نزول وحیDeprecated: Function eregi_replace() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 99 Deprecated: Function split() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 103 ”یعنی کافروں نے کھا کیوں قرآن یکجا اس پر نازل نھیں ھوجاتا؟“۔ تو ان کے جواب میں ارشاد ھوا:<کَذٰلِکَ لِنُثَبِّتَ بِہِ فُؤَادَکَ وَرَتَّلْنَاہُ تَرْتِیلًا> ([2] ) یعنی یہ ا س لئے ھے کہ اے پیغمبر ھم نے آپ کے قلب کو مستحکم کردیں اس لئے ھم نے ا س کو تدریجی طور پر نازل کیا دوسری جگہ ارشادھوا:< وَقُرْآنًا فَرَقْنَاہُ لِتَقْرَاٴَہُ عَلَی النَّاسِ عَلَی ُکْثٍ وَنَزَّلْنَاہُ تَنزِیلًا>([3]) یعنی قرآن کی آیات کو ھم نے ایک دوسرے سے جدا کیا تا کہ تم اسے بلا جھجھک پڑھواور اسے ھم نے آپ پر تدریجی طور پر نازل کیا، اس طرح سے کے قرآن کے مطالب کا استخراج کیا جاسکے لہٰذا قرآن کے تدریجی طور پر نازل ھونے کی مصلحت ھی یہ ھے کہ پیغمبر اکرم (ص) اور مسلمان اسے احساس کریں جو ھمیشہ عنایات پروردگار کے سائے میں ھیں اور ھمیشہ ان کے اور خدا کے درمیان رابطہ مستحکم ھے چنانچہ اکثر اوقات نازل ھونے والی آیات پیغمبر اسلام (ص) کی تسکین کا موجب ھوتی تھیں۔ نزول قرآن کا آغاز
|