نيکيوں سے مزين هونا اور برائيوں سے پرهيز کرنا



اگر ھمیشہ دن ھوا کرتا تو انسان لالچ کی وجہ سے ھمیشہ کام میں لگارھتا جس سے انسان کا بدن رفتہ رفتہ جواب دیدیتا، کیونکہ بھت سے لوگ مال دنیا جمع کرنے میں اس قدر لالچی ھیں کہ اگر رات کا اندھیرے ان کے کاموں میں مانع نہ ھو تا تو اس قدر کام کرتے کہ اپاہج ھوجاتے!

اگر رات نہ ھوا کرتی تو سورج کی گرمی سے زمین میں اس قدر گرمی پیدا ھوجاتی کہ روئے زمین پر کوئی حیوان اور درخت باقی نہ رھتا۔

اسی وجہ سے خداوندعالم نے سورج کو ایک چراغ کی طرح قرار دیا کہ ضرورت کے وقت اس کو جلایاجاتا ھے تاکہ اھل خانہ اپنی ضرورت سے فارغ ھوجائیں، اور پھر اس کو خاموش کردیتے ھیں تاکہ آرام کرلیں! پس نور اور اندھیرا جو ایک دوسرے کی ضدھیں دونوں ھی اس دنیا کے نظام اور انسانوں کے لئے خلق کئے گئے ھیں۔

اے مفضل! غور تو کرو کہ کس طرح سورج کے طلوع و غروب سے چار فصلیں وجود میں آتی ھیں تاکہ حیوانات او ردرخت رشد ونمو کرسکیں اور اپنی منزل مقصود تک پہنچ جائیں۔

اسی طرح دن رات کی مدت کے بارے میں غور فکر کرو کہ کس طرح انسان کی مصلحت کا لحاظ رکھا گیا ھے اکثر آباد زمین پر دن ۱۵/ گھنٹے سے زیادہ نھیں ھوتا اگر دن سو یا دوسو گھنٹے کا ھوتا تو کوئی بھی جانداز زمین پر باقی نہ بچتا۔

کیونکہ اس قدر طولانی دن میں دوڑ دھوپ کرتے ھوئے ھلاک ھوجاتے، درخت وغیرہ سورج کی گرمی سے خشک ھوجاتے!

اسی طرح اگر سو یا دوسو گھنٹے کی رات ھوا کرتی، تمام جاندار روزی حاصل نھیں کرسکتے تھے اور بھوک سے ھلاک ھوجاتے، درختوں اور سبزیوں کی حرارت کم ھوجاتی، جس کے نتیجہ میںان کا خاتمہ ھوجاتا، جیسا کہ آپ نے دیکھا ھوگا کہ بھت سی گھاس اگر ایسی جگہ اُگ آئیں جھاں پر سورج کی روشنی نہ پڑے ھو تو وہ بر باد ھوجایا کرتی ھیں۔

سردیوں کے موسم میں درختوں اور نباتات کے اندر کی حرارت او رگرمی مخفی ھوجاتی ھے تاکہ ان میں پھلوں کا مادہ پیدا ھو، سردی کی وجہ سے بادل اٹھتے ھیں، بارش ھوتی ھے،جس سے حیوانوں کے بدن مضبوط ھوتے ھیں، فصل بھار میں درخت اور نباتات میں حرکت پیدا ھوتی ھے اور آہستہ آہستہ ظاھر ھوتے ھیں، کلیاں کھلنے لگتی ھیں، حیوانات بچے پیدا کرنے کے لئے ایک دوسرے کے پاس جاتے ھیں،گرمی کے موسم میں گرمی کی وجہ سے بھت سے پھل پکنے لگتے ھیں، حیوانات کے جسم میں بڑھی ھوئی رطوبت جذب ھوتی ھے، اور روئے زمین کی رطوبت کم ھوتی تاکہ انسان عمارت کا کام اور دیگر کاموں کو آسانی سے انجام دے سکے، فصل پائیز میں ھوا صاف ھوتی ھے تاکہ انسان کے جسم کی بیماریاں دور ھوجائیں اور بدن صحیح و سالم ھوجائے، اگر کوئی شخص ان چار فصلوں کے فوائد بیان کرنا چاھے تو گفتگو طولانی ھوجائے گی!

سورج کی روشنی کی کیفیت پر غور و فکر کرو کہ جس کو خداوندعالم نے اس طرح قرار دیا ھے کہ پوری زمین اس کی روشنی سے فیضیاب ھوتی ھے، اگر سورج کے لئے طلوع و غروب نہ ھوتا تونور کی بھت سی جھتوں سے استفادہ نہ ھوتا، پھاڑ،دیوار اور چھت نور کی تابش میں مانع ھوجاتے، چونکہ خداوندعالم نور خورشید سے تمام زمین کو فیضیاب کرنا چاھتا ھے لہٰذا سورج کی روشنی کو اس طرح مرتب کیا ھے کہ اگر صبح کے وقت کھیں سورج کی روشنی نھیں پہنچتی تو دن کے دوسرے حصہ میں وھاں سورج کی روشنی پہنچ جاتی ھے، یا اگر کسی جگہ شام کے وقت روشنی نہ پہنچ سکے تو صبح کے وقت روشنی سے فیضیاب ھوسکے، پس معلوم ھوا کہ کوئی جگہ ایسی نھیں ھے جوسورج کی روشنی سے فائدہ نہ اٹھائے، واقعاً یہ خوش نصیبی ھے کہ خداوندعالم نے سورج کی روشنی کو زمین رہنے والے تمام موجودات چاھے وہ جمادات ھوں یا نباتات یا دوسری جاندار چیزیں سب کے لئے پیدا کی اور کسی کو بھی اس سے محروم نہ رکھا۔

اگر ایک سال تک سورج کی روشنی زمین پر نہ پڑتی تو زمین پر رہنے والوں کا کیا حال ھوتا؟ کیا کوئی زندہ رہ سکتا تھا؟



back 1 2 3 4 5 6 next