"حی علٰی خیر العمل" كے جزء اذان ھونے كی دلیل



عبد اللہ ابن عمر سے مروی احادیث

الف) نافع كا بیان ھے كہ ابن عمر كبھی كبھی "حی علی الفلاح" كے بعد "حی علی خیر العمل" بھی كھتے تھے۔ 44

ب) لیث بن سعد نے نافع سے روایت كی ھے كہ ابن عمر اپنے سفر میں اذان نھیں كھتے تھے۔ اور اپنی اذان میں "حی علی الفلاح" اور كبھی كبھی "حی علی خیر العمل" بھی كھتے تھے۔ 45

ج) لیث بن سعد نے نافع سے روایت كی ھے كہ كبھی كبھی ابن عمر اپنی اذان میں "حی علی خیر العمل" كا اضافہ كیا كرتے تھے۔ 46

د: اسی طرح كی روایت نسیر بن ذعلوق نے ابن عمر سے كی ھے كہ وہ سفر میں ایسا كیا كرتے تھے۔ 47

ھ) عبدالرزاق نے معمر سے، انھوں نے یحییٰ سے، انھوں نے ابی كثیر سے، اور انھوں نے ایك شخص سے روایت كی ھے كہ ابن عمر جب اذان میں "حی علی الفلاح" كھتے تھے تو اس كے بعد "حی علی خیر العمل" بھی كھتے تھے اور اس كے بعد "اللہ اكبر، اللہ اكبر، لا الٰہ الااللہ" كھتے تھے۔ 48 اور یھی روایت ابن ابی شیبہ 49 نے ابن عجلان اور عبید اللہ كے توسط سے اور انھوں نے بحوالہ نافع ابن عمر بیان كی ھے۔

سھل بن حنیف كی بیان كردہ احادیث

الف: بیھقی نے روایت كی ھے كہ "حی علیٰ خیر العمل" كے اذان میں ذكر كرنے كی روایت ابی امامہ، سھل بن حنیف سے نقل كی گئی ھے۔ 50

ب: ابن وزیر نے محبّ طبری شافعی كی كتاب احكام الاحكام كے حوالہ سے ان الفاظ میں نقل كیا ھے: صدقہ بن یسار نے ابی امامہ سھل بن حنیف سے روایت كی كہ جب وہ اذان دیتے تھے تو "حی علیٰ خیر العمل" كھتے تھے۔

یہ روایت سعید بن منصور نے بیان كی ھے۔ 51



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next