خدا کی رحمت عام او ررحمت خاص



میری رحمت تمام چیزوں پر محیط ہے (اعراف ، ۱۵۶)

ایک اور جگہ ہے حاملان عرش کی ایک دعاء خدا وند کریم نے یوں بیان فرمایا ہے :

ربنا وسعت کل شئی رحمة

پروردگار! تو نے اپنا دامن رحمت ہر چیز تک پھیلا رکھا ہے (المومن، ۷) ۔

ہم دیکھتے ہیں کہ انبیاء کرام نہایت سخت اور طاقت فرسا حوادث اور خطرناک دشمنوں Ú©Û’ Ú†Ù†Ú¯Ù„ سے نجات Ú©Û’ لئے رحمت خدا Ú©Û’ دامن میں پناہ لیتے ہیں قوم موسی فرعونیوں Ú©Û’ ظلم سے نجات Ú©Û’ لئے پکارتی ہے   :

Ùˆ نجنا برحمتک Û”  خدایا ہمیں (ظلم سے) نجات دلا اور اپنی رحمت (کا سایہ) عطا فرما۔ (یونس ØŒ Û¸Û¶) ۔حضرت ہود (ع) اوران Ú©Û’ پیروکاروں Ú©Û’ سلسلے میں ارشاد ہے :

فانجیناہ والذین معہ برحمة منا۔  ہود(ع) اور ان Ú©Û’ ہمراہیوں Ú©Ùˆ ہم Ù†Û’ اپنی رحمت Ú©Û’ وسیلے سے نجات دی  (اعراف ØŒ Û·Û²) Û”

اصول یہ ہے جب ہم خداسے کوئی حاجت طلب کریں تو مناسب ہے کہ اسے ایسی صفات سے یاد کریں جو اس حاجت سے میل اور ربط رکھتی ہوں۔ مثلا حضرت عیسی مائدہ آسمانی (مخصوص غذا) طلب کرتے ہیں تو کہتے ہیں   :

اللھم ربنا انزل علینا مائدة من السماء و ارزقنا و انت خیر الرازقین۔

بار الہا ! ہم پر آسمان سے مائدہ نازل فرما اورہمیں روزی عطا فرما اور توبہترین روزی رساں ہے۔(مائدہ، ۱۱۴) ۔



back 1 2 3 4 next