تقليد



۱۷۰۸۳۔ حضرت امیر المومنین سے منقول اشعار:

۱۔ جب مشکلات میرے درپے ہوتی ہیں تو میں غور و فکر کے ذریعہ ان کے حقائق تک پہنچ جاتا ہوں۔

۲۔ میں لوگوں کے پیچھے چلنے والا نہیں ہوں کہ کسی سے پوچھتا رہوں کہ کیا ہوا؟

۳۔ بلکہ میں نے اپنے دل و زبان کو اس قدر عادی کر دیا ہے کہ میں ماضی کے ساتھ مستقبل کو بھی بیان کر سکتا ہوں۔

مجار لانوار جلد ۲ صفحہ ۶۰

۱۷۰۸۴۔ ثمالی کہتے ہیں کہ حضرت امام جعر صادق نے فرمایا: "ریاست طلبی سے اجتناب کرو اور لوگوں کے پیچھے چلنے سے بھی پرہیز کرو" میں نے عرض کیا: "ریاست طلبی کو تو جانتا ہوں لیکن لوگوں کے پیچھے چلنے کا مطلب کیا ہے، کیونکہ اس طرح تو میں سمجھتا ہوں کہ جن سے مل چکا ہوں ان میں سے دو تہائی افراد کے پیچھے چل چکا ہوں گا۔"

امام نے فرمایا: "بات وہ نہیں جو تم سمجھے ہو بلکہ اس سے اجتناب کرو کہ کسی کو بغیر دلیل کے کسی منصب پر فائز کرو اور پھر اس کی ہر بات کی تائید کرتے جاؤ"

مجار الانوار جلد ۲ صفحہ ۸۳

۱۷۰۸۵۔ سفیان بن خالد کہتے ہیں: حضرت امام جعفر صادق نے فرمایا: "سفیان ریاست طلبی (حب جاہ و مقام) سے اجتناب کرو کیونکہ جس نے بھی ایسا کیا ہے وہ تباہ ہو گیا میں نے عرض کیا: "آپ کے قربان جاؤں! پھر تو ہم سب تباہ ہو گئے کیونکہ ہم میں سے ہر ایک کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا ذکر کیا جائے، لوگ اس کی طرف رجوع کریں اور اس کی بات مانی جائے"

امام نے فرمایا: "جس طرف تم جا رہے ہو وہ بات نہیں ہے بلکہ مقصد یہ ہے کہ تم اس بات سے اجتناب کرو کہ کسی دلیل کے بغیر کسی شخص کو کسی منصب پر فائز کر کے (بلاچون و چرا) اس کی ہر بات کی تصدیق کرتے جاؤ اور دوسرے لوگوں کو بھی اس کی بات ماننے کی دعوت دو"



back 1 2 3 4 5 next