شہروں کے بسنے اور ان کے ناموں کی تبدیلی میں اسلامی تہذیب کا کردار

سيد امجد علي زيدي


۲۔ موٴمنی، مصطفی، ”سرچشمہ ہائے جہان بینی وآئین شہرسازی ایرانی اسلامی“ فصل نامہ، تحقیات جغرافیائی،شمارہ، ۳۳، تابستان ۱۳۷۳، ص۲۸․

۳۔سعید ی رضوانی، عباس، بینش اسلامی وپدیدہ ہای جغرافیائی، بنیاد پژوہشہای اسلامی آستان قدس رضوی، ۱۳۶۸، ص۱۲۲․

۴۔دینوری ابوحنیفہ احمد بن داؤد، اخباالطوال، ترجمہ محمود مہدوی دامغانی، نشر نی ۱۳۷۱، ص۲۹۹، ونیز جہت وجہ تسمیہ کربلا، ملاحظہ ہو ”معجم البلدان“ یاقوت حموی، ج۴، ص۴۴۵․

۵۔قاموس، ج۵․

۶۔جیہانی، ابوالقاسم اشکال العالم ترجمہ علی بن عبدالسلام کاتب، شرکت بہنشر (آستانہ قدس رضوی) ۱۳۶۸، ص۹۶․

۷۔حموی، یاقوت، معجم البلدان، ج۴، دار بیروت، ۱۴۰۸ھ ق، ۱۹۸۸ عیسوی، ص۴۹۱، یاقوت کہتا ہے کہ کوفہ بصرہ کے بعد بسایا گیا یعنی دوسال بعد سن ۱۹ ہجری میں بہت سے کہتے ہیں سن۱۸ ہجری میں․

۸۔ہشام، محیط، کوفہ، پیدائش شہر اسلامی، ترجمہ ابوالحسن سروقد مقدّم، بنیاد پژوہشہای اسلامی، آستانہ قدس رضوی ،۱۳۷۲، ص۹․

۹۔بار تولد،فرہنگ وتمدن مسلمانان، ترجمہ علی اکبر دیانت، تبریز، ابن سینا، ۱۳۳۷، ص۴۰․

۱۰۔دیکھیں: حاشیہ ۲۸۔۲۷ محمد ابراہیم آیتی بہ نقل از التبیہ والاشراف مسعودی، ص۳۱۲ اور ۳۱۱ ابی یعقوب احمد کی کتاب البلدان میں ترجمہ محمد ابراہیم آیتی، بنگاہ ترجمہ ونشر کتاب ۱۳۴۷․

۱۱۔اشکال المعالم، ص۹۸․



back 1 2 3 4 next