غدیر کے سلسله میں وھابیوں کے ا عتراضات کی تحقیق



 â€Ø§Ù¾Ù†Û’ گھروں Ú©Ùˆ قبر اور میری قبر Ú©Ùˆ عید قرار نہ دو“۔[4]

ابن قیّم نے اس حدیث کے ذریعہ جشن و محفل کی حرمت پر استدلال کیا ھے[5]

 Ø¬ÙˆØ§Ø¨:اول: دلیل مدعا سے خاص Ú¾Û’Ø› کیونکہ روایت میں صرف قبر پیغمبر Ú©ÛŒ طرف اشارہ ھوا ھے،عام مقامات Ú©ÛŒ طرف نھیں۔

دوسرے: اس کی وجہ شاید یہ ھو کہ انسان کو پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے حضور میں خضوع و خشوع کے ساتھ رھنا چاہئے، اور یہ مسئلہ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی قبر منور کے پاس خوشی و مسرت کے ساتھ ھم آھنگ نھیں ھے، لیکن اس چیز سے کوئی ممانعت نھیں پائی جاتی کہ دوسرے مقامات پر بھی خوشی و مسرت کا اظھار نہ کیا جائے۔

سُبکی کہتے ھیں: اس حدیث کے معنی میں یہ احتمال ھے کہ میری قبر کو روز عید کی طرح قرار نہ دو، بلکہ میری قبر پر زیارت، سلام و دعا پڑھو[6]

چوتھا اعتراض:اس طرح کے پروگرام اور نظم و قصیدہ خوانی میں عیسائیوں سے مشابہت پائی جاتی ھے[7]

جواب:اول: مشابہت کا تعلق ارادہ سے ھے، یعنی جب انسان اس شباہت کا قصد کرتا ھے تب ھی اس پر اس مشابہت کا حکم لاگو ھوتا ھے۔ اب ھم سوال کرتے ھیں کہ کیا کوئی مسلمان اس طرح کی محفل میں کفار اور عیسائیوں سے شباہت کا قصد کرتا ھے؟ ھرگز ایسا نھیں ھے۔

بخاری اپنی صحیح، کتاب مغازی، باب غزوہٴ احد میں نقل کرتے ھیں:

 â€Ø§Ø¨ÙˆØ³ÙÛŒØ§Ù† Ù†Û’ مشرکین Ú©Ùˆ تحریک کرتے ھوئے یہ نعرہ لگایا: زندہ باد بتِ ہُبل، پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا: تم بھی اس کا جواب دو، عرض کیا Ú¾Ù… کیا کھیں؟ تو آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا: تم Ú©Ú¾Ùˆ: ”الله اعلیٰ Ùˆ اجلّ“۔ ابوسفیان Ù†Û’ مشرکین Ú©Ùˆ حملہ Ú©ÛŒ تحریک Ú©Û’ لئے دوسرا نعرہ لگایا: ھمارے پاس عزّیٰ Ú¾Û’ اور تمھارے پاس عزّیٰ نھیں Ú¾Û’Û” پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا: تم بھی جواب دو۔ اصحاب Ù†Û’ عرض کیا: Ú¾Ù… جواب میں کیا کھیں؟ تو آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا کہ Ú©Ú¾Ùˆ: ”الله مولانا Ùˆ لا مولی لکم۔۔۔۔“[8]یعنی اللہ ھمارا مولا Ú¾Û’ لیکن تمھارا کوئی مولا نھیں Ú¾Û’Û”

کیا کوئی وھابیوں کی طرح پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے یہ کہہ سکتا ھے کہ یا رسول اللہ! آپ کا یہ عمل کافر وںسے مشابہ ھے لہٰذا جائز نھیں ھے؟ کیا خداوندعالم نے قرآن مجید میں نھیں فرمایا ھے:



back 1 2 3 4 5 next