کيا غدير کا هدف امام کا معين کرنا تها ؟



جناب رسول ِ خدا  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)اور پنجتن آلِ عباء علیھم السلام Ú©ÛŒ ارواح خلق Ú¾ÙˆÚ†Ú©ÛŒ تھیں Û” جناب رسول خدا  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) اور حضرت علی(ع) Ú©Û’ وجود Ú©ÛŒ انوار اس وقت خلق Ú©ÛŒ جا Ú†Ú©ÛŒ تھیں کہ جب ابھی آدم (ع) خلق نہ ھوئے تھے Û”

 Ø³Ø§Ø±Û’ پیغمبران خدا اپنے خدا ئی انقلاب Ú©ÛŒ ابتداء میں پنجتن آلِ عباء علیھم السلام Ú©Û’ اسمائے مبارک Ú©ÛŒ قسم کھاتے تھے ۔اور سخت مشکلات Ú©Û’ وقت خدا وند عالم Ú©Ùˆ  محمّد ØŒ علی فاطمہ ØŒ حسن اور حسین صلوٰةُ الله ِ عَلےہِم اٴَجمعین Ú©Û’ ناموں کا واسطہ Ùˆ قسم دیتے اور انکی برکت سے توبہ کرتے اور خدا وند منّان Ú©ÛŒ بارگاہ میں عفو اور بخشش طلب کرتے تھے Û”

 Ø­Ø¶Ø±Øª آدم(ع) Ù†Û’ ان اسمائے مبارک Ú©Ùˆ جب عرش معلّیٰ پر دیکھا؛انکی نورانیّت کیو جہ سے حضرت آدم(ع) Ú©ÛŒ آنکھیں Ú©Ú¾Ù„ÛŒ Ú©ÛŒ Ú©Ú¾Ù„ÛŒ رہ گئیں اورخدا وند عالم سے ان ناموںکے ذریعے بات کی۔

حضرت نوح  (ع) Ù†Û’ ا نھیں مبارک  اسما Ø¡ Ú©Ùˆ اپنی کشتی Ú©Û’ تختے پر لکھا اور جب شدید اور سخت طوفان میں گھر گئے تو ان Ú¾ÛŒ ناموںکا واسطہ دے کر خدا وند عالم سے مدد طلب کی۔ تمام پیغمبران خدا جانتے تھے کہ ایک پیغمبر خاتم  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)آئیں Ú¯Û’ اور انکے  اس راستے Ú©Ùˆ کمال  Ú©Û’ درجہ تک پھنچائیں Ú¯Û’ ،اور اس بات سے بھی واقف تھے کہ آپ  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ بعد آنے والے امام کون ھونگے اور دین Ùˆ بشریت Ú©Ùˆ کمال تک  پھنچانے میں اُن اٴَئمّہ Ú©Ùˆ Ú©Ù† Ú©Ù† ناگوار حوادث کا سامنا کرنا Ù¾Ú‘Û’ گا Û”

انھوں Ù†Û’ حضرت علی(ع) Ú©ÛŒ مظلومیت پر گریہ Ùˆ زاری Ú©ÛŒ اور امام حُسین(ع) Ú©ÛŒ کربلا Ú©Ùˆ یاد کر Ú©Û’ اشک بھائے Û” ا Ù† Ú©Û’ نام اور پیش آنے والے حوادث کواپنی امّتوں Ú©Û’ Ù„Û’Û’ بیان Ú©Û’Û’Ø› اسی Ù„Û’Û’ جب یھودی عالم Ù†Û’ امام حُسین(ع)  Ú©Ùˆ گھوارہ میں دیکھا تو اس Ú©Ùˆ وہ تمام نشانیاں یاد آگئیں جوذکرکی گئیں تھیں ؛وہ اسلام Ù„Û’ آیا اور امام حُسین(ع) Ú©Û’ بوسے لینے لگا۔

تو معلوم Ú¾Ùˆ اکہ روز غدیر صرف” تعیین امامت “کا دن نھیں تھا ؛بلکہ آغاز بعثت میں Ú¾ÛŒ پیغمبر گرامی  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ امام Ú©Ùˆ معیّن کر دیا تھا Û” جس وقت عالم شیر خواری میں حضرت علی(ع)  Ú©Ùˆ پیغمبر  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ مبارک ھاتھوں میں دیا گیا تو حضرت علی(ع) Ù†Û’ پیغمبر گرامی  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)پر درود Ùˆ سلام بھیجا اور قرآن مجید Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ آیات Ú©ÛŒ تلاوت فرمائی جب کہ بظاھر ابھی قران نازل نھیں ھوا  تھا۔

