومین(علیہ السلام) نے بھی دلیلوں اور معجزوں کے ذریعہ اپنی حقا نیت ثابت کی ھے اس کے باوجودبعض اسباب و وعوامل اس بات کا باعث بنے کہ بعض شیعوںپر حقیقت مشتبہ ھوگئی اور وہ راہ(حق)سے منحرف ھوگئے ان عوامل کو ھم ذیل میں ذکر کرتے ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next