مرکزی ایشیا میں اسلام کی نئی زندگی



۲۶۔ سیمور بکر، بخارا وخیوہ وکشور ہای تحت الحمایہ روس(۱۹۶۵۔۱۹۴۲ء)، (ہاوارد، ۱۹۸۶

۲۷۔ شمس الدین، گذشتہ، ص۲۶․

۲۸۔ شیرین آکینز، مسلمانان اتحاد جماہیر شوروی، (چاپ دوم، لندن ۱۹۸۶ء)، ص۵۷․

۲۹۔ مرکزی ایشیا میں تاتاروں نے مدارس کے نئے اصول، رسالوں، محلوں اور روزناموں کا انتشار، ترجمہ اور چھپائی کو اسماعیل بیگ کاسپرینسکی کہ جو کریمہ شہر کا مشہور شخص تھا، کی صدرات میں آغاز کیا، جس نے مرکزی ایشیا کے مقامی لوگوں میں تحریک کی لہر دوڑادی، ان روز ناموں کا مرکزی ایشیا کے لوگوں کا ثقافتی بیداری میں بہت بڑا کردار رہا، اس مطلب کو دیکھن کے لئے رجوع کریں، دوندرا کاؤشیک کی گذشتہ کتاب کے صفحہ ۷۵۔۸۰ پر اور آروید ناتھ کی کتاب ”شکل گیری جمہوری ہای شوروی آسیای مرکزی (دہلی نو۱۹۶۷ء)، ص۵۰۔۶۳․

۳۰۔ شمس الدین، مسائل نوگرای سیاسی درمیان روسہای آسیای مرکزی قبل از انقلاب اکبر، مجلہ ہندی سیاست، شمارہ ہای ۱۔۲۔۶ (اپریل، اگست۱۹۶۹ء) ج۷، ص۸۵۔۸۶․

۳۱۔ تدؤسز سرتیو چوسکی، آذربائیجان شوروی، (۱۹۰۵۔۱۹۲۰ء) ہویت ملی در یک جمعیت مسلمان، (انتشارات دانشگاہ کیمبریج ۱۹۸۵)، ص۶۸۔۹۰․

۳۲۔ گذشتہ․

۳۳۔ و، ل، لین، مجموعہ کامل آثار، (ماسکو ۱۹۶۲ء) ، ج۲۸، ص۵۱۴․

۳۴۔ پان ترکیزم کی تحریک کہ جو ترکوں کی حمایت میں تھی، پہلی عالمی جنگ کے اختتام اور تھوڑا اس کے بعد سوویت یونین کی مہم سیاست کا قابل توجہ عنصر تھا․

Û³ÛµÛ”P.14.24.ibid,no.35



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next