اسلام اور مغرب کی نظر میں دہشت گردی - پهلا حصه

سید حسین حیدر زیدی


ملک کے خلاف ، کسی خاص اشخاص ، اصناف ، معین طبقات یا پورے ملک کے لوگوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے لئے مجرمانہ کام انجام دینا(۱۱) ۔

Ø­ :  بعض لوگوں Ú©ÛŒ نظر میں دہشت گردی کا مفہوم یہ ہے : اپنے ہدف تک پہنچنے Ú©Û’ لئے انسانوں Ú©Ùˆ قتل کرنااور لوگوں Ú©Û’ درمیان خوف Ùˆ وحشت ایجاد کرنا ØŒ یا کسی حکومت Ú©Ùˆ گرا کر اس Ú©ÛŒ باگ ڈور سنبھالنا یا اس Ú©Ùˆ دوسروں Ú©Û’ حوالہ کرنا(Û±Û²) Û”

دہشت گردی کی گذشتہ تعریفات سے یہ نتیجہ نکالا جاسکتا ہے کہ دہشت گردی یعنی غیر قانونی طریقوں اور سے بغیر سوچے سمجھے ہوئے کسی سیاسی قدرت کو متاثر کرنے کے لئے خوف اور وحشت ایجاد کرنا ۔ اگر چہ مذکورہ تعریفات کو بیان کرتے ہوئے ہمارا اعتماد اس بات پر ہے کہ یہ تمام تعریفیں کسی مشخص مصادیق کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کرسکتیں اور یہ اسی طرح دہشت گردی کی تعریفات میں مشکل ایجاد کرتی ہے اس بناء پر دہشت گردی کے اہم عناصر یہ ہیں:

Û±Û”  خوف اور وحشت ایجاد کرنا Û”

Û²Û”  غیر قابل توقع اور بغیر پیش بینی Ú©Û’ کام انجام دینا

Û³Û”  غیر قانونی ہونا Û”

Û´Û”  سیاسی ہدف Ú©Ùˆ مدنظر رکھنا Û”

 

اسلام کی نظر میں دہشت گردی

دہشت گردی کی تعریف بیان کرنے اور مغرب والوں کی تعریف کو جدا کرنے کے بعد اب ہم یہ بیان کریں گے کہ کیا اسلام میں دہشت گردی کی ایسی تعریف بیان ہوئی ہے یا نہیں؟ اور کیا اسلام بھی دہشت گردی سے جنگ کرنے کے لئے کسی تدبیر کو بروئے کار لایا ہے یا نہیں؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next