اھل بیت کی مدینہ واپسی



ماکان ھٰذا جزائي اذنصحت لکم

 Ø§Ù† تخلفوني بسو Ø¡ فی ذوی رحمی

اے لوگو ! اس وقت کیا جواب دوگے جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تم سے کھیں گے کہ تم نے میرے اھل بیت اور میری عترت کے ساتھ کیا سلوک کیا جبکہ تم آخری امت تھے؛ان میں سے بعض کو اسیر بنا دیا اور بعض کو خون میںغلطاں کردیا۔ اگر میں تم لوگوں کو یہ نصیحت کر تا کہ تم لوگ میرے بعد میرے قرا بتداروں کے ساتھ بد سلوکی کرنا تب بھی ان کی پاداش یہ نہ ھوتی۔

 Ø§Û’ لوگو ! اگر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ تم لوگوں سے پوچھا کہ تم لوگوں Ù†Û’ میرے بعد میری عترت اور میرے گھر انے Ú©Û’ ساتھ کیاسلوک کیا تو تم کیا جواب دو گے؟جبکہ تم آخری امت تھے؛تم Ù†Û’ ان میں سے بعض Ú©Ùˆ اسیر تو بعض Ú©Ùˆ خون میںغلطاں کردیا Û” 

 Ø¬Ø¨ عبد اللہ بن جعفر بن ابی طالب [3]Ú©Ùˆ اپنے دونوں فرزند محمد اور عون Ú©ÛŒ شھادت Ú©ÛŒ خبر ملی تو لوگ انھیں تعزیت پیش کرنے Ú©Û’ لئے آنے Ù„Ú¯Û’Û” عبداللہ بن جعفر Ù†Û’ ان لوگوں Ú©ÛŒ طرف رخ کرکے کھا : ”الحمد للّٰہ Û” عزَّ وجل Û” علیٰ مصر ع الحسین (علیہ السلام) اٴن لا تکن آست حسینًا یديّ فقد آساہ ولديّ ØŒ واللّٰہ لو شھد تہ لاٴحببت اٴن لا اٴفا رقہ حتی اٴقتل معہ ! واللّٰہ لما یسخّي بنفسي عنھما Ùˆ یھوّن علی المصاب بھما : انھما اٴصیبا مع اٴخي وابن  عميمواسین لہ، صابرین معہ“[4]Ùˆ [5]

امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ شھادت پر خدائے عز وجل Ú©ÛŒ حمد Ùˆ ثنا Ú¾Û’ØŒ اگر میرے دونوں ھاتھ حسین  Ú©ÛŒ مدد ویاری نہ کرسکے تو میرے دونوںبےٹوں Ù†Û’ انکی مدد Ùˆ نصرت فرمائی - ،خدا Ú©ÛŒ قسم! اگرمیں وھاں ھوتاتومجھے یھی پسند ھوتا کہ میں ان سے جدا نہ Ú¾ÙˆÚº یھاں تک کہ انھیںکے ھمراہ قتل کردیا جاوٴں ،خدا Ú©ÛŒ قسم جو چیز مجھے اپنے دونوں بےٹوں Ú©Û’ سوگ میںاطمینان بخشتی Ú¾Û’ اور ان Ú©ÛŒ مصیبتوں Ú©Ùˆ میرے لئے آسان کرتی Ú¾Û’ یہ Ú¾Û’ کہ میرے دونوں فرزند میرے بھائی اور میرے چچا زادبھائی Ú©Û’ ناصر اور ان Ú©Û’ یار Ùˆ    مد دگار تھے اور انکے ھمراہ صبر کرنے والوں میں تھے Û”

دئےے گئے تو اس نے کھا : حسین کے قتل کا اعلان کردو ! میں نے ان کے قتل کااعلان عام کردیا-۔میں نے ایسی فریاد اور چیخ پکارکبھی نہ سنی تھی جیسی فریادوگریہ و زاری حسین کے قتل کی خبر پر بنی ھاشم کی عورتوں کی سنی لیکن عمرو بن سعید ھنسنے لگا اور بولا :

عجّت نساء بنی زیاد عجة 

کعجیج نسوتنا غدا ة الارنب[6]

بنی زیاد کی عورتیں نالہ وشیو ن کررھی ھیںجیسے ھماری عورتیںارنب کی صبح میںگریہ وزاری کررھی تھیں پھر اس نے کھا:یہ نالہ وفریاد عثمان بن عفان کے قتل پر نالہ وفریاد کے بدلہ میں ھے،اس کے بعد وہ منبر پر گیا اور لوگوںکو امام حسین علیہ السلام کی شھادت کی خبر دی۔شیخ مفید ۺ نے ارشاد ص ۲۴۷ ، طبع نجف پر اس کی روایت کی ھے۔ھشام نے عوانہ سے نقل کیا ھے کہ وہ کھتا ھے : عبیداللہ بن زیاد نے عمربن سعد سے کھا: اے عمر ! وہ خط کھاں ھے جس میں میں نے تم کو حسین کے قتل کا حکم دیا تھا ؟ عمربن سعد نے جواب دیا: میں نے تمھارے حکم پرعمل کیا اور خط ضائع ھوگیا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next