نبوت



ہمارا عقیدہ ہے کہ حضرت محمد صلیٰ الله علیہ وآلہ وسلم، الله Ú©Û’ آخری رسول ہیں اور آپ Ú©ÛŒ شریعت قیامت تک دنیاکے تمام انسانوں Ú©Û’ لئے ہے۔  لہٰذا اب جو بھی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ باطل اور بے بنیاد ہے۔

ما کان محمدابا احد من رجالکم ولکن رسول الله وخاتم النبیین وکان الله بکل شی ٴ علیماً یعنی محمد صلی الله علیہ وآلہ وسلم تم مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ الله کے رسول وآخری بنی ہیں اور الله ہر چیز کا جاننے والاہے (یعنی جو ضروری تھا وہ ان کے اختیا ر میں دے دیا )

2. آسمانی ادیان کی پیروی کرنے والوں کے ساتھ زندگی بسر کرنا :

ویسے تو اس زمانہ میں فقط اسلام ہی الله کا آئین ہے، لیکن ہم اس بات کے طرفدار ہیں کہ آسمانی ادیان کی پیروی کرنے والے سبھی افراد کے ساتھ میل جول سے رہنا چاہئے۔ چاہے وہ کسی اسلامی ملک میں رہتے ہوں یا غیر اسلامی ممالک میں۔ اس شرط کے ساتھ کہ ان میں سے کوئی اسلام یا مسلمانوں کی مخالفت نہ کرے لاینها کم الله عن الذین لم یقاتلو کم فی الدین ولم یخرجوکم من دیارکم ان تبروهم وتقسطوا الیهم ان الله یحب المقسطین یعنی الله نے تم کو ان کے ساتھ نیکی اور عدالت کی رعایت کرنے سے منع نہیں کیا ہے جو دین کی وجہ سے تم سے نہ لڑیں اور تم کو تمھارے وطن اور گھروں سے باہر نہ نکالے، کیونکہ الله عدالت کی رعایت کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے ۔

ہماراعقیدہ ہے کہ اسلام کی حقیقت وتعلیمات کو منطقی بحثوں کے ذریعہ تمام دنیا کے سامنے بیان کیاجا سکتاہے۔ اور ہم اس بات کے بھی قائل ہیں کہ اسلام میں اتنی جذابیت پائی جاتی ہے کہ اگر اس کو صحیح طرح سے لوگوں کے سامنے بیان کیا جائے تو انسانوں کی ایک بڑی تعداد اس کی طرف متوجہ ہوسکتی ہے خاص طور پر اس زمانہ میں جب کہ بہت سے لوگ اسلام کے پیغام کو سننے کے لئے آمادہ ہیں۔

اسی بنا پر ہمارا عقیدہ ہے کہ اسلام Ú©Ùˆ لوگوں پر زبردستی نہ تھوپا جائے   لااکرا Ù‡ فی الدین قد تبین الرشد من الغی یعنی دین Ú©Ùˆ قبول کرنے میں کوئی زیردستی نہیں ہے کیونکہ اچھا اور برا راستہ آشکار ہو چکاہے Û” ہمارا عقیدہ ہے کہ مسلمانوں کا اسلام Ú©Û’ قوانین پر عمل پیرا ہونا اسلام Ú©ÛŒ پہچان Ùˆ تبلیغ کا ذریعہ بن سکتا ہے لہٰذا زور زبردستی Ú©ÛŒ ضرورت  ہی نہیں ہے۔

3.   انبیاء کا اپنی پوری زندگی میں معصوم ہونا:

ہمارا عقیدہ ہے کہ الله کے تمام پیغمبرمعصوم ہیں یعنی اپنی پوری زندگی میں چاہے وہ بعثت سے پہلے کی زندگی ہو یا بعد کی، وہ گناہ ،خطا وغلطی سے الله کی تائید کے ساتھ محفوظ رہتے ہیں ۔کیونکہ اگر وہ کسی گناہ یا غلطی کو انجام دین گے تو ان پر سے لوگوں کا اعتماد ختم ہو جائے گا۔ اس صورت میں لوگ ان کو اپنے اور الله کے درمیان ایک مطمئن وسیلہ کے طور پر قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی ان کو اپنی زندگی کے تمام اعمال میں پیشوا بنا ئیں گے۔

اسی بنا پر ہمارا عقیدہ ہے کہ قرآن کریم Ú©ÛŒ جن آیات میں ظاہری طور پر نبیوں Ú©ÛŒ طرف گناہ Ú©ÛŒ نسبت دی گئی ہے وہ ” ترک اولیٰ “کے قبیل سے ہے (ترک اولیٰ یعنی دو اچھے کاموں میں سے  Ø§Ø³ کام Ú©Ùˆ انجام دینا جس میں Ú©Ù… اچھائی پائی جاتی ہو جب کہ بہتر یہ ہے کہ اس کام Ú©Ùˆ انجام دیا جائے جس میں زیادہ اچھائی پائی جاتی ہے) یا ایک دوسری تعبیر Ú©Û’ تحت” حسنات الابرار سیئا المقربین “ کبھی کبھی نیک لوگوں Ú©Û’ اچھے کام بھی مقرب لوگوں Ú©Û’ گناہ شمار ہوتے ہیں، کیونکہ ہر انسان سے اس Ú©Û’ مقام Ú©Û’ مطابق عمل Ú©ÛŒ توقع ہوتی ہے Û”

4.      انبیاء الله Ú©Û’ فرمانبردار بند Û’ ہیں:



back 1 2 3 4 5 next