کیا ”شفاعت“ توحید کے منافی ہے؟



”آپ کہہ دیجئے کہ کیا تم لوگوں نے ان شرکاء کو دیکھا ہے جنھیں خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہو ذرا مجھے بھی دکھلاؤ کہ انھوں نے زمین میں کس چیز کو پیدا کیا ہے یا ان کی کوئی شرکت آسمان میں ہے“۔

اگر مشرکین ،صرف خدا وند عالم ہی کو خالق مانتے تھے اور بتوں کو صرف شافع کے عنوان سے

                                    

(1) سورہٴ عنکبوت ، آیت ۶۵․

(۲)سورہٴ فاطر ، آیت ۴۰․

ما نتے تھے، تواس سوال کا کوئی مطلب ہی نہیں ہوتا کیونکہ وہ جواب میں کہہ سکتے تھے کہ ہم ان کو خالق نہیں مانتے، صرف خالق و مخلوق کے درمیان واسطہ مانتے ہیں، کیا اگر کسی کو واسطہ ما نا جائے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسے خالق بھی ماننا ضروری ہے؟!

اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ بتوں Ú©Û’ خلقت میں شرکت Ú©Û’ قائل تھے، اور پیغمبر اکرم  Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا گیا کہ ان Ú©Û’ جھوٹ Ú©Ùˆ ثابت کرنے Ú©Û’ لئے ان سے سوال کریں کہ ان بتوں Ù†Û’ کیا چیز خلق Ú©ÛŒ ہے؟

سورہ اسراء ØŒ آیت  نمبر Û±Û±Û±/ بھی اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ مشرکین بتوں Ú©Ùˆ مالکیت اور حاکمیت میں خدا کا شریک قرار دیتے تھے، یہاں تک کہ یہ عقیدہ بھی رکھتے تھے کہ جب خدا کوکوئی مشکل پیش آتی ہے تو یہی بت اس Ú©ÛŒ مدد کرتے ہیں! چنانچہ ارشاد ہوتا ہے:

<وَقُلْ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ وَلِیٌّ مِنْ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیرًا >(1)

”اور کہوکہ ساری حمد اس اللہ کے لئے ہیں جس نے نہ کسی کو فرزند بنایا ہے اور نہ کوئی اس کے ملک میں شریک ہے( اور مدد گار )اور نہ کوئی اس کی کمزوری کی بنا پر اس کا سر پرست ہے اور پھر باقاعدہ اس کی بزرگی کا اعلان کرتے رہو“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next