امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی مختصر سوانح حیات



Ù§Û”  اپنے بیٹے بارہویں امام Ú©ÛŒ غیبت Ú©Û’ لئے شیعوں Ú©Ùˆ آمادہ کرنا (9) Û”

 

امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی علمی کارکردگی

سوال :  امام حسن عسکری (علیہ السلام) Ù†Û’ اسلامی تعلیمات Ú©Ùˆ منتشر کرنے میں کیا خدمتیں انجام دی ہیں ØŸ

جواب :  اگر چہ امام حسن عسکری (علیہ السلام) ØŒ عباسی حکومت Ú©ÛŒ محدودیت اور بہت زیادہ کنٹرول Ú©ÛŒ وجہ سے علم Ùˆ دانش Ú©Ùˆ بہت زیادہ منتشر نہیں کرسکے لیکن اس Ú©Û’ باوجود آپ Ù†Û’ ایسے سخت ماحول میں ایسے شاگردوں Ú©ÛŒ تربیت Ú©ÛŒ جنہوں Ù†Û’ تعلیمات اسلامی Ú©Ùˆ بہت زیادہ نشر کیا اور دشمنوں Ú©Û’ اعتراضات اور شبہات Ú©Û’ جواب دئیے Û”

شیخ طوسی نے آپ کے شاگردوں کی تعداد سو سے زیادہ بیان کی ہے (10) ۔ آپ کے یہ شاگرد بہت ہی برجستہ شخصیات کے مالک اور بہترین علمی صلاحیت رکھتے تھے ان میں سے بعض کے نام یہ ہیں : احمد بن اسحاق اشعرى قمى، ابو هاشم داود بن قاسم جعفرى، عبدالله بن جعفر حميرى، ابو عمرو عثمان بن سعيد عَمْرى، على بن جعفر و محمد بن حسن صفّار.ان کی کوششوں ، خدمتوں اور پُر افتخار زندگی نامہ کو رجال کی کتابوں میں مطالعہ کرسکتے ہیں ۔

ان شاگردوں کی تربیت کے علاوہ کبھی کبھی مسلمانوں کے لئے ایسی مشکلات پیش آتی تھیں جن کو امام حسن عسکری (علیہ السلام) کے علاوہ کوئی اور حل نہیں کرسکتا تھا ، امام علیہ السلام ایسے حالات میں علم امامت کے ذریعہ مشکل سے مشکل مسئلہ کو حل کردیتے تھے ،اس کا ایک نمونہ ہم یہاں پر بیان کرتے ہیں :

حضرت امام حسن عسکری کاعراق کے ایک عظیم فلسفی کوشکست دینا

          مورخین کابیان ہے کہ عراق (11)Ú©Û’ ایک عظیم فلسفی اسحاق کندی کویہ خبط سوارہواکہ قرآن مجیدمیں تناقض ثابت کرے اوریہ بتادے کہ قرآن مجیدکی ایک آیت دوسری آیت سے، اورایک مضمون دوسرے مضمون سے ٹکراتاہے اس Ù†Û’ اس مقصدکی تکمیل Ú©Û’ لیے ''تناقض القرآن'' لکھناشروع Ú©ÛŒ اوراس درجہ منہمک ہوگیا کہ لوگوں سے ملناجلنا اور کہیں آناجانا سب ترک کردیا حضرت امام حسن عسکر ÛŒ علیہ السلام کوجب اس Ú©ÛŒ اطلاع ہوئی تو آپ Ù†Û’ اس Ú©Û’ خبط Ú©Ùˆ دور کرنے کاارادہ فرمایا، آپ کاخیال تھا کہ اس پرکوئی ایسا اعتراض کردیاجائے کہ جس کا وہ جواب نہ دے سے اور مجبورا اپنے ارادہ سے باز آئے Û”

          اتفاقا ایک دن آپ Ú©ÛŒ خدمت میں اس کاایک شاگرد حاضر ہوا، حضرت Ù†Û’ اس سے فرمایا کہ تم میں سے کوئی ایسانہیں ہے جو اسحاق کندی Ú©Ùˆ ''تناقض القرآن'' سے Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ سے باز رکھے اس Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ مولا! میں اس کاشاگردہوں، بھلااس Ú©Û’ سامنے لب کشائی کرسکتا ہوں، آپ Ù†Û’ فرمایاکہ اچھایہ توکرسکتے ہو کہ جومیں کہوں وہ اس تک پہنچادو، اس Ù†Û’ کہا کرسکتا ہوں، حضرت Ù†Û’ فرمایاکہ پہلے تو تم اس سے موانست پیداکرو، اور اس پراعتبارجماؤ جب وہ تم سے مانوس ہوجائے اور تمہاری بات توجہ سے سننے Ù„Ú¯Û’ تو اس سے کہنا کہ مجھے ایک شبہ پیدا ہوگیا ہے آپ اس Ú©Ùˆ دور فرمادیں، جب وہ کہے کہ بیان کرو تو کہنا کہ ''ان اتاک ہذالمتکلم بہذاالقرآن ہل یجوزمرادہ بماتکلم منہ عن المعانی التی قدظننتہا انک ذہبتھا الیہا''



back 1 2 3 4 5 6 next