بد گمانى



نيک شخص کے بارے ميں بد گمانى بد ترين گناہ اور قبيح ترين ظلم ھے ( ۵) دوستوں سے بد گمانى قطع روابط اور دوستي و الفت کے ختم ھونے کا سبب ھے چنانچہ ارشاد ھے : جس کے دل پر بد گمانى کا غلبہ ھو جاتا ھے اس کے اور اس کے دوستوں کے درميان صفائى کي گنجائش باقى نھيں رھتى ۔( ۶)

بد گماني جس طرح انسان کے اخلاق و زندگى کو بر باد کرتى ھے اسى طرح دوسروں کے اخلاقيات و روح کو خراب کر ديتى ھے ۔ اور يہ بھى ممکن ھے کہ جن لوگوں کے بارے ميں بد گماني کى جائے ان کے اخلاقيات صراط مستقيم سے منحرف ھو جائيں اور وہ لوگ فساد و رذائل ميں مبتلا ھو جائيں جيسا کہ حضرت على عليہ السلام نے فرمايا : بد گمانى بھت سے امور کو فاسد کر ديتى ھے اور برائيوں پر آمادہ کرتى ھے ۔(۷)

ڈاکٹر ماردن کھتا ھے : بھت سے ايسے نوکر ھيں جن کے مالک ان سے ھميشہ بد گمان رھتے ھيں اور خيال کرتے ھيں کہ يہ ملازمين چور ھيں ايسے نوکر آخر کار چورى کرنے لگتے ھيں اور اس قسم کى بد گمانى کا چاھے ھاتہ و زبان سے اظھار بھى نہ کيا جائے پھر بھى وہ اپنى برى تاثير چھوڑتي ھيں اور اس کى روح مسموم ھو جاتى ھے اور اس کو چورى پر ورغلانے لگتى ھے ۔ (۸)

حضرت على عليہ السلام اسى سلسلہ ميں فرماتے ھيں : کھيں تم ( اپنى بيوى سے بد گمانى کى بنا پر ) اپنى غيرت کا اظھار نہ کر بيٹھو کيونکہ يہ بات صحيح آدمى کو برائى پر اور بے گناہ کو گناہ پر آمادہ کرتى ھے ۔ ( ۹)

بد گمانى کرنے والا شخص کبھى اپنے جسم و روح کى سلامتى سے بھى ھاتہ دھو بيٹھتا ھے ۔ جيسا کہ حضرت علي عليہ السلام نے فرمايا : بد گمان شخص کو تندرستى و آرام نصيب نھيں ھوتا ۔ ( ۱۰)

ڈاکٹر مارل اس سلسلہ ميں کھتا Ú¾Û’ : ( انسان Ú©Ù‰ ) بعض عادتيں اس Ú©Ù‰ عمر Ú©Ùˆ Ú©Ù… کر ديتى Ú¾ÙŠÚº مثلا ھر چيز پر تنقيد Ú©Ù‰ عادت ھر شئى سے بد گمانى Ú©Ù‰ عادت ! ( عمر Ú©Ùˆ Ú©Ù… کر ديتى Ú¾Û’ ) کيونکہ يہ منفي نفسياتى عادت ،اعصاب اور داخلى غدود Ú©Ùˆ متاثر کر ديتى Ú¾Û’ Û” اور اس کا نتيجہ کبھى عملى اختلال Ú©Ù‰ صورت ميں اور کبھى جسمانى نقصان Ú©Ù‰ صورت ميں ظاھر ھوتا Ú¾Û’ Û” (Û±Û±) 

ڈاکٹر ماردن کا کھنا ھے: بد گمانى صحت کو خراب کر ديتى ھے ۔ پيدائشى قوتوں کو کمزور کر ديتى ھے اور ايک متوازن روح کسى برائى کا کبھى انتظار نھيں کرتى ۔ مثلا ھميشہ اس کى يھى آرزو رھتى ھے کہ نيکيوں سے روبرو رھے کيونکہ اسے معلوم ھے نيکي ايک حقيقت ابدى ھے اور بد گمانى اچھى طاقتوں کے کمزور کر دينے کے سوا کچھ بھى نھيں ھے ۔ جيسے تاريکى فى نفسہ کوئى مستقل چيز نھيں ھے بلکہ عدم نور کا نام تاريکى ھے ۔ لھذا نور کى تلاش ميں دوڑ و ! نور دل سے تاريکى کو ختم کر ديتا ھے (۱۲)

بد گمان شخص لوگوں سے وحشت کرتا ھے جيسا کہ حضرت على عليہ السلام نے فرمايا : جو حسن ظن نھيں رکھتا وہ ھر ايک سے وحشت کرتا ھے ۔ (۱۳)

ڈاکٹر فارمر کھتا ھے : جس مجلس ميں ھر شخص اپنى راى اور اپنے نظر يہ کو بيان کر رھا ھو اس ميں اگر کوئى شخص صريحى طور سے اپنى فکر و نظر کے اظھار سے ڈرتا ھو اور جو شخص وسيع و چوڑى سڑکوں کو چھوڑ کر تنگ و تاريک گليوں ميں اس خوف سے راستہ چلتا ھو کہ کھيں چوڑى سڑکوں پر يا عمومى تفريح گاھوں ميں اپنے کسى رشتہ دار سے ملاقات نہ ھو جائے ،يہ سب لوگ يا تو واھمہ کے شکار ھيں يا پھر ان کى روح پر بد گمانى مسلط ھے ۔ (۱۴)

بد گمانى Ú©Ù‰ علتوں ميں سے ايک علت ماضى Ú©Ù‰ تلخ ياديں بھى Ú¾ÙŠÚº جو انسان Ú©Û’ اندر چھپى ھوتي Ú¾ÙŠÚº اور انسان Ú©Ùˆ بد گمانى پر آمادہ کرتى Ú¾ÙŠÚº Û” ايک اردو کا شاعر کھتا Ú¾Û’ 



back 1 2 3 4 5 6 next