رسول اکرم کا طریقہ حکومت – دوسرا حصه

سيد حسین حیدر زیدی


۸۔عقیدت

مراد ”دار الکفر اور” دار الاسلام“ ہے ۔دا رالاسلام وہ جگہ ہے جہاں اسلام حاکم ہو ۔اور دارالکفر یا دارالشرک وہ جگہ ہے جہاں کفر و شرک حاکم ہو ۔جیسے مکہ و مدینہ ،فتح مکہ سے پہلے، مکہ دارالکفر کا مصداق تھا اور مدینہ دار الاسلام اور دار الایمان کا ۔البتہ اب موجودہ حالات مختلف ہیں بعض اسلامی ممالک جیسے ترکی اگرچہ وہاں کی حکومت لائیک ہے لیکن اس کو ہم دار الکفر میں شمار نہیں کرسکتے ۔لہذا دارالکفر وہ جگہ ہے جہاں پر مسلمان حکومت نہیں ہے یا مسلمان اقلیت میں ہیں ،مسلم طور پر صدر اسلام میں دارالکفر سے مقصود اس بات کو ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اس وقت تک اسلام پھیلا نہیںتھا ۔ایسے ممالک اور ایسے علاقہ موجود تھے کہ جہاں اسلام داخل ہی نہیں ہوا تھا۔

اب دور حاضر میں گفتگو اس سلسلہ میں ہے کہ ،کیا دارالکفر میں مقیم مسلمانوں Ú©Ùˆ اسلامی حکومت میں رکنیت Ú©ÛŒ دعوت دی جا سکتی ہے نیز ان  سے استفادہ کیا جا سکتا ہے؟یا بہتر الفاظ میں یہ کہا جائے کہ کیا دارالکفر Ú©Û’ مسلمان اسلامی حکومت Ú©Û’ اداروں میں رکنیت Ú©Û’ لئے مناسب لوگ شمار ہوں Ú¯Û’ یا نہیں ØŸ

خداوندعالم قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:(الذین آمنوا Ùˆ لم یہاجر وا ما Ù„Ú©Ù… من ولایتھم من شیٴ حتیٰ یہاجروا) Û”(Û¹Û¹)بعض حضرات رسول خدا Ú©Û’ چچا عباس Ú©Ùˆ اس آیت کا مصداق سمجھتے ہیں جنہوں Ù†Û’ ہجرت نہیں Ú©ÛŒ لیکن رسول خدا Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ وہیں دارالکفر میں قریش Ú©ÛŒ معلومات Ú©ÛŒ ذمہ داری سونپ دی ۔وہ پیغمبر اسلام  Ú©Ùˆ قریش Ú©ÛŒ اطلاع دےتے تھے ۔یہاں تک کہ انہوں Ù†Û’ جنگ بدر میں ”کفار Ú©ÛŒ طرف سے “شرکت Ú©ÛŒ اور اسیر ہو گئے ۔رسول اسلام  Ù†Û’ اپنے لشکر Ú©Û’ سپاہیوں Ú©Ùˆ کہہ رکھا تھا کہ ان Ú©Ùˆ ضرب نہ لگائیں اور محفوظ رکھیں اور آخر کار وہ اسیر ہو گئے Û”(Û±Û°Û°)

بہر حال دارالاسلام Ú©Ùˆ فوقیت اور برتری حاصل ہے البتہ کافی نہ ہونے Ú©ÛŒ صورت میں دارالکفر میں رہنے والے مسلمانوں Ú©Ùˆ تلاش کریں کہ جس Ú©Û’ جائز ہونے Ú©Ùˆ ہم Ù†Û’ پیغمبر Ú©Û’ چچا Ú©ÛŒ داستان اور اس جیسی دیگر داستانوں سے سمجھ لیا ہے ۔لہذا اس بنا پر جو مسلمان دارالکفر میں مقیم یا انہوں Ù†Û’ وہاں پر تعلیم حاصل Ú©ÛŒ ہے اور کسی بھی وجہ سے Ú©Ú†Ú¾ مدت تک وہاں رہے ہیں ان سے استفادہ کرنا جائز ہے لیکن کسی قسم Ú©ÛŒ برتری اور فوقیت دارالاسلام میں رہنے والوں پر انہیں حاصل نہیں ہے بلکہ اولویت دارالاسلام میں رہنے والوں Ú©Ùˆ ہے ۔اس لئے کہ دارالکفر میں رہنے والے کیا خبر وہاں Ú©Û’ ماحول سے متاٴثر ہو گئے ہوں اور ممکن ہے ان Ú©Û’ منفی اثرات ظاہر ہوں Û”               

مآخذ :

۴۴۔نہج البلاغہ،خ56،ص146(فیض الاسلام).

۴۵گذشتہ حوالہ،مکتوب،17،ص864.

۴۶سیرہ ابن ہشام،ج2،ص363.

۴۷فروغ ابدیت،ج1،ص480.



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next