قلب (دل) ۲



(حضرت علی ) نہج البلاغہ خطبہ ۱۷۶

۱۷۰۴۸۔ بے شک اللہ سبحانہ نے اپنی یاد کو دل کی صیقل قرار دیا ہے۔ جس کے باعث وہ (اور امرونواہی سے) بہرا ہونے کے بعد سننے لگے۔۔"

(حضرت علی ) نہج البلاغہ خطبہ ۲۲۲

۱۷۰۴۹۔ یہ دل بھی اسی طرح زنگ آلود ہو جاتے ہیں جس طرح لوہا پانی لگنے کے بعد زند آلود ہو جات اہے۔" کسی نے عرض کیا کے صیقل کا کیا طریقہ ہے؟ فرمایا: "کثرت سے موت کی یاد کرنا اور قرآن کی تلاوت"

(حضرت رسول اکرم) کنزالمحال حدیث ۴۲۱۳

۱۷۰۵۰۔ بوک کے سالن اور قناعت کے "ادب" کے ساتھ اپنے دل کی سستی کا علاج کرو کہ اس طرح سے تمہارے دل میں پختگی پیدا ہو گی اور آنکھوں میں غفلت کی نیند کی بجائے بیداری ہو گی۔

(حضرت علی ) عزر الحکم

۱۷۰۵۱۔ جس طرح تانبے کو زند لگ جاتا ہے اسی طرح دل بھی زنگ آلود ہو جاتے ہیں۔ لہٰذا دلوں کے زنگ کو استغفار کے ذریعے دور کرو۔

(حضرت رسول اکرم) مجار الانور جلد ۹۳ صفحہ ۲۸۴ الترغیب والترہیب جلد ۲ صفحہ ۴۶۹ اسے بیہقی نے روایت کیا ہے اور اس میں ہے: "اس صیتل استغفار ہے۔

۱۷۰۵۲۔ ان دلون کی صقیل ذکر الہٰی اور تلاوت قرآن مجید ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 next