حضرت امام حسن عسکري عليه السلام کي حديث يں



(1) جھگڑ ا نہ کرو تاکہ تمھار احترام ختم نہ ھو، مذاق نہ کرو تاکہ کوئى تمھارے ساتھ گستاخى نہ کرے سکےـ (1)

(2) جو شخص مجلس ميں عام جگہ بيٹھنے پر اکتفا کرے، خدا اور اس کے فرشتے اس پر رحمت کرتے رھتے جب تک وہ کھڑا نہ ھو جائےـ (2)

(3) وہ گناہ جن کى بخشش نھيں ھوئى ھے ان کے بارے ميں يہ کھا جائے: کاش ان گناھوں کے علاوہ مجھ سے ديگر گناھوں کا مواخذہ نہ کيا جائےـ (3)

(4) لوگوں ميں شرک سياہ پتھر پر تاريک شب ميں رينگتى ھوئى چيونٹى سے زيادہ پوشيدہ تر ھےـ (4)

(5) ”بسم الله الرحمٰن الرحيم“ خداکے اسم اعظم کى طرف نسبت دينا اس سے زيادہ قريب تر ھے جتنا آنکہ کى سفيدى سياھى سے قريب ھوتى ھےـ (5)

(6) نيک لوگوں کا نيک لوگوں سے دوستى کرنا بيشک لوگوں کے لئے ثواب ھے، برے لوگوں کا نيک لوگوں سے دوستى کرنا نيک لوگوں کى بزرگى ھےـ برے لوگوں کا نيک لوگوں سے دشمنى رکھنا نيک افراد کى زينت ھے، نيک افراد کا برے لوگوں سے دشمنى رکھنا ، برے لوگوں کے لئے رسوائى ھےـ (6)

(7) بيکار کى ھنسى نادانى کى علامت ھےـ (7)

(8) بھترين ادب يھى ھے کہ جو چيز تم اپنے لئے پسند نھيں کرتے اس کو دوسرں کے لئے بھى پسند نہ کروـ (8)

(9) کمر توڑدينے والى بلاؤں ميں سے ايک بلا وہ ھمسايہ ھے جو اگر کسى نيکى کو ديکھے تو اسے چھپا دے اور اگر کسى برائى کو ديکھے تو اسے فاش کردے ـ (9)

(10) کثرت سے نمازيں پڑھنا اور روزے رکھنا نھيں ھے، بلکہ امر خدا ميں غور وفکر کرناسب سے بڑى عبادت ھےـ (10)



back 1 2 3 4 next