امام سجاد (ع)کا اخلاق



حاکم کو معاف کردینا

ہشام بن اسماعیل، عبد الملک مروان کی طرف سے مدینہ کا حاکم تھا، واقدی، امام علی علیہ السلام کے پوتے عبد الله سے روایت کرتے ھیں کہ انھو ں نے کہا: ہشام بن اسماعیل، میرا بُرا پڑوسی تھا اور امام سجاد علیہ السلام کو بہت زیادہ اذیت پہنچاتا تھا، جب وہ معزول ھوگیا، اور ولید بن عبد الملک کے حکم سے اُسے اس کی تلافی کے لئے لوگوں کے درمیان دست بستہ کھڑا کردیا گیا، وہ مروان کے گھر کے پاس کھڑا کیا گیا تھا، امام سجاد علیہ السلام اس کے پاس سے گزرے اور اس کو سلام کیا۔ اما م سجاد علیہ السلام نے اپنے خاص افراد کو تاکید کی تھی کہ کوئی اُسے کچھ نہ کھے۔[1]

امن و امان کی فضا

حضرت امام علی بن الحسین علیھما السلام نے ایک روز اپنے غلام کو دو بار آواز دی لیکن اس نے جواب نھیں دیا، آپ نے اس سے تیسری بار فرمایا: اے میرے بیٹے! کیا تو نے میری آواز نھیں سنی؟غلام نے کہا: سنا تھ، آپ نے فرمایا: تو پھر جواب کیوں نھیں دیا؟ اس نے کہا: آپ کی طرف سے امان کا احساس تھا، امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا: خدا کا شکر ھے کہ میرا خدمتگار میری نسبت امن و امنیت کا احساس رکھتا ھے۔[2]

مخفی طور پر احسان کرنا

 Ù…دینہ میں Ú©Ú†Ú¾ ایسے گھرانے تھے کہ جن Ú©ÛŒ روزی اور ان Ú©ÛŒ زندگی کا ضروری سامان امام علیہ السلام Ú©ÛŒ طرف سے جاتا تھا لیکن ان Ú©Ùˆ یہ نھیں معلوم تھا کہ یہ سامان کہاں سے آتا Ú¾Û’ØŸ جب امام سجاد علیہ السلام Ú©ÛŒ شہادت ھوگئی ØŒ (تو ان Ú©Ùˆ معلوم ھوا کہ ÙˆÚ¾ÛŒ مخفی طور پر امداد کیا کرتے تھے!)

اسی طرح بیان ھوا ھے کہ امام سجاد علیہ السلام ھمیشہ رات کی تاریکی میں چرمی تھیلیوں کو درھم و دینار سے بھر کر باہر نکلتے تھے ،فقیروں اور ناداروں کے دروازے پر جاکر دق الباب کیا کرتے تھے اور ہر گھر میں ایک مقدار درھم و دینار دیا کرتے تھے، آپ کی شہادت کے بعد لوگوں کو معلوم ھوا کہ یہ سب کچھ امام سجاد (علیہ السلام) کی طرف سے آتا تھا۔[3]

نماز اور احسان

ابوحمزہ ثمالی کہتے ھیں: میں امام سجاد علیہ السلام کو نماز کی حالت میں دیکھا کہ آپ کی ردا آپ کے شانے سے گر جاتی ھے لیکن اس کو روکنے کے لئے توجہ نھیں کرتے یہاں تک کہ آپ کی نماز تمام ھوئی،میں نے نماز میں آپکی ردا پر بے توجھی کا سبب معلوم کیا؟ تو امام علیہ السلام نے جواب دیا: وائے ھو تم پر! کیا تمھیں معلوم ھے کہ میں کس کے سامنے کھڑا ھوا تھا؟ انسان کی کوئی نماز قبول نھیں ھوتی مگر جو دل سے پڑھی جائے۔

قرآنی عفو و بخشش



1 2 3 4 5 6 7 next