شفاعت کر نے والے



جیسا کہ پیغمبر اکرم  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ ارشاد فرمایا:

”ثَلاثَةٌ یَشْفعُونَ اِلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ فَیُشَفَّعُونَ،اَلاَنْبِیاٰءُ ثُمَّ الْعُلَمٰاءُ ثُمَّ الشُّھَداءُ۔“[5]

”یعنی اللہ کی بارگاہ میں تین گروہ شفاعت کریں گے انبیاء پھر علماء اور پھر شھداء۔“

۵۔توبہ:

جیسا کہ حضرت علی(ع) نے ارشاد فرمایا:”لاٰشَفِیعَ اَنْجَحُ مِنَ التَّوْبةِ۔“ ”یعنی اپنے گناھوں پر توبہ سے بڑھ کر کوئی شفاعت نھیں ھے ۔“[6]

۶۔موٴمن :

جیسا کہ امام محمد باقر(ع) ارشا د فرماتے ھیں:

”اِنَّ المُوٴْمِنَ لَیُشْفِعَ فِی مِثْلِ رَبِیْعَةٍ وَمُضِّرٍ،وَاِنَّ المُوٴْمِنَ لَیُشْفِعَ حَتّٰی لِخٰادِمِہِ۔“[7]

”یعنی موٴمن بہت زیادہ اکثریت سے آبادی رکھنے والے قبائل مثلاً ربیعہ و مضر کی تعداد کے مطابق لوگوں کی شفاعت کر سکے گا حتی اپنے خادم کی بھی شفاعت کرسکے گا۔“

پیغمبر اکرم  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ اس بارے میں ارشاد فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next