آپ  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ جب بھی اور جھاں بھی ضرورت محسوس Ú©ÛŒ بارہ ا ئمہ علیھم السّلام Ú©Û’ اسمائے مبارک ایک ایک کرکے بیان فرمائے ØŒ اور اپنے بعد آنے والے امام (ع) Ú©Ùˆ مختلف شکلوں اور عبارتوں Ú©Û’ ذریعے بیان فرمایا۔ ائمہ علیھم السّلام Ú©Û’ ادوار میں رونما ھونے والی سیاسی تبدیلییوں Ú©Ùˆ آشکار کیا ؛مدینہ Ú©Û’ منبر سے  بار Ùˆ بار ائمّہ علیھم السّلام Ú©Û’ اسماء مبارک انکی تعداد،حالات زندگی ØŒ انکے زمانے Ú©Û’ ظالم حکمرانوںاور انکے نابکار قاتلوں کا تعارف کروایا۔

حضرت مھدی عجل الله تعالیٰ فرجہ الشریف Ú©Û’ زمانہٴ غَیبت Ú©Û’ بارے میں بار بار بات Ú©ÛŒ اورغَیبت Ú©Û’ دوران انکی راھنمائی Ú©Û’ بارے میں سننے والوں Ú©Û’ اعتراضات Ú©Û’ جواب دےئے Ø› حضرت مھدیعجل الله تعالیٰ فرجہ الشریف  Ú©ÛŒ ساری دنیا پر حکومت Ú©Û’ بارے میں اتنا بیان کیا کہ اُمَوی Ùˆ عبّاسی دور میں بعض لوگوں Ù†Û’ اس خیال سے کہ وہ اُمّت Ú©Û’ مھدی Ú¾Ùˆ سکتے ھیں قیام کیا تاکہ جو لوگ حضرت مھدی عجل الله تعالیٰ فرجہ الشریف Ú©Û’ انتظار میںھیں ا ُن Ú©Ùˆ آسانی سے گمراہ کیاجا سکے۔ لہٰذہ امامت کا عھدہ خدا وند عالم Ú©ÛŒ جانب سے مقرّر کردہ Ú¾Û’ جو ھمیشہ سے انسانوں Ú©ÛŒ ھدایت اور راھنمائی کرتا رھا Ú¾Û’ اور تا قیام قیامت انسانوں Ú©ÛŒ ھدایت اور راھنمائی کرتا  رھے گا ۔اگر انسان Ú©ÛŒ ھدایت ضرور ÛŒ Ú¾Û’ تو امام کا وجود بھی ضروری Ú¾Û’ Ø› اور صرف خدا وند عالم Ú©ÛŒ پاک اور بابرکت ذات Ú¾ÛŒ پیغمبران اور ائمہ(ع) Ú©ÛŒ تعیین اور انتخاب کر سکتی Ú¾Û’Û”

< ولله ُ اٴَعْلَمُ حَیْثُ یَجْعَلُ رِسٰالَتَہُ>

خداوند عالم سب سے زیادہ آگاہ Ú¾Û’ کہ اپنی رسالت Ú©Ùˆ کھاں قرار دے) کیونکہ ایک انسان Ú©Û’ ليے دوسرے انسان Ú©ÛŒ شناخت مشکل Ú¾Û’ اور وہ ایک دوسر Û’ Ú©Û’ باطن سے آگاھی حاصل نھیں کر سکتے Û” لہٰذا اسی دلیل Ú©Û’ تحت کہ جس Ú©Û’ تحت  پیغمبران خدا کا انتخاب اور چناؤ خدا Ú©ÛŒ طرف سے ھوتا Ú¾Û’ ائمّہٴ معصومین علیھم السّلام کا تعیّن اور انتخاب بھی  خدا وند عالم Ú©ÛŒ جانب سے Ú¾Û’ اور فرشتہٴ وحی Ú©Û’ توسّط سے رسول خدا  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)پر ابلاغ Ø­Ú©Ù… ھوا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next