بیداری اسلامی اور مغرب کاسیاہ کارنامہ



عراق میں امریکہ Ú©Û’ اس ملک سے وعدوں اور مغرب Ú©ÛŒ غارتگر فوج Ú©Û’ باقی رہنے پر عراق Ú©ÛŒ حکومت اور وہاں Ú©Û’ عوام Ú©ÛŒ مخالفت اور غارتگروں سے نفرت کرنا بیداری اسلامی کا سب سے بڑا ثبوت ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما Ù†Û’ نوری مالکی سے ملاقات Ú©Û’ دوران مجبور ہوکرصاف لفظوں میں صریحةً یہ اعلان کیا کہ   ۲۰۱۱ء Ú©Û’ آخر تک امریکی فوج عراق Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دے Ú¯ÛŒ اسی طرح افغانستان میںوائٹ ہاؤس Ú©Û’ دورخی پہلوکے باعث اس ملک Ú©ÛŒ امنیت اور فساد Ú©Û’ موضوع پر جب تک اس ملک اور خطے سے ان Ú©ÛŒ فو ج واپس نہیں جاتی وہ اپنے جانی اور مالی نقصانات کا مشاہدہ کرتے رہیں Ú¯Û’ Û”

چنانچہ یہ موضوع اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ اب ملت مسلمہ لڑائی، جھگڑے، فساد اور لوٹ مار سے تنگ آچکی ہے اوروہ اسلامی ملک کوزبردستی اپنے تصرف لانے والی فوج کے بغیر کسی قیدوشرط کے خارج ہونےکی خواہشمند ہے ۔

اسی طرح عراق Ú©Û’ بہادر اور شجاع افراد Ù†Û’ صراحةً صاف Ùˆ شفاف الفاظ میں واضح کردیا ہے کہ وہ امریکہ Ú©ÛŒ اشغالگرفوج Ú©Û’   ۲۰۱۱ء  Ú©Û’ بعدموجود رہنے Ú©Ùˆ برداشت نہیں کرسکتے اس لئے کہ وہ ابھی تک دشمنوں Ú©Û’ ان تمام منصوبوں کامقابلہ کرنے Ú©Û’ لئے Ú©Ú¾Ú‘Û’ رہے ہیں جو انھوں Ù†Û’ اس شیعہ ملک Ú©Ùˆ برباد کرنے Ú©Û’ لئے بنائے تھے اوروہ اس ملک Ú©ÛŒ دفاع Ú©ÛŒ خاطرہر طرح سے اپنی آغوش Ú©Û’ Ù¹Ú©Ú‘ÙˆÚº Ú©ÛŒ قربانی پیش کرتے رہے  Û”

اس لئے کہ اس ملک کے لوگ ابھی تک صدام کے اس آگ بھرے خون کو نہیں بھول سکے جواس کے ذریعہ پینتیس (۳۵) سال تک عراق پر حکمرانی کے باعث لاکھوں کی آوارگی اور ہزاروں کی قربانی کا سبب قرارپائے تھے ۔

حتی یہ بھی واضح رہے کہ اس Ú©Û’ باوجود وہ منصوبے جو اس وقت انجام پارہے ہیں عراق Ú©ÛŒ عوام یہ بھی اجازت نہیں دیگی کہ امریکی فوج Ú©Û’ نکلنے Ú©Û’ بعد ان  کا ملک ایک نا امن منطقہ میں تبدیل ہو جائے Û”

 

بیداری اسلامی اور یورپ کی دھوکے بازی

 Ø³ÛŒØ§Ø³ÛŒ موضوعات Ú©Û’ پس منظر دوسرے تمام موضوعات Ú©Û’ بارے میں ہم اپنی بات Ú©Ùˆ ثابت کرنے Ú©Û’ لئے چندحقائق بیان کرنے Ú©ÛŒ احتیاج رکھتے ہیں لیکن یہ مسلم ہے کہ وہ جھگڑا جو طرفین Ú©Û’ در میان ہے اب چند طریقون سے سامنے آرہا ہے چنانچہ ہم مشاہدہ کررہے ہیں کہ ایک طرف تو ان ممالک Ú©Û’ درمیان رہبری Ú©Û’ بارے میں جھگڑا ہے کہ کون رہبر بنے لہذا اس ہدف Ú©Û’ حصول  Ú©Û’ لئے ہرایک اپنے لئے ہرآلہ کا استعمال کررہا ہے تا کہ اس Ú©Û’ ذریعہ سے وہاں Ú©ÛŒ عوام پر اپنا تسلط قائم رکھے Û”

دوسری طرف اسلام خواهان Ú©Û’ ذریعہ پوری دنیا Ú©Û’ لئے ایک رہبر کا اعتقاد رکهنا جس Ú©Û’ وسیلہ سے تمام انسانوں Ú©Û’ درمیان رابطہ برقرار کرکے مودت اور محبت برقرارهوسکے  Ø§ÙˆØ± یہ شاید اس لئے ہو کہ اس روشنی Ú©Û’ ذریعہ مستکبرین کا ضعیف ملکوں سے رابطہ برقرار نہ رہے تاکہ امریکہ اور مغرب والوں Ú©ÛŒ مشرق وسطی اور جھان اسلام میںحقارت بھری شکست کھانے Ú©Û’ باوجود اس موقعیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس زمانے Ú©Û’ ڈیکٹاٹوروں سے مختلف طریقہ سے رہائی حاصل کرنا چاہتے ہوں اور ان پر اسی طرح اپنا دبدبہ برقرار رکھیں Û”

اگر چہ دوسری طرف امریکہ اور صہیونسٹ اپنے مغربی دوستوں کے ہمراہ مسلم ممالک میں سے کسی ایک ملک کو اپنے زیر تصرف لانے کا منصوبہ بنارہے ہیں اور اپنے پہلے سے تعیین شدہ اہداف جواپنے غلاموں ، نوکروں اورمیڈیا کے ذریعہ خصوصًا ایران اور شام جیسے ملکوں پر پابندیاں عائد کرکے ایک منصوبہ کے تحت شدید فشار اورمشکلات میں مبتلاکرکے ان کوکسی بھی صورت سے اپنے لئے بروکار لانا چاہتے ہیںچنانچہ یہ قضیہ ابھی تک جاری اور ساری ہے کہ اس سے جامعہ بشری ابھی تک نجات نہیں پاسکا اور یہ خیروشر کا جھگڑاعرصہ دراز سے ابھی تک طول پکڑے ہوئے ہے ۔



back 1 2 3 4 5 next