وقف کے بارے میں گفتگوDeprecated: Function eregi_replace() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 99 Deprecated: Function split() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 103 سوال: کیا وقف کے لئے کوئی خاص صیغہ پڑھنا پڑھتا ہے؟ جواب: جی نہیں؛ بلکہ اس کے لئے کوئی خاص زبان بھی نہیں ہے۔ جیسے اگر کوئی بلڈنگ تعمیر کروائے جس طرح مسا جد تعمیر کروائی جاتی ہیں تو یہ مسجد ہونے کے لئے کافی ہے ۔ میرے والد نے فرمایا میں تمہارے لیے بعض ان چیزوں کوبیان کرتاہوں جو وقف میں معتبر ہیں:۔ (۱) وقف میں استمرار اور دوام شرط ہے پس اگر واقف کسی معینہ مدت تک کے لئے وقف کرے تو وقف صیحح نہیں ہوگا۔ سوال: اس سلسلے میں میرے لیے ایک مثال بیان کیجئے , جواب: مثلا اگر انسان اپنے گھر کو فقراء پر ایک سال کیلئے وقف کرے تو یہ وقف صیحح نہیں ہے کیوں یہ وقف مستقل اور دائمی نہیں ہے۔ (۲) موقوف علیہ (یعنی جن لو گو ں کے لئے وقف کیا گیاہے) میں خود واقف نہ ہو اگر چہ وہ دوسروں کے ضمن میں ہی کیوں نہ ہو۔ سوال: مثلا؟ جواب: جب انسان کسی زمین کو اپنے لیے وقف کرے کہ اس میں اس کو مرنے کے بعد دفن کیا جائے تو یہ وقف صیحح نہیں ہے۔ سوال: جب انسان اپنے گھر کو وقف کرے معین اشخاص پر مثلا یا اپنے اقرباء کے لیے تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب: ان لوگوں کے قبضہ کہ بعد وقف صیحح ہے، کیونکہ اوقاف خاص موقوف علیہ کے یا ان کے وکیل یا ان کے ولی کے قبضہ کے بغیرصحیح نہیں ہے
|