پیغمبر اکرم کے کلام کی فصاحت و بلاغت

سيد حسين حيدر زيدي


 Ø§Ù‚بل الحق ممن اتاک بہ من صغیرا Ùˆ کبیر Ùˆ ان کان بغیضا بعیدا Ùˆ اردد الباطل علی من جائک بہ من صغیرا Ùˆ کبیر Ùˆ ان کان حبیبا قریبا20 .Û”  حق Ú©Ùˆ جو بھی تمہارے سامنے پیش کرے اس Ú©Ùˆ Ù„Û’ لو چاہے وہ بچہ ہو یا ضعیف، دشمن ہو یا غیر ہو Û” باطل اور ناحق Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دو اور اس Ú©Ùˆ قبول نہ کرو، چاہے اس Ú©Ùˆ تمہارا نزدیکی دوست ہی کیوں نہ پیش کرے Û”

کتنا بہتر ہے کہ ہمارے سب راز و نیاز پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی اقتداء میں وہی دعاء ہو جس کو آپ اس طرح پڑھتے تھے:

اللہم اقسم لنا من خشیتک ما تحول بیننا و بین معاصیک و من طاعتک ما تبلغنا بہ رضوانک و من الیقین ما یہون علینا مصیبات الدنیا و متعنا باسماعنا و ابصارنا و قوتنا ما احییتنا و اجعلہ الوارث منا و اجعل ثارنا عل من ظلمنا انصرنا علی من عادانا ولا تجعل مصیبتنا فی دیننا ولا تجعل الدنیا اکبر ہمنا و لا مبلغ علمنا و لا تسلط علینا من لایرحمنا''(٢١) پروردگارا!اپنا ڈر و خوف ہمیں بھی نصیب کرے تاکہ ہمارے اور تیری نافرمانی کے درمیان حائل ہوجائے ، اور اپنی اطاعت کی اس قدر ہمیں توفیق عنایت فرما کہ ہم بہشت میں جاسکے اورہمیں اس قدر یقین عطا فرما کہ دنیا کی مصیبتیں ہمارے لئے آسان ہوجائیں، اور جب تک ہم زندہ ہیں اس وقت تک ہمیں سماعت، بصیرت اوردوسری طاقتوں سے سرفراز رکھنااور جن لوگوں نے ہم پر ظلم کیا ہے ان سے انتقام لے، اور جو لوگ ہم سے عداوت و دشمنی رکھتے ہیں ان پر کامیاب و کامران فرما،ہماری مصیبت کو ہمارا دین قرار مت دے، اور دنیا کے کاموں کو ہمارا سب سے بڑا غم قرار مت دے، اور جو ہم پر رحم نہیں کرتے ان کو ہم پر مسلط نہ کر۔

 

نتیجہ

اس دنیا میں خدا کے منتخب بندے وہ ہیں جن کے اعمال، کردار اور رفتار کی اچھائیاں انسانیت کی اصلاح کا سبب بنی ہیں ، لوگوں کی راہنمائی، ہوا و ہوس سے آزاد ہونے کیلئے ان لوگوں کی رفتار و گفتار بہترین وسیلہ ہے ۔

حضرت محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے اپنے پاک کلام کے ذریعہ محروم اوربادیہ نشین لوگوں کا دنیا والوں سے احترام کرایا، پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے ہنر بیان نے بادیہ نشین اور فرہنگ جاہلی کو بہترین تہذیب و تمدن میں تبدیل کردیااور یہی خدا کو منظور بھی تھا ۔پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی گفتار و زبان کے اہم اصولوں میں سادگی، روانی ، آگاہی ، عرفان و حکمت اور صداقت پائی جاتی تھی ۔

 

حاشیہ جات

1 محمدباقر مجلس، بحارالانوار، ج 16، روایت 2، باب 18، ص 158.۔



back 1 2 3 4 5 6 next