عبادتوں کے جلوے



        تکو ینی مراحل میں ،خدائے متعال جس قدر اپنے بندوںپر زیادہ لطف وعنایت کرے گا ،اتنی زیادہ انھیں توفیق ہوگیکہ وہ فرائض اور عبادات کوانجام دیں ،البتہ جو Ú©Ú†Ú¾ خداوند کریم انجام دیتا ہے وہ بیہودہ نہیں ہے بلکہ ایک خاص قوانین الہی Ú©Û’ تابع ہے۔ تشریعی مراحل میں تشویق کر تاہے اورایسے احکام جعل کرتاہے کہ لوگ ان احکام Ú©Ùˆ انجام دے کر زیادہ سے زیادہ خدا سے نزدیک ہو جائیں ۔من جملہ نماز Ú©Ùˆ شر عاًواجب فرمایا ہے کہ جوتقرب الٰہی Ú©Û’ لئے بہترین وسیلہ ہے ،چنانچہ معصوم Ù†Û’ فرما یا ہے:

          ”الصلوة قر بان Ú©Ù„ تقی“  Û±#

          ”نماز ہر با تقوی موٴمن Ú©Û’ لئے وسیلہٴ تقر ب ہے“

        البتہ قا بل توجہ امر یہ ہے کہ نماز Ú©ÛŒ ظاہری صورت قرب الہی نہیں ہے ،بلکہ نماز Ú©ÛŒ حقیقت اور اس کا باطنی صورت خداکے قرب کا سبب ہے اورآیات Ùˆ روایات Ú©Û’ لحاظ سے یہاں نماز Ú©ÛŒ حقیقت مراد ہے نہ اسکی ظاہری صورت۔خدائے متعال فر ماتا ہے :

          <اقم الصلوة لذکری>          ( طہ / Û±Û´ )

          ”نماز Ú©Ùˆ میری یاد Ú©Û’ لئے قائم کرو “

        (اس آیت میں تعبیر”اقامہ“نماز Ú©ÛŒ حقیقت Ú©Û’ ساتھ تناسب رکھتی ہے ،نہ اس Ú©ÛŒ ظاہری

صورت سے)

    خدائے متعال مزید فرماتاہے :

          <واقم الصلٰوة ان الصلوةتنھی عن الفحشاء والمنکر۔۔۔>(عنکبوت /Û´Ûµ)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next