غدیر کے سلسله میں وھابیوں کے ا عتراضات کی تحقیق



”بے شک عنقریب ایک ایسی قوم آنے والی ھے جن کی محبت میری نسبت تم لوگوں سے زیادہ ھوگی۔“[11]

چھٹا اعتراض:کسی مخصوص دن کو خوشی و مسرت سے مخصوص کرنا بدعت ھے۔

جواب:اول: جیسا کہ یہ بات ثابت ھوچکی ھے کہ کبھی کبھی کوئی مقام، مظروف کے لحاظ سے شرف پیدا کرلیتا ھے، اسی طرح زمانہ بھی ھے، بعض زمانے ان میں مخصوص عمل کی وجہ سے بااھمیت بن جاتے ھیں ؛ جیسے شب قدر، چنانچہ قرآن مجید میں ارشاد ھوتا ھے:

<اِنّا اٴنْزَلْنَاہُ فِي لَیْلَةٍ مُبَارَکَةٍ>

”ھم نے قرآن کو ایک مبارک شب میں نازل کیا ھے۔“

لہٰذا اگر ھم روز ولایت پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)یا عید غدیر کے موقع پر کوئی جشن مناتے ھیں تو اس وجہ سے کہ یہ مبارک شب ھے۔

 Ø¯ÙˆØ³Ø±Û’: کبھی کبھی احکام شریعت کسی عام عنوان Ú©Û’ تحت کسی چیز سے متعلق ھوتے ھیں جن Ú©ÛŒ تطبیق مکلف Ú©Û’ ذمہ ھوتی Ú¾Û’Ø› جیسے غریبوں اور فقیروں Ú©ÛŒ مدد کرنا ایک عام Ø­Ú©Ù… Ú¾Û’ØŒ لیکن اس Ú©Û’ مصداق Ú©Ùˆ منطبق کرنا ھماری ذمہ داری Ú¾Û’ØŒ کہ غریب Ú©Ùˆ کس چیز Ú©ÛŒ ضرورت Ú¾Û’ یا Ú¾Ù… اس Ú©Ùˆ انجام دے سکتے ھیں یا نھیں؟ یہ کام خود ھمارا Ú¾Û’Û” یھاں بھی وقت Ú©Ùˆ منطبق کرنا مکلف پر چھوڑا گیا Ú¾Û’ تاکہ جو بھی مناسب وقت دیکھے اس پر منطبق کردے۔

 



[1] فتح المجید بشرح عقیدة التوحید، ص۱۵۴ تا۱۵۵، حاشیہ میں۔

[2] المدخل، ابن الحاج، ج۲، ص۲۔



back 1 2 3 4 5 next