قلب (دل) ۲



(۲۰)دل کے پردے

قرآن مجید

کلا بل ران علی قلوبھم ما کانوا یکسبون کلاانھم عن ربھم یومئذلمحجوبون۔ (مطففین/۱۴۔ ۱۵)

ترجمہ۔ سچ تو یہ ہے کہ ان کے قلوب ان کے اعمال (بد) کی وجہ سے جو انہوں نے کئے ہیں، زنگ آلود ہیں سچ تو یہ ہے کہ بے شک اس دن وہ اپنے پروردگار سے حجاب میں ہوں گے۔

حدیث شریف

۱۶۹۸۵۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت داؤد علیہ السلام کی طرف وحی فرمائی: "اے داؤد! خود بھی خبردار رہو اور اپنے ساتھیوں کو بھی خواہشات نفسانی سے خبردار کر دو کیونکہ جن کے دل دنیوی خواہشات سے وابستہ ہوں گے وہ مجھ سے حجاب میں رہیں گے۔

(امام موسیٰ کاظلم علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۳۱۳

۱۶۹۸۶۔ جب مومن کوئی گناہ کرتا ہے تو ایک سیاہ نکتہ اس کے دل میں پیدا ہو جاتا ہے لیکن اگر وہ توبہ کرکے گناہ سے دور ہو جائے، استغفار کرے تو اس کا دل صاف کر دیا جاتا ہے، اگر گناہوں میں اضافہ کرتا جائے تو دل کا زنگ آلود نکتہ بھی بڑھتا جاتا ہے، اور اسی چیز کو اللہ تعالٰ نے اپنی کتاب (قرآن مجید) میں یوں ذکر فرمایا ہے: "کلا بل ران علی قلوبھم ما کانوا یکسبون" (مطففین/۱۴)

(حضرت رسول اکرم) تفسیر نورالثقلین جلد ۵ ص ۵۳۲

۱۶۹۸۷۔ تمہاری باگ ڈور ہلاکتوں کے ہاتھ میں ہے اور تمہارے دلوں کے دروازوں کو زنگ کے تالوں نے بند کر رکھا ہے۔



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next