نبوت



ہمارا عقیدہ ہے کہ پیغمبروں اوررسولوں کا سب سے بڑا افتخار یہ ہے کہ وہ ہمیشہ الله کے مطیع وفرمانبردار بندے رہے ہیں۔ اسی وجہ سے ہم ہر روز اپنی نمازوں میں پیغمبر اسلام کے بارے میں اس جملہ کی تکرار کرتے ہیں ”واشہد ان محمداعبدہ ورسولہ“ یعنی میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد (ص) الله کے رسول اور اس کے بندے ہیں۔

ہمارا عقیدہ ہے کہ الله Ú©Û’ پیغمبروں میں سے نہ کسی Ù†Û’ اولوہیت کا دعویٰ کیا اور نہ ہی لوگوں Ú©Ùˆ اپنی عبادت Ú©ÛŒ دعوت دی ماکان لبشرٍ ان یؤتیه الله الکتاب والحکم والنبوة ثم یقول للناس کونواعباداً Ù„ÛŒ من دون الله   یعنی یہ کسی انسان Ú©Ùˆ زیبا نہیں دیتا کہ الله اس Ú©Ùˆ آسمانی کتاب ،حکمت اور نبوت عطا کرے اور وہ لوگوں سے یہ کہے کہ الله Ú©ÙˆÚ†Ú¾ÙˆÚ‘ کر میری عبادت کرو Û”

یہاں تک کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بھی لوگوں کو اپنی عبادت کے لئے نہیں کہا وہ ہمیشہ اپنے آپ کو الله کا بندہ اور اس کا رسول کہتے رہے لن یستنکف المسیح ان یکون عبداً لله والاالملائکة المقربون یعنی نہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے الله کابندے ہونے سے انکار کیا اور نہ ہی اس کے مقرب فرشتے اس کے بندے ہونے سے انکارکرتے ہیں۔ عیسائیوں کی آج کی تاریخ بھی خود اس بات کی گواہی دے رہی ہے کہ ” تثلیث “ کا مسئلہ (تین خداؤں کا عقیدہ)پہلی صدی عیسوی تک نہیں پایا جاتا تھا یہ فکر بعد میں پیدا ہوئی۔

5.   انبیاء Ú©Û’ معجزات Ùˆ علم غیب :

پیغمبروں کا الله کا بندہ ہونا اس بات Ú©ÛŒ نفی نہیں کرتا کہ وہ الله Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… سے حال، گذشتہ اور آئندہ Ú©Û’ پوشیدہ امور سے واقف نہ ہوں   عالم الغیب فلا یظهر علی Ù° غیبه احداً الا من الرتضی Ù° من رسولٍ یعنی الله غیب کا جاننے والا ہے اور کسی Ú©Ùˆ بھی اپنے غیب کا علم عطا نہیں کرتا مگر ان رسولوں Ú©Ùˆ جن Ú©Ùˆ ا س Ù†Û’ Ú†Ù† لیاہے Û”

ہم جانتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ایک معجزہ یہ تھا کہ وہ لوگوں Ú©Ùˆ غیب Ú©ÛŒ باتوں سے آگاہ کرتے تھے  ÙˆØ§Ù†Ø¨Ø¦Ú©Ù… بما تا Ù´ کلون وما تدخرون فی بیوتکم میں تم Ú©Ùˆ ان چیزوں Ú©Û’ بارے میں بتاتا ہوں جو تم کھاتے ہو یااپنے گھروں میں جمع کرتے ہو۔

پیغمبر اسلام صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے بھی تعلیم الٰہی کے ذریعہ بہت سی پوشیدہ باتوں کو بیان کیا ہے ذلک من ابناء الغیب نوحیه الیک یہ غیب کی باتیں ہیں جن کی ہم تمھاری طرف وحی کرتے ہیں ۔

اس بنا پر الله کے پیغمبروں کا وحی کے ذریعہ اور الله کے اذن سے غیب کی خبریں دینا مانع نہیں ہے۔ قرآن کریم کی کچھ آیتوں میں پیغمبر اسلام کے علم غیب کی جو نفی ہوئی ہے، جیسے ولا عالم الغیب والا اقول لکم انی ملک یعنی مجھے غیب کا علم نہیں ہے اور نہ ہی میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔ یہاں پر اس علم سے مراد علم ذاتی اور علم استقلالی ہے نہ کہ وہ علم جو الله کی تعلیم کے ذریعہ حاصل ہوتا ہے۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ قرآن کی آیتیں ایک دوسرے کی تفسیر کرتی ہیں۔

ہمارا عقیدہ ہے کہ الله Ú©Û’ نبیوں Ù†Û’ تمام معجزات وفوق العادہ کام الله Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… سے انجام دیئے ہیں۔ اور پیغمبروں Ú©Û’ بارے میں یہ عقیدہ رکھنا کہ وہ الله Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… سے فوق العادہ کاموں Ú©Ùˆ انجام دیتےہیں شرک نہیں ہے Û” قرآن کریم میں ذکرہواہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام Ù†Û’ الله Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… سے مردوں Ú©Ùˆ زندہ کیا اور لاعلاج بیماروں Ú©Ùˆ شفا عطا Ú©ÛŒ  ÙˆØ§Ø¨Ø±ÛŒ الاکمه والابرص واحی الموتی Ù° باذن الله

6.       مسئلہ شفاعت :



back 1 2 3 4 5 next