حضرت امام موسي کاظم عليه السلام کي حديث يں



9ـ يقينا لوگوں ميں سب سے زيادہ قدر و قيمت والا شخص وہ ھے جس کى نظر ميں دنيا کى کوئى حيثيت نہ ھو ، ياد رکھو کہ تمھارے بدن کى قيمت صرف بھشت ھے ، لھذا اپنے کو بھشت کے علاوہ کسى اور چيز کے مقابلہ ميںمت بيچو ـ (9)

10ـ خدا کى معرفت اور شناخت حاصل کرنے کے بعد وہ بھترين وسيلہ کہ جس کے ذريعہ سے بندہ تقرب خدا حاصل کر سکتا ھے ،نماز ،والدين کے ساتہ نيکى کرنا اور حسد ، خود پسندى و خو د نمائى سے پرھيز کرنا ھے ـ (10)

11ـ خدا وند عالم نے ايسے شخص پر بھشت کو حرام کر ديا ھے جو فضول اور بيھودہ باتيں کرتا ھے اور جس کو يہ پرواہ نھيں ھوتى کہ کيا کھہ رھا ھے اور لوگ اس کو کيا کھيں گے ـ (11)

12ـ تکبر اور خود خواھى سے بچو ، جس کے دل ميں ايک دانہ کے برابر بھى تکبر ھو گا ، جنت ميں داخل نھيں ھوگا ـ (12)

13ـ اھل دين کى ھمنشينى ، دنيا و آخرت کاشرف ھے ـ (13)

14ـ لوگوں کے ساتہ مانوس ھونے سے اس وقت تک پرھيز کرو جب تک کہ ان لوگوں ميں خرد مند اور امانت دار افراد کو نہ پالو ، خرد مند اور امانت دار افراد سے مانوس ھو اور ان کے علاوہ دوسروں سے بالکل ايسے گريز کرو جيسے تم درندہ حيوان سے فرار کرتے ھو ـ (14)

15ـ مومن ، ترازو کے دو پلڑوں کے مانند ھے ، جب بھى اس کے ايمان ميں اضافہ ھوتا ھے اس کى بلائيں اور مصيبتيں بھى زيادہ ھو جاتى ھے ـ (15)

16ـ نماز نافلہ ، خدا تک پھونچنے کے لئے ايک نزديک راہ ھے ـ (16)

17ـ قيامت کے روز ايک منادى ندا دے گا :

ھوشيار ! وہ شخص جس کا حق خدا پر ھے، کھڑا ھو جائے ـ اس وقت صرف وھى شخص کھڑا ھو گا کہ جس نے ( دنيا ميں ) عفو و در گزر سے کام ليا ھو گا اور لوگوں کے درميان اصلاح کى ھو گى ، ايسے شخص کى جزا خدا کے ذمہ ھو گى ـ (17)



back 1 2 3 4 next