فرزند زہرا حضرت امام حسین کی خیموں سے رخصتی اور آپ کی شہادت



ابن قولویہ  امام صادق سے نقل کرتے ہیں :"انّ رسول اللہ کان حا ضراً فی کربلاء یوم عاشورا الی ان دفن الحسین  Ùˆ معہ علی Ùˆ فاطمۃ Ùˆ الحسن "رسول اکرم   روز عاشورا  تدفین امام حسین تک کربلا میں موجود تھے اور ان Ú©Û’ ہمراہ امیر المؤمنین  ،صدیقہ طاہرۃ اور امام حسن  مجتبی بھی تھے Û” 

سرکار سید الشہداء فرش زمین پر پہونچ چکے تھے زینب کبری اور کچھ بچے قتل گاہ میں آئے اور حضرت کےسرہانے بیٹھ گئے ابھی مولا کی سانسیں چل رہی تھیں اچانک دشمنوں نے حملہ کر دیا "بسوط بین کتفیھا "جناب زینب اور بچوں کی پشت پر تازیانے لگائے اور چیخ چیخ کر کہہ رہے تھے "تنحی عنہ "زینب بھائی کے پاس سے چلی جاؤ ورنہ ہم تمہیں بھی ان سے ملحق کر دیں گے ۔

زینب کبری   آواز Ú©ÛŒ طرف  متوجہ ہوئیں دیکھا کہ وہ اور کوئی نہیں بلکہ شمر ہے "فاعتقت اخاھا "بھائی Ú©Û’ Ú¯Ù„Û’ میں باہیں ڈال دیں اورفریاد Ú©ÛŒ "لا اتنحی عنہ ان ذبحتہ فاذبحنی  معہ "میں اپنے ماں جائے Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر کہیں نہیں جاؤں Ú¯ÛŒ اگر تو  انہیں قتل کرنا چاہتا ہے تو  مجھے بھی ان Ú©Û’ ساتھ قتل کردے شمر ملعون Ù†Û’ ایک تازیانہ حضرت زینب کبری Ú©Û’ لگایا اور کہا "واللہ ان تقدمت الیہ اضرب عنقک "اگر اس Ú©Û’ بعد حسین Ú©Û’ قریب آئی تو میں تمہاری گردن جسم سے جدا کر دوں گا۔

امام مظلوم غم Ùˆ اندوہ Ú©Û’ سبب بے حد نڈھال  ہوچکے تھے اہل حرم Ú©ÛŒ طرف  اشارہ کیا کہ سب خیموں میں  Ú†Ù„Û’ جائیں  اہل حرم خیموں Ú©ÛŒ طرف پلٹ گئے اور امام کا زخمی بدن کربلا Ú©ÛŒ تپتی  زمین پر پڑارہا "وارتقی  علی صدرہ الشریف "شمر ملعون آپ Ú©Û’ سینہ اقدس پر  سوار ہوگیا آنکھوں Ú©Ùˆ کھولا تو دیکھا شمر چھری لئے آمادہ قتل ہے اس ملعون سے فرمایا "اللہ اکبر،اللہ اکبر ،صدق  اللہ Ùˆ رسولہ ۔قال رسول اللہ کانّی انظر الی  کلب ابقع یلغ فی دم اھل بیتی "اللہ اکبر  گویا  اپنے جد رسول للہ Ú©Û’ فرمان Ú©Û’ مطابق ایک کتے Ú©Ùˆ دیکھ رہا ہوں کہ جو میرے اہل بیت Ú©Û’ خون میں اپنے پنجوں Ú©Ùˆ ڈبو رہا ہے  ،شمر یہ سن کر تیش میں آگیا  حضرت Ú©Û’ جسم نازنیں Ú©Ùˆ پلٹا اور پشت گردن پر اتنی ضربیں لگائیں کہ مولا کا  سر جسم سے جدا ہوگیا  اپنی فتح کا اعلان عام اور یہ عیاں کرنے Ú©Û’ لئے کہ حسین  شہید ہوگئے عمر سعد Ù†Û’ یہ فرمان بھیجا کہ Ú©Ù¹Û’ ہوئے سر Ú©Ùˆ نیزے پر اٹھایا جائے اور تمام میدان  میں پھرایا

امام محمد باقر   ارشاد فرماتے ہیں کہ میرے جد مظلوم Ú©Ùˆ اس طریقے  سے  ذبح کیاگیا جس طریقہ   Ú©Ùˆ پیغمبر اکرم Ù†Û’ ممنوع قرار دیا  "ولقد قتلوہ قتلۃ Ù†Ú¾ÛŒ رسول اللہ ان یقتل بھا "میرے جد Ú©Ùˆ رک رک کر قتل کیا گیا ،ہر ایک جانور Ú©Ùˆ ایک خاص طریقے اور ایک خاص چیز Ú©Û’ ذریعے ذبح کیاجاتا ہے مثلاً اونٹ Ú©Ùˆ نیزے  Ú©Û’ ذریعے نحر کیاجاتاہے ،بھیڑ بکری Ú©Ùˆ چھری Ú©Û’ ذریعے ذبح کیاجاتاہے "ولقد قتل بالسیف Ùˆ السنان ،وبالحجارۃ Ùˆ بالخشب ،وبالعصا Ùˆ لقد اوطئو ہ الحیل بعد ذلک "لیکن میرے جد حضرت ابی عبداللہ الحسین  Ú©Ùˆ تلوار سے ،نیزوں سے ،پتھروں سے اور لاٹھی ÚˆÙ†ÚˆÙˆÚº سے شہید کیاگیااور اس Ú©Û’ بعد ان Ú©Û’ پاک بدن پر Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ دوڑائے گئے  

"بکی امرالمؤمنین علی الحسین فی عبورہ بکربلاء "امر  المؤمنین  Ù†Û’ کربلا سے گذرتے ہوئے امام حسین  پر گریہ کیا "Ùˆ حیث قد غشی علیہ  طویلاً "اور روتے روتے آپ پر ایسا غش طاری ہوئی کہ  آپ Ú©Û’ اصحاب بمشکل تمام آپ Ú©Ùˆ ہوش میں لاسکے

 "السلام علیک یاابااعبد اللہ ،السلام علیک Ùˆ رحمۃ اللہ Ùˆ برکاتہ" 

[1] اس بارے میں آئمہ طاہرین سے بہت ساری روایات وارد ہوئی ہیں جیسا کہ امام محمد باقر سے ایک حدیث نقل ہوئی ہے جس میں آپ  Ù†Û’ فرمایا: امام حسین پر انسان ،جنّات ،چرند ØŒ پرند Ù†Û’ گریہ کیا اور ایک دوسری روایت میں بیان ہواہے اے ذرارہ آسمان چالیس دن تک امام حسین پر خون Ú©Û’ آنسو بہائے اور زمین Ù†Û’ چالیس دن تک لرز کر امام حسین پر اظہار غم کیا  ØŒ مزید معلوت Ú©Û’ لئے رجوع کریں کامل الزیارات،ص۷۹ اور اسی کتابکے Û²Û¶Û”Û²Û¹ ویں باب میں ،بحار الانوار،ج۴۵،ص۲۰۱، اور اس Ú©Û’ بعد Û´Û° ویں باب میں

حواله جات :

[1] الارشاد ،المفید،ج۲،ص۱۲۷



back 1 2 3 4 5 6 next