امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی مختصر سوانح حیات



(7) . شيخ مفيد، الارشاد، قم، مكتبه بصيرتى، ص 345 - شيخ عبدالله الشبراوى، الاتحاف بحبّ الأشراف، ط 2، قم، منشورات الرضى،، 1363 ه". ش، ص 178 – 179.

(8) . گرد آوری از کتاب: سیره پیشوایان، مهدی پیشوائی، ص 615.

9Û”  کتاب سیرہ پیشوایان ØŒ مہدی پیشوائی ØŒ صفحہ ٦٢٦ Û”

10Û”  رجال، Ø· 1ØŒ نجف، المكتبه الحیدریه، 1381 Ù‡".Ù‚ØŒ ص 427 به بعد.

11Û”  جس فلسفی Ù†Û’ ایسی کتاب Ù„Ú©Ú¾ÛŒ تھی وہ اسحاق کندی کا بیٹا ''یقوب'' تھا ØŒ خود اسحاق نہیں تھا اور محمد لطفی جمعہ Ú©Û’ نقل کرنے Ú©Û’ مطابق ''اسحاق'' ،عباسی تین خلفاء یعنی مہدی، ہادی اور ہارون Ú©Û’ زمانہ میں کوفہ کا حاکم تھا (تاریخ فلاسفہ الاسلام فی المشرق والمغرب، المکتبة العلمیہ ØŒ صفحہ Ù¡) گویا کہ باپ اور بیٹے Ú©Û’ نام میں غلطی ہوئی ہے یا نقل اور نسخہ برداری Ú©Û’ وقت بیٹے کا نام چھوٹ گیا ہے۔

12Û”  ''ان جئت بالحق Ùˆ ماکان لیخرج مثل ھذا من ذلک البیت'' Û”

13Û”  اس واقعہ Ú©Ùˆ ابن شہرآشوب Ù†Û’ کتاب ''مناقب'' ØŒ جلد ٤، صفحہ ٤٢٤ میں ابوالقاسم کوفی Ú©ÛŒ کتاب ''التبدیل'' سے نقل کیا ہے ØŒ بعض معاصر علماء Ù†Û’ اس واقعہ Ú©Û’ صحیح ہونے میں Ø´Ú© وتردید کا اظہار کیا ہے اور لکھا ہے : یہ واقعہ بتاتا ہے کہ کندی ایک غلط فکر میں پڑا ہوا تھا اوراسلام پر اس کا عقیدہ نہیں تھا ØŒ یہ موضوع اکر چہ ممکن ہے لیکن چونکہ صرف ابوالقاسم کوفی Ú©ÛŒ کتاب میں مرسل Ú©Û’ طور پر(بغیر سندکے) ذکر ہواہے اور ابن شہر آشوب Ù†Û’ بھی اس Ú©Ùˆ نقل کیا ہے ØŒ لہذا اس تاریخی واقعہ Ú©Ùˆ ثابت کرنے Ú©Û’ لئے اس پر اکتفاء نہیں کیا جاسکتا (محمد الصدر، تاریخ الغیبة الصغری، صفحہ ١٩٦ ) Û”

لیکن کندی کے افکار کو مدنظر رکھتے ہوئے جو کہ اسلامی فلاسفہ کی تاریخ کی کتابوں میں ذکر ہوئے ہیں، اس واقعہ کے صحیح ہونے میں کوئی شک و شبہ نہیں لگتا جیسا کہ ''حناالفاخوری'' اور ''خلیل الجر'' نے اس کی فلسفی اور فکری بنیادوں کی تحلیل کرتے ہوئے لکھا ہے : ... لیکن کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ فلسفہ کی تعلیمات اور قرآن کی آیات میں تناقض نظر آتا ہے اور اسی تناقض کی وجہ سے بہت سے علماء فلسفہ کی مخالفت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔

کندی نے اس مشکل کا حل ، آیات کی تاویل میں پایا ہے وہ کہتا ہے : عربی کلمات کے کچھ حقیقی معنی ہیں اور کچھ مجازی معنی ہیں ۔ اس بناء پر ایک متفکر بعض آیات کے منطوق سے اس کے مجازی معنی کو تاویل کے ذریعہ حاصل کرسکتا ہے ... ۔ (تاریخ فلسفه در جهان اسلامى ، ترجمه عبد المحمد آیتى ، تهران، چاپ دوم، كتاب زمان، 1358 ه".ش، ج‏2، ص‏380).۔

14۔ کتاب: سیره پیشوایان، مهدی پیشوائی، ص 627..

(15) . طبسى، شيخ محمد جواد، حياه الامام العسكرى، الطبعه الأولى، قم، دفتر تبليغات اسلامى، 1413 ه". ق، ص 121.

(16) . طبسى، شيخ محمد جواد، حياه الامام العسكرى، الطبعه الأولى، قم، دفتر تبليغات اسلامى، 1413 ه". ق، ص 217.

(17) . مسعودى، اثبات الوصيّه، الطبعه الرابعه، نجف، المطبعه الحيدريه، 1374 ه". ق، ص 234.

(18) . مسعودى، اثبات الوصيّه، الطبعه الرابعه، نجف، المطبعه الحيدريه، 1374 ه". ق، ص 2460

(19) . مسعودى، اثبات الوصيّه، الطبعه الرابعه، نجف، المطبعه الحيدريه، 1374 ه". ق، ص 238.

(20) . حسن بن على بن شعبه، تحف العقول، الطبعه الثانيه، 1363 ه". ش، قم، مؤسسه النشر الاسلامى (التابعه) لجماعه المدرسين بقم المشرّفه، ص 487.

(21) . طبرسى،، اعلام الورى، الطبعه الثالثه، دار الكتب الأسلاميه ص 375.

(22) . گرد آوري از کتاب: سيره پيشوايان، مهدي پيشوائي، ص 643.



back 1 2 3 4 5 6