کيا غدير کا هدف امام کا معين کرنا تها ؟



۳۔ تحقق امامت کے مراحل :

Ú©Ú†Ú¾ لوگ یہ سمجھتے ھیں چونکہ خدا وند عالم Ù†Û’ امام Ú©Ùˆ چنا اور معیّن فرمایا تھا اور رسول اسلام(ص) Ù†Û’ بھی اس امر Ú©ÛŒ تبلیغ کر دی تھی تو بس یہ کافی Ú¾Û’ Û” ائمّہ معصومین علیھم السّلام (حضرت امیرالمؤمنین(ع) سے Ù„Û’ کر حضرت مھدی ’عجل فرجہ الشریف ‘ تک ) انسانوں Ú©Û’ امام ØŒ رھبر اور پیشوا خدا Ú©ÛŒ طرف سے منصوب Ú©Û’Û’ گئے ھیں ۔اٴُمّت مسلمہ Ú©Û’ حقیقی اور واقعی رھبر تو ائمّہ ھیں Ø› چاھے لوگ انکو منتخب کریں یا نہ کریں ،چاھے ظاھری امامت Ú©Û’ حامل Ú¾ÙˆÚº یانہ Ú¾ÙˆÚº سیاسی قدرت کواسلامی معاشرے میں اسلامی آئین Ùˆ قوانین کا إجراء کر یں یا نہ کریں یہ نظریہ اور طرز تفکّر ”  شخصی اعتقاد ‘ ‘کے لحاظ سے تو صحیح Ú¾Û’ حضرت علی(ع) اور دیگر ائمہ معصومین علیھم السّلام جھان Ú©ÛŒ خلقت Ú©Û’ شروع ھونے سے بھی Ù¾Ú¾Ù„Û’ منتخب Ú¾Ùˆ Ú†Ú©Û’ تھے اور انکے بابرکت اور نورانی اسماء دیگر آسمانی کتابوں بھی ذکر Ú©Û’Û’ گئے ھیں۔ چاھے لوگ ان بزرگواروں اور رھبران حق Ú©Ùˆ پہچانے یا نہ پہچانے کوئی فرق نھیں پڑتا۔

جب حضرت علی(ع)  Ú©Ùˆ غربت Ùˆ فقر Ú©ÛŒ Ú¾ÛŒ زندگی گزارنی Ú¾Û’ اور سیاسی طاقت اپنے ھاتھ میں نھیں لینی Ú¾Û’ تو اس سے کیا فرق پڑتا Ú¾Û’ کہ لوگ انکو پہچانے یا نہ اور ا Ù† Ú©Û’ مقام Ùˆ منزلت سے واقف Ú¾ÙˆÚº یا نہ؟کیونکہ امام علی(ع) Ú©Ùˆ خدا وندعالم Ù†Û’ منتخب کیا Ú¾Û’ اور وہ تمام لیاقتیں Ùˆ اوصاف جو ایک امام بر حق میں ھونا ضروری ھیں ان سب Ú©Û’ حامل ھیں ØŒ اس بات پر یقین اور اعتقاد بھی محکم ترین عقائد میں سے ایک Ú¾Û’ Û” لیکن اس عقیدے کا اجتماعی فائدہ کیا Ú¾Û’ ؟مقام إجراء میں اس Ú©ÛŒ کیا حیثیت Ú¾Û’ØŸ 

اس Ú©ÛŒ مثا  Ù„ بالکل ایسی Ú¾ÛŒ Ú¾Û’ جیسے ایک ما ھر طبیب اور قابل ولائق ڈاکٹر ایک شھر میں گوشہ نشینی اختیار کر Ù„Û’ اور غریبانہ ØŒ تنھا اور گمنام زندگی گزارے جبکہ مختلف امرا ض میں مبتلا  ہزاروں مریض اس طبیب Ú©Û’ علاج Ùˆ درمان سے محروم رھیں معا لجے Ú©Û’ لیے اس کا انتخاب نہ کریں ØŒ اس Ú©Û’ پا س نہ جا ئیں اور اس Ú©Û’ علم ودانش سے استفادہ نہ کر یں Û”

سب سے اھم بات تو یہ ھے کہ امام اسلامی حکومت کی سیاست میں عمل دخل رکھتا ھو سیاسی قدرت اس کے ھا تھ میں ھو اور احکام دین کا اجرا ھو ، اجتماعی عدالت کاتحقق اور اس میں توسیع ھو،

 ÙˆÛ کون Ú¾Û’ جسے احکام الھی Ú©ÛŒ تفسیر کرنی چاھے ØŒ

 ÙˆÛ Ú©Ùