امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی مختصر سوانح حیات



           Ø§Ú¯Ø± اس کتاب یعنی قرآن کامالک تمہارے پاس اسے لائے تو کیاہوسکتا ہے کہ اس کلام سے جو مطلب اس کا ہو، وہ تمہارے سمجھے ہوئے معانی Ùˆ مطالب Ú©Û’ خلاف ہو، جب وہ تمہارا یہ اعتراض سنے گا توچونکہ ذہین آدمی ہے فورا کہے گا کہ بے Ø´Ú© ایسا ہوسکتا ہے جب وہ یہ کہے توتم اس سے کہناکہ پھرکتاب ''تناقض القرآن'' Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ سے کیافائدہ؟ کیونکہ تم اس Ú©Û’ جومعنی سمجھ کراس پراعتراض کررہے ہو ،ہوسکتاہے کہ وہ خدائی مقصودکے خلاف ہو، ایسی صورت میں تمہاری محنت ضائع اوربرباد ہوجائے Ú¯ÛŒ کیونکہ تناقض توجب ہوسکتاہے کہ تمہارا سمجھاہوا مطلب صحیح اورمقصود خداوندی Ú©Û’ مطابق ہو اورایسا یقینی طورپرنہیں توتناقض کہاں رہا؟ Û”

          الغرض وہ شاگرد ،اسحاق کندی Ú©Û’ پاس گیا اوراس Ù†Û’ امام Ú©Û’ بتائے ہوئے اصول پر اس سے مذکورہ سوال کیا اسحاق کندی یہ اعتراض سن کر حیران رہ گیا اورکہنے لگا کہ پھرسوال کودہراؤ اس Ù†Û’ پھراعادہ کیا اسحاق تھوڑی دیرکے لیے محوتفکرہوگیا اورکہنے لگا کہ بے Ø´Ú© اس قسم کااحتمال باعتبار لغت اوربلحاظ فکروتدبرممکن ہے پھراپنے شاگرد Ú©ÛŒ طرف متوجہ ہواکربولا! میں تمہیں قسم دیتاہوں تم مجھے صحیح صحیح بتاؤ کہ تمہیں یہ اعتراض کس Ù†Û’ بتایاہے اس Ù†Û’ جواب دیا کہ میرے شفیق استاد یہ میرے ہی ذہن Ú©ÛŒ پیداوارہے اسحاق Ù†Û’ کہاہرگزنہیں ØŒ یہ تمہارے جیسے علم والے Ú©Û’ بس Ú©ÛŒ چیزنہیں ہے، تم سچ بتاؤ کہ تمہیں کس Ù†Û’ بتایا اوراس اعتراض Ú©ÛŒ طرف کس Ù†Û’ رہبری Ú©ÛŒ ہے شاگرد Ù†Û’ کہا کہ سچ تویہ ہے کہ مجھے حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام Ù†Û’ فرمایاتھا اورمیں Ù†Û’ انھیں Ú©Û’ بتائے ہوئے اصول پرآپ سے سوال کیاہے اسحاق کندی بولا ''ان جئت بہ '' اب تم Ù†Û’ سچ کہاہے ایسے اعتراضات اورایسی اہم باتیں خاندان رسالت ہی سے برآمدہوسکتی ہیں(12) ''ثم انہ دعا بالنا رواحرق جمیع ماکان الفہ'' پھراس Ù†Û’ Ø¢Ú¯ منگائی اورکتاب تناقض القرآن کاسارامسودہ نذرآتش کردیا (13) Û”(14) Û”

 

 

امام حسن عسکری (علیہ السلام) کا امور غیبی سے بہت زیادہ استفادہ کرنا

سوال :  امام حسن عسکری (علیہ السلام) Ù†Û’ گزشتہ ائمہ سے زیادہ غیبی امور پر کیوں تکیہ کیا ہے ØŸ

جواب :  ہم جانتے ہیں کہ ائمہ علیہم السلام ØŒ پروردگار عالم سے مرتبط ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے غیبی اخبار سے باخبر رہتے تھے اور جب اسلامی Ú©ÛŒ حقانیت Ú©ÛŒ بنیاد یا اسلامی امت Ú©Û’ بلند Ùˆ بالا مصالح (جس طرح ان Ú©ÛŒ امامت Ú©ÛŒ مشروعیت) Ú©Ùˆ خطرہ لاحق ہوتا تھا تو آپ ہدایت Ú©Û’ وسائل Ú©ÛŒ بنیاد پر اس سے استفادہ کرتے تھے ØŒ ائمہ Ú©ÛŒ پیشین گوئیاں اور غیبی خبریں آپ Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ اہم حصہ Ú©Ùˆ تشکیل دیتی ہیں ØŒ لیکن امام حسن عسکری (علیہ السلام) Ú©ÛŒ زندگی کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ امام حسن عسکری (علیہ السلام) Ù†Û’ دوسرے ائمہ سے زیادہ غیبی خبروں سے لوگوں Ú©Ùˆ آگاہ کیا ہے Û”

ایک معاصر عالم کی تحقیق کی بنیاد پر قطب راوندی نے امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی کرامات اور غیبی خبروں کو کتاب خرائج میں چالیس سے زیادہ بیان کی ہیں اور سید بحرانی نے کتاب مدینة المعاجز میں ایک سو چونتیس ، شیخ حرعاملی نے ''اثبات الہدایة'' میں ایک سو چھتیس اور علامہ مجلسی نے بحارالانوار میں اکیاسی کرامات ثبت کی ہیں (15) ۔ اوریہ بہت زیادہ کرامات اور غیبی خبریں ہیں جو امام حسن عسکری (علیہ السلام) سے صادر ہوئی ہیں ۔

ایسا لگتا ہے کہ اس کی وجہ اس وقت کا نامساعد اور پرآشوب ماحول تھا جس میں امام حسن عسکری اور آپ کے والد امام ہادی (علیہ السلام) نے زندکی بسر کی تھی کیونکہ جب سے امام ہادی زبردستی سامراء میں منتقل ہوئے تھے اس وقت سے آپ کو بہت زیادہ حفاظت اور کنٹرول میں رکھا گیا تھا ،اس وجہ سے آپ اپنے بعد اپنے بیٹے امام حسن عسکری کے امام ہونے کی خبرتما م شیعوں کو نہیں دے سکے تھے ، کیونکہ اگر آپ ایسا کرتے تو حکومت وقت کی طرف سے ان کی جان کو خطرہ ہوتا ، اسی وجہ سے آپ نے امام حسن عسکری کی امامت کی خبر اپنے شیعوں کو اپنی آخری عمر میں دی(16) اور جس وقت آپ کی شہادت ہوئی اس وقت بہت سے شیعوں کو امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی امامت کی خبر نہیں تھی (17) ۔

حضرت امام علی نقی (علیہ السلام) کی شہادت کے بعد بہت سے نادان اور خیانت کار گروہ جیسے ''ابن ماھویة'' نے اس خیال کو دستاویز قرار دیا اور لوگوں کے ذہنوں کو امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی امامت کی طرف سے منحرف کردیا ۔



back 1 2 3 4 5 6 next