اھل بیت کی مدینہ واپسی



اھل کوفہ میں سب سے پھلا حسینی زائر   

 

 

 

اھل کوفہ میں سب سے پھلا حسینی زائر   

 

واقعہ عاشورہ کے بعد عبیداللہ بن زیاد نے اھل کوفہ کے سربر آوردہ افراد کو بلایا اور ان کی دل جوئی کرنے لگالیکن حضرت حر کے فرزند عبیداللہ بن حر جعفی پر اس کی نگا ہ نھیں پڑی۔ کچھ دنوںکے بعد عبیداللہ بن حر آیا اور ابن زیاد کے پاس گیا۔ اس نے حر کے بیٹے کو دیکھ کرکھا : فرزند حر ! تم کھاںتھے ؟ اس نے جواب دیا : میں مریض تھا تو ابن زیاد کھنے لگا : روح کے مریض تھے یا بدن کے؟ بیشہء شجاعت کے شیر دل فرزند عبید اللہ بن حر نے جواب دیا :” اٴما قلبی فلم یمرض واٴما بدنی فقد مَنَّ اللّّٰہ علیّ با لعافیہ“میری روح تو مریض نھیں ھوئی ھے، رھا سوا ل بدن کاتو خدا نے صحت دے کرمجھ پر احسان کیا ھے ۔

 ÛŒÛ سن کر ابن زیاد Ù†Û’ اس سے کھا: تو جھوٹ بولتا Ú¾Û’ تو ھمارے دشمنوں Ú©Û’ ساتھ تھا Û”

عبیداللہ بن حر نے جواب دیا: اگرمیں تمھارے دشمنوں میں ھوتا تو وھاں میرا حضور تم سے پوشیدہ نھیں رھتا ۔

 Ø§Ø³ گفتگو Ú©Û’ درمیان عبیداللہ بن زیاد Ú©Ú†Ú¾ دیر Ú©Û’ لئے فرزند حر Ú©ÛŒ طرف سے غافل ھوگیا تو وہ فوراً اپنے Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ پر بےٹھ کر باھر Ù†Ú©Ù„ آیا۔ تھوڑی دیر Ú©Û’ بعد جب ابن زیاد متوجہ ھوا اورابن حر Ú©Ùˆ نھیںپایا تو پوچھنے لگا : فرزند حر کھاں Ú¾Û’ ØŸ حاشیہ نشینوں Ù†Û’ جواب دیا : وہ تو ابھی تھوڑی دیر قبل نکلا Ú¾Û’ Û”

عبیداللہ بن زیادنے کھا: اسے میرے پاس لے آوٴ۔

یہ سن کر اس کی پولس کے افراد فوراً باھرآئے اور ابن حر کے پاس پھنچ کر کھا : امیر نے تم کو بلایا ھے ان کے پاس چلولیکن حر کے فرزند نے آنے کے بجائے اپنے گھوڑے کو ایڑ لگائی اور کھا : تم لوگ اس تک میرا پیغام پھنچادوکہ خدا کی قسم میں کبھی بھی فرمانبردار ھو کر اس کے پاس نھیں آوٴں گا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next