انسانی حیات، قرآن مجید کی نظر میں



[6] الکافی، ج۱، ص۱۹۰ ملاحظہ ہو۔

[7] مثنوی یہ وہ برہان  ہے جس میں علت Ú©Û’ ذریعہ معلول تک پہنچتے ہیں یہ برھان صرف ذہن میں نتیجہ Ú©Û’ دو طرف Ú©Û’ جمع ہونے Ú©Ùˆ بیان نہیں کرتا ہے، بلکہ اس Ú©Û’ علاوہ ان دونوں طرفین کا وجود میں جمع ہونے Ú©Ùˆ بھی بتاتا ہے۔

[8] مثنوی معنوی، ص۷۵۶، دفتر پنجم، ابیات ۱۲۳۲۔ ۱۲۳۵۔

[9] سورۂ بقرہ، آیت۱۳۲

[10] سورۂ یوسف، آیت 101

[11] التوحید، صدوق، ص۲۸۸۔

[12] التوحید، صدوق، ص۲۸۸۔

[13] مثنوی معنوی، ص۸۸۸، دفتر پنجم، بیت4195۔

[14] وہی، ص10، دفتر اوّل، بیت ۱۱۶ تا۱۱۸۔

[15] ترجمہ : جو اس حال میں مرجائے کہ اپنے  زمانہ Ú©Û’ امام Ú©ÛŒ معرفت حاصل نہ Ú©ÛŒ ہو تو وہ جہالت Ú©ÛŒ موت مرا، کمال الدین، ج۲، ص۸۱؛ الکافی، ج۲، ص۱۹! ۲۱؛ شرح نہج البلاغہ، ابن ابی الحدید، ج۱۳، ص۲۴۲۔

[16] ترجمہ: اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ الوہیت کےذریعہ اور رسول Ú©ÛŒ رسالت کےذریعہ  اور اولی الامرکی نیکی، عدالت اور احسان کےذریعہ معرفت پیداکرو، التوحید، صدوق، ص۲۸۵۔

[17] سورئہ یٰس، آیت۷۰۔

[18] کمال الدین، ج۲، ص۸۱؛ الکافی، ج۲، ص۱۹! ۲۱؛ شرح نہج البلاغہ، ابن ابی الحدید، ج۱۳، ص۲۴۲۔

[19] راوی حارث بن مغیرہ ہے جو حضرت امام محمد باقرؑ، حضرت امام جعفر صادقؑ اور حضرت امام موسیٰ کاظم ؑ کے اصحاب میں سے ہے، ملاحظہ ہو رجال علامہ، ص۵۵؛ رجال نجاشی، ص۱۳۹۔

[20] الغیبہ نعمانی، ص۲۴۲۔

[21] سورئہ یٰس، آیت۷۰

[22] سورئہ مائدہ، آیت۳



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9