عبادتوں کے جلوے



۲۔نہج البلاغہ(فیض الاسلام)خ۲۱۳،ص۷۰۳

          ”خدائے متعال Ù†Û’ اپنی یاد Ú©Ùˆ دلوں Ú©Û’ لئے صیقل Ùˆ جلا قرار دیاہے کہ اس Ú©Û’ سبب (اس Ú©Û’ اوامرونواہی)بہرے پن Ú©Û’ بعد سنتے ہیں اور تاریکی (نادانی)Ú©Û’ بعد دیکھتے ہیںاور

جنگ و دشمنی کے بعد فرمانبردار ہو جاتے ہیں۔“

          سلسلہ Ú©Ùˆ جاری رکھتے ہوئے فرماتے ہیں:

          خدائے متعال Ú©Û’ لئے ہمیشہ ----جس Ú©ÛŒ نعمتیں اورکرم فرمائیاں بلند ہیں---- ایک زمانے Ú©Û’ بعد دوسرے زمانے میں اور اسے زمانے میں جب شریعتوں Ú©Û’ آثار Ú¯Ù… ہو جاتے ہیں ،کچھ بندے ایسے ہوتے ہیں جو اپنے خیالات Ùˆ تصورات میں اس Ú©Û’ ساتھ رازو نیاز کر تے ہیں اورحقیقت میں عقلیں ان Ú©Û’ ساتھ باتیں کرتی ہیں۔

          نماز Ú©ÛŒ حقیقت Ùˆ اہمیت کاعالم یہ ہے کہ حضرت علی علیہ السلام جنگ صفین میں دشمن سے جہادو  برسرے پیکار ہونے Ú©Û’ ساتھ سخت گرمی Ú©ÛŒ حالت میں سورج Ú©ÛŒ طرف نگاہ اٹھاتے ہیں ،تاکہ اگرظہر کاوقت آپہنچا ہے تو نماز Ú©Û’ لئے Ú©Ú¾Ú‘Û’ جائیں۔ابن عباس سوال کرتے ہیں‘کیا کر رہے ہو ØŸ حضرت﷼ جواب میں فرماتے ہیں:

          ”انظر الی الزوال حتی نصلی“

          (آسمان Ú©ÛŒ طرف) دیکھ رہا ہوں کہ اگر وقت زوال ہوگیا ہے تو نماز پڑھوں۔ابن عباس کہتے ہیں : کیایہ نماز Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ کا وقت ہے؟ اس وقت تو جنگ Ùˆ جہادنے نماز Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ کےلئے کوئی فرصت باقی نہیں رکھی ہے !حضرت﷼ جواب میں فرماتے ہیں:

          ”علی مانقا تلہم؟ انمانقاتلہم علی الصلٰوة“  Û±#

          ”مگر ہم ان سے کس لئے لڑرہے ہیں ؟ہم تو ان Ú©Û’ ساتھ نماز Ú©Û’ لئے ہی تو لڑرہے ہیں!“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next