نيکيوں سے مزين هونا اور برائيوں سے پرهيز کرنا



(( اعْبُدُوا رَبَّکُمْ الَّذِی خَلَقَکُمْ وَالَّذِینَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُون))۔[6]

”۔۔۔تم لوگ اس پروردگار کی عبادت کرو جس نے تمھیں بھی پیدا کیا ھے اور تم سے پھلے والوں کو بھی خلق کیا ھے ۔شاید کہ تم اسی طرح متقی اور پرھیز گار بن جاوٴ“۔

مفضل بن عمر کوفی کھتے ھیں: مجھ سے حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:

وجود خدا کی سب سے پھلی دلیل اس دنیا کا نظم و ترتیب ھے کہ تمام چیزیں بغیر کسی کمی و نقصان کے اپنی جگہ پر موجود ھيںاور اپنا کام انجام دے رھی ھيں۔

مخلوقات کے لئے زمین کا فرش بچھایا گیا، آسمان پر زمین کے لئے روشنی دینے والے سورج چاند اور ستارے لٹکائے گئے، پھاڑوں کے اندر گرانبھا جواھرات قرار دئے گئے، ھر چیز میں ایک مصلحت رکھی گئی اور ان تمام چیزوں کو انسان کے اختیار میں دیدیا گیا، مختلف قسم کی گھاس، درخت اور حیوانات کو اس کے لئے خلق کیا تاکہ آرام و سکون کے ساتھ زندگی بسر کرسکےں۔

اس دنیا کے نظم وترتیب کو دیکھو کہ جھاں ھر چیز ذرہ برابر کمی و نقصان کے بغیر اپنی مخصوص جگہ پرھے جو اس بات کی بھترین دلیل ھے کہ یہ دنیا حکمت کے تحت پیدا کی گئی ھے، اس کے علاوہ تمام چیزوں کے درمیان ایک رابطہ پایا جاتا ھے اور سب ایک دوسرے کے محتاج ھیں جو خود اس بات کی بھترین دلیل ھے کہ ان تمام چیزوں کا پیدا کرنے والا ایک ھی ھے، ان تمام چیزوں کے پیدا کرنے والے نے ان تمام چیزوں کے درمیان الفت پیدا کی ھے اور ایک دوسرے سے مربوط اور ایک دوسرا کا محتاج قرار دیا ھے!

مفضل کھتے ھیں: معرفت خدا کی گفتگو کے تیسرے دن جب امام ششم کی خدمت میں حاضر ھوا، تو امام علیہ السلام نے فرمایا: آج چاند ،سورج اور ستاروں کے بارے میں گفتگو ھوگی:

اے مفضل! آسمان کا رنگ نیلا دکھائی دیتا ھے او رجھاں تک انسان آسمان کو دیکھتا چلا جاتا ھے اس کو کوئی تکلیف نھیں ھوتی، کیونکہ نیلا رنگ نہ صرف یہ کہ آنکھ کے لئے نقصان دہ نھیں ھے بلکہ آنکھ کی طاقت کے لئے مفید بھی ھے۔

اگر سورج نہ نکلتا اور دن نہ ھوتا تو پھر دنیا کے تمام امور میں خلل واقع ھوجاتا، لوگ اپنے کاموں کو نہ کرپاتے، بغیر نور کے ان کی زندگی کا کوئی مزہ نہ ھوتا، یہ ایک ایسی حقیقت ھے جو روز روشن سے بھی زیادہ واضح ھے۔

اگر سورج غروب نہ ھوتا اور رات کا وجود نہ ھوتا تو لوگوں کو سکون حاصل نہ ھوتا اور ان کی تھکاوٹ دور نہ ھوتی، ھاضمہ نظام غذا کو ہضم نہ کرپاتا او راس غذائی طاقت کو دوسرے اعضاء تک نہ پہنچاتا۔



back 1 2 3 4 5 6 next