جنت البقيع اور اس ميں دفن اسلامی شخصيات



آپ Ú©ÛŒ عظمت کا اندازہ اس واقعہ سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ حضرت رسول اکرم Ù†Û’ جناب جابر بن عبد اللہ انصاری جیسے جلیل القدر صحابی سے فرمایا تھا کہ : فان ادرکتہ یا جا بر فا قراٴ ہ منی السلام (Û±Û³)  (ائے جابر اگر باقر سے ملاقات ہو تو میری طرف سے سلام کہنا) اسی وجہ سے جناب جابر آپ Ú©ÛŒ دست بوسی میں افتخار محسوس کرتے تھے اور اکثر Ùˆ بیشتر مسجد النبوی میں بیٹھ کر رسالت پناہ   Ú©ÛŒ طرف سے سلام پہونچانے Ú©ÛŒ فرمایش کا تذکرتے تھے (Û±Û´)

    عالم اسلام  بتا ئے کہ ایسی عظیم شخصیت Ú©ÛŒ قبر Ú©Ùˆ ویران کرکے آل سعود Ù†Û’ کیا کسی ایک فرقہ Ú©ÛŒ دل Ø´Ú©Ù†ÛŒ Ú©ÛŒ ہے  یاتمام مسلمانوں Ú©Ùˆ تکلیف پہونچائی ہے؟

Û´)حضرت امام جعفر صادق (ع) : آپ امام محمد باقر  (ع)Ú©Û’ فرزند ارجمند اور شیعوں Ú©Û’ Ú†Ú¾Ù¹Û’ امام ہیں Û”  Û¸Û³Ú¾ میں ولادت اور   ۱۴۸ء میں شہادت ہوئی آپ Ú©Û’ سلسلہ میں حنفی فرقہ Ú©Û’ پیشوا مام ابو حنیفہ کا بیان ہے کہ ”میں Ù†Û’ نہیں دیکھا کہ کسی Ú©Û’ پاس امام جعفر صادق  (ع) سے زیادہ علم ہو “(Û±Ûµ)اسی طرح مالکی فرقہ Ú©Û’ امام مالک کہتے ہیں : کسی Ú©Ùˆ علم Ùˆ عبادت Ùˆ تقوی Ù° میں امام جعفر صادق  (ع) سے بڑھ کر نہ تو کسی آنکھ Ù†Û’ دیکھا ہے اور نہ کسی کان Ù†Û’ سنا ہے اور نہ کسی Ú©Û’ Ø° ہن میں یہ بات آسکتی ہے Û”(Û±Û¶) نیزآٹھویں قرن میں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ جانے والی کتاب ”الصواعق المحرقة “کے مصنف Ù†Û’ لکھا ہے کہ : (امام )صادق  (ع)سے اس قدر علوم صادر ہوئے کہ لوگوں Ú©Û’ زبان زد ہو گیا تھا یہی نہیں بلکہ بقیہ فرقوں Ú©Û’ پیشوا جیسے یحییٰ بن سعید ØŒ مالک، سفیان ثوری ØŒ ابو حنیفہ ․․․وغیرہ آپ سے نقل روایت کرتے تھے (Û±Û·)مشہور مورخ ابن خلکان رقمطراز ہےکہ ”وکان تلمیذ ہ ابو موسیٰ جابر بن حیان “(Û±Û¸)(مشور زمانہ شخصیت اورعلم الجبرا Ú©Û’ موجد جابر بن حیان آپ Ú©Û’ شاگرد تھے )

    مسلمانوں Ú©ÛŒ اس عظیم ہستی Ú©Û’ مزار پر ایک عظیم الشان روضہ وقبہ تھا مگر افسوس ایک عقل Ùˆ خرد سے عاری گروہ Ú©ÛŒ سر Ú©Ø´ÛŒ Ú©Û’ نتیجہ میں اس وارث پیغمبر   Ú©ÛŒ لحد آج ویران ہے Û”

(Ûµ) جناب فاطمہ بنت اسد : آپ حضرت علی (ع) Ú©ÛŒ ماں ہیں اور آپ ہی Ù†Û’ رسالت پناہ صلعم Ú©ÛŒ والدہ Ú©Û’ انتقال Ú©Û’ بعدآنحضرت   Ú©ÛŒ پرورش فرمائی تھی آنحضرت   Ú©Ùˆ آپ سے بیحد انسیت Ùˆ محبت تھی اور ٓاپ بھی اپنی اولاد سے زیادہ رسالت مآب کا خیال رکھتی تھیں ۔ہجرت Ú©Û’ وقت حضرت علی (ع) Ú©Û’ ہمراہ مکہ تشریف لائیں اور آخر عمر تک وہیں رہیں۔آپ Ú©Û’ انتقال پررسالت مآب   Ú©Ùˆ بہت زیادہ صدمہ ہوا تھا اور آپ Ù†Û’ کفن Ú©Û’ لئے اپنا کرتا عنایت فرمایا تھا نیز دفن سے قبل چند لمحوں Ú©Û’ لئے قبر میں لیٹے تھے اور قرآن Ú©ÛŒ تلاوت فرمائی تھی ØŒ نماز میت Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ بعد آپ Ù†Û’ فرمایا تھا :کسی بھی انسان Ú©Ùˆ فشار قبر سے نجات نہیں ہے سوائے فاطمہ بنت اسد Ú©Û’ ۔نیز آپ Ù†Û’ قبر دیکھ کر فرمایا تھا ”جزاک اللہ من ام Ùˆ ربیبة خیر ا ØŒ فنعم الام Ùˆ نعم الربیبة کنت لی“(Û±Û¹)

