حضرت محمد (ص) يورپ کي نظرميں (حصہ دوم)



 

 

يورپ ميں محمد کا دفاع کرنے والوں ميں سب سے پہلے شخص سيمون آکلي کي ہے جنہوں نے "ساراسنوں کي تاريخ " کے عنوان سے ايک کتاب لکھي -دوسري شخصيت جارج سيل کي ہے جنہوں نے سترہ سو چونتيس ميں قرآن کا ترجمہ

 

شايع کيا - ان دونوں Ù†Û’ دانشوروں کا دعوي تھا کہ وہ تعصب اور ديگر اغراض Ùˆ مقاصد سے بالا تر ہوکر اسلام اور محمد (ص) Ú©ÙŠ زندگي کا جائزہ لينا چاہتے ہيں ليکن يورپ ميں محمد (ص) Ú©Û’ Ù„Û“ دھوکہ باز اور مکار کا لقب اس قدر  رائج ہوچکا تھا کہ آکلي اپني کتاب ميں آخر تک "محمومت ماہر مکار " Ú©ÙŠ تعبير استعمال کرتا ہے اسي Ú©Û’ ساتھ ساتھ فاتح مسلمانوں اور مغلوب قوموں Ú©Û’ ساتھ ان Ú©Û’ رويے Ú©ÙŠ بے حد تعريف کرتا ہے - آکلي Ù†Û’ سترہ سو سترہ ميں حضرت علي عليہ السلام Ú©Û’ کلمات قصار کا بھي ترجمہ کيا اور آپ Ú©Û’ علم Ùˆ دانش کا اعتراف کيا وہ لکھتا ہے کہ تھوڑا بہت علم جو يورپيوں Ú©Û’ پاس ہے اس کا سرچشمہ سرزميں مشرق ہے -----جب ساري دنيا وحشي پن اور بربريت کا شکار تھي عربوں Ù†Û’ اپني فتوحات سے دوبارہ يورپ ميں علم Ùˆ دانش کا چراغ روشن کيا-

 

جارج سيل نے قرآن کا ترجمہ کرنے کے بعد محمد (ص) کي زندگي اور اسلامي عقائد پر ايک کتاب لکھي - يہ کتاب لکھنے کے بعد ان پر يورپ کے مختلف حلقوں کي جانب سے شديد اعتراضات ہونے لگے اور ان پر آدھا مسلمان ہونے کا الزام لگايا جانے لگا انہوں نے اسي کتاب ميں اپنے دفاع ميں ايک بيان شامل کيا جسميں لکھتے ہيں کہ "محمد اور ان کے قرآن کے بارے ميں گفتگو کرتے ہوۓ ميں نے يہ جائز نہ سمجھا کہ توھين آميز، شرمناک اور ادب سے عاري عبارتوں کا استعمال کروں بلکہ ميں نے يہ ضروري سمجھا کہ محمد اور قرآن کے ساتھ ادب سے پيش آوں " البتہ اسي کتاب ميں وہ لکھتے ہيں کہ محمد نے جھوٹے دين کي تبليغ کرتے ہوۓ ناشايستہ رويہ بھي اپنايا ہے ليکن ان کي نيک صفات پر ان کي تعريف و تمجيد سے روگرداني نہيں کرني چاہيے - وہ لکھتے ہيں کہ مشرک عربوں کو خداے حقيقي کي طرف دعوت دينے کا ان کا (محمد)اقدام بلاشک ايک قابل تعريف اور نيک اقدام تھا - جارج سيل کا خيال ہے کہ محمد (ص) نے عربوں کو بت پرستي سے نجات دلانے کے لۓ خداے واحد کي طرف دعوت دي اور توحيد کو دوسروں کي جانب سے ايجاد شدہ تحريفات سے منزہ کرنے کي کوشش کي-

 

اگر ہم اس بات پر توجہ کريں کے جارج سيل نے يورپ کے کس ماحول ميں ان نظريات کا اظہارکيا ہے تو ہميں ان کے اس کام کي اھميت کا اندازہ ہوجاے گا -

 



1 2 3 next