شفاعت کر نے والے



تو میں ضامن ھوں جو مرضی ھووہ گناہ کر

اسی رات خواب میں اس نے حضرت علی (ع) کو دیکھا جو ناراض تھے اور اس سے کھا کہ تو اس شعر کو یوں کہہ :

حاجب اگر محاسبہٴ حشر علی (ع) کے ھاتھ میں ھے

تو شرم کر علی (ع) سے اور گناہ نہ کر

اصحاب رقیم کی داستان

اس داستان کی طرف سورہٴ کہف کی آیت ۹ میں اشارہ ھوا ھے جس کی

تفصیل محاسن برقی اپنی کتاب میںپیغمبر اکرم  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)سے روایت نقل کرتے ھوئے یوں ذکر کرتے ھیں کہ تین عابد اپنے اپنے گھروں سے سیر Ùˆ تفریح Ú©ÛŒ غرض سے Ù†Ú©Ù„Û’ جب سیر Ùˆ تفریح کرتے ھوئے پھاڑ Ú©Û’ دامن میں ایک غار Ú©Û’ پاس Ù¾Ú¾Ù†Ú†Û’ تو غار Ú©Û’ اندر جاکر عبادت میں مصروف Ú¾Ùˆ گئے اچانک شدید طوفان Ú©Û’ سبب ایک بڑا پتھر پھاڑ Ú©Û’ اوپر سے جدا Ú¾Ùˆ کر پھسلا اور اس غار پر آگرا اب تو غار کا دھانہ بند ھوگیا اور غار میں اندھیرا چھا گیا اب جو عابدوں Ù†Û’ اپنے آپ Ú©Ùˆ اس تاریکی غار میں قید پایا تو سرانجام ان میں سے ایک Ù†Û’ کھا:

 Ø§Ø¨ اس Ú©Û’ سوا کوئی چارہ نھیں کہ Ú¾Ù… میں سے ھر ایک اپنے کسی خاص عمل Ú©Ùˆ خدا Ú©ÛŒ بارگاہ میں شفاعت Ú©Û’ طورپر پیش کرے تا کہ اس جگہ سے نجات پاسکیں باقی دونوں افراد Ù†Û’ بھی اس Ú©ÛŒ تجویز Ú©Ùˆ قبول کیا،ا س طرح Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ù†Û’ کھا :”پروردگار تو جانتا Ú¾Û’ کہ میں فلاں موقع پر فلان خوبصورت عورت پر عاشق ھوگیاتھا جب وہ میرے قبضہ میں آگئی تھی اور میں گناہ پر اس وقت قدرت رکھتے ھوئے تیری نافرمانی اور معصیت سے باز رھا ،لہٰذا تجھے میرے اس عمل نیک کا واسطہ اس پتھر Ú©Ùˆ غار Ú©Û’ دھانے سے ہٹا دے ،پتھر تھوڑا سا ہٹا اس طرح سے Ú©Û’ غار میں روشنی آنے لگی۔

دوسرے نے دعا کی بار الٰھا تو جانتا ھے کہ میں نے فلاں موقع پر کچھ کاریگروں کو اجیر کیا تھا کہ کھیتی باڑی کے کام کے لئے ھر روز ۲/۱درھم اجرت پر اور سب کے کام کے بعد میں نے ان کی اجرت دیدی اور پھر ان میں سے ایک کاریگر نے کھا کہ میں نے دوکاریگروں کے برابر کام کیا ھے لہٰذا میں ایک درھم سے کم نھیں لوںگا اور اس نے وہ آدھا درھم نھیں لیا اور چلا گیا میں نے اس کے اس آدھے درھم سے کھیتی کی مجھے اس سے کافی فائدہ حاصل ھوا یھاں تک کہ ایک دن وہ کاریگر آیا اور اس نے اپنے اس آدھے درھم کا مطالبہ کیا ،اب جو میں نے حساب کیا تو پتہ چلا اس عرصہ میں میں نے اس کے اس آدھے درھم سے دس ہزار درھم کا منافع کمایا ھے لہٰذا میں نے سب اسے دیدیا اور اس کو راضی کیا اور کیونکہ یہ کام تیری خوشنودی کے لئے کیا تھا لہٰذا میرے اس نیک عمل کے سبب اس پتھر کو غار کے دھانے سے ہٹا دے،اب غار کا پتھر اور ہٹا اتنا کہ سورج کی روشنی پوری آرھی تھی مگر کوئی نکل نھیں سکتا تھا ۔

تیسرے Ù†Û’ دعا Ú©ÛŒ پروردگار تو جانتا Ú¾Û’ کہ فلاں دن میرے ماں باپ سورھے تھے میں ان Ú©Û’ لئے دودھ Ù„Û’ کر پھنچا تو یہ سوچ کر کہ کھیں میں یہ دودھ اسی طرح کھلا رکھ کر چلا جاوٴں تو کھیں اس میں کوئی کیڑا مکوڑا نہ گر جائے دوسری طرف ان Ú©Ùˆ میں Ù†Û’ بیدار کرنا بھی مناسب نھیں سمجھا لہٰذا میں Ù†Û’ اتنا ؟صبر کیا کہ وہ بیدار ھوئے اور اس دودھ Ú©Ùˆ پیا ،لہٰذا تو کیونکہ جانتا Ú¾Û’ کہ یہ میرا صبر کرنا صرف تیری خوشنودی Ú©Û’ لئے تھا لہٰذا میرے اس عمل نیک Ú©Û’ سبب ھمیں اس پریشانی سے خلاصی عطا کر جیسے Ú¾ÛŒ اس Ú©ÛŒ دعا ختم ھوئی تو پتھر اتنا پیچھے ہٹا کہ وہ تینوں آرام سے غار سے باھر آگئے اور نجات پاگئے اسی لئے پیغمبر اکرم  (ص)Ù†Û’ ارشاد فرمایا:”مَنْ صَدَّقَ اللّٰہَ نَجٰا“جو اللہ Ú©Û’ ساتھ سچا Ú¾Ùˆ جائے گا وہ نجات پاجائے گا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next