    آپ کا رسول مقبول (ص) Ù†Û’ اتنا احترام فرمایا مگر آنحضرت (ص) Ú©ÛŒ امت Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ تو ہین میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی ØŒ یہاں تک کہ آپ Ú©ÛŒ قبر بھی ویران کر دی ۔جس قبر میں رسول (ص)Ù†Û’ لیٹ کر آپ Ú©Ùˆ فشار قبر سے بچایا تھا اور قرآن Ú©ÛŒ تلاوت فرمائی تھی ØŒ اس پر بلڈوزر چلا یا گیا اور تعویذ قبر Ú©Ùˆ بھی مٹا دیا گیا Û”

(Û¶)جناب عباس ابن عبد المطلب :آپ رسول اسلام(ص) Ú©Û’ چچا اور مکہ Ú©Û’ شرفاء Ùˆ بزرگان میں سے تھے ØŒ آپ کا شمار حضرت پیغمبر(ص)Ú©Û’ مدافعان Ùˆ حامیان ØŒ نیز آپ (ص) Ú©Û’ بعد حضرت امیرالمومنین (ع) Ú©Û’ وفاداروں اور جاں نثاروں میں ہوتا ہے ۔عام الفیل سے تین سال قبل ولادت ہوئی اور   ۳۳ء Ú¾ میں انتقال ہوا آپ عالم اسلام Ú©ÛŒ متفق فیہ شخصیت ہیں ۔ماضی Ú©Û’ سیاحوں Ù†Û’ آپ Ú©Û’ روضہ اور قبہ کا تذکرہ کیا ہے (Û²Û°)مگر افسوس آپ Ú©Û’ قبہ Ú©Ùˆ منہدم کر دیا گیا اور قبرویران ہو گئی۔

(Û·) جناب عقیل ابن ابی طالب : آپ حضرت علی (ع) Ú©Û’ بڑے بھا ئی تھے اورنبی کریم(ص)  آپ Ú©Ùˆ بہت چاہتے تھے عرب Ú©Û’ مشہور نساب تھے اور آپ ہی Ù†Û’ حضرت امیر (ع) کا عقدجناب ام البنین سے کرایا تھا Û”  انتقال Ú©Û’ بعد آپ Ú©Ùˆ آپ Ú©Û’ گھر (دارعقیل ) میں دفن کیا گیا، انہدام سے قبل آپ Ú©ÛŒ قبر بھی سطح زمین سے بلند تھی مگر انہدام Ù†Û’ اب آپ Ú©ÛŒ قبر کا نشان مٹا دیا ہے (Û²Û±)

(Û¸)جناب عبداللہ ابن جعفر : آپ جناب جعفر طیار ذوالجناحین Ú©Û’ بڑے صاحبزادے اور امام علی  (ع) Ú©Û’ داماد (جناب زینب سلام اللہ علیھا Ú©Û’ شوہر ) تھے آپ Ù†Û’ دو بیٹوں محمد اور عون Ú©Ùˆ کربلا اس لئے بھیجاتھاتا کہ امام حسین (ع) پر اپنی جان نثار کر سکیں آپ کا انتقال  Û¸Û° Ø¡ Ú¾ میں ہوا اور بقیع میں چچا عقیل Ú©Û’ پہلو میں دفن کیا گیا ØŒ ابن بطوطہ Ú©Û’ سفر نامہ میں آپ Ú©ÛŒ قبر کا ذکر ہے (Û²Û²)سنی عالم سمہودی Ù†Û’ لکھا ہے  : چونکہ آپ بہت سخی تھے اس وجہ سے خدا وند کریم Ù†Û’ آ Ù¾ Ú©ÛŒ قبر Ú©Ùˆ لوگوں Ú©ÛŒ دعائیں قبول ہونے Ú©ÛŒ جگہ قرار دیا Ú¾Û’(Û²Û³)مگر صد حیف ! آ ج جناب زینب (س) Ú©Û’ سہا Ú¯ کا نشان قبر بھی باقی نہیں ہے Û”

(۹)جناب ام البنین: آپ حضرت علی (ع) کی زوجہ اور حضرت ابوالفضل عباس (ع) کی والدہ ہیں ، صاحب ”معالم مکہ والمدینہ“ کے مطابق آپ کا نام فاطمہ تھا مگر صرف اس وجہ سے آپ نے اپنا نام بدل دیا کہ مبادا حضرات حسن و حسین (ع) کو شہزادی کونین (س) نہ یاد آجائیں اور تکلیف پہونچے ۔(۲۴)آ پ ان دو شہزادوں سے بے پناہ محبت کرتی تھیں ۔واقعہ کربلامیںآپ کے چار بیٹوں نے امام حسین (ع) پر اپنی جان نثار کی ہے ۔انتقال کے بعد آپکو بقیع میں رسالت مآب کی پھو پھیوں کے بغل میں دفن کیا گیا ، یہ قبر موجودہ قبرستان کی بائیں جانب والی دیوار سے متصل ہے اور زائریں یہاں کثیر تعداد میںآتے ہیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next