آزادی کا حقیقی مفہوم



" ہم اسلام کا موقف سمجھنا چاہتے ہیں۔ اگر ہم اسلام کو نظر انداز کر کے افکار حاصل کرنا چاہیں تو ہم انہی مسائل میں گھر جائیں گے جن کا یورپی مفکرین فلسفے ، ادبیات ، اور آرٹ جیسے مختلف میدانوں میں شکار ہیں۔ ہم تو اسلام کی تعلیمات سے آگاہ ہونا چاہتے ہیں۔ "

 

رہبر انقلاب اسلامی نے آزادی سے متعلق اسلام کے مجموعی موقف کے سلسلے میں فرمایا ہے:

 

"اسلام میں انسان کی آزادی کا سرچشمہ توحید ہے ۔ توحید صرف خدا تعالی پر ایمان کا نام نہیں ہے بلکہ توحید خدا تعالی پر ایمان ، طاغوت کے انکار ، خدا کی عبادت اور غیر خدا کی عبادت نہ کرنے سے عبارت ہے ۔ "

 

حقیقت یہ ہے کہ آزادی کے بارے میں اسلامی تعلیمات خدا تعالی کی عبادت اور اخلاقی اقدار کے تحفظ اور احترام کی صورت میں جلوہ گر ہوتی ہیں۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آخر میں اقتصاد ، سیاست اور اخلاق کے میدانوں کے آزادی کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا:

 

" یورپ میں ان تین میدانوں میں آزادی بہت ہی برے اور تلخ اور بعض مقامات پر بہت ہی نفرت انگيز واقعات کی صورت میں سامنے آئي ہے ۔ "

 

رہبر انقلاب اسلامی کے نزدیک آزادی کے اس غلط مفہوم کا نتیجہ امتیازی سلوک ، منہ زوری ، جنگ پسندی نیز انسانی حقوق اور جمہوریت جیسے پسندیدہ امور کے سلسلے میں دہرے معیار سے کام لۓ جانے کی صورت میں برآمد ہوا ہے ۔ رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ ان تمام افسوسناک واقعات کے باوجود آزادی کے مفہوم کی تحقیق کے مقصد سے یورپی مفکرین کے افکار کی طرف رجوع کرنا مفید ہے کیونکہ وہ عرصہ دراز سے آزادی کے بارے میں اپنے نظریات پیش کر رہے ہیں" رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آخر میں اس نکتے کی بھی یاددہانی کرائي ہے کہ "یورپی مفکرین کے افکار کی جانب رجوع کرنےکی اصلی شرط تقلید سے اجتناب ہے کیونکہ تقلید آزادی سے تضاد رکھتی ہے ۔"



back 1 2 3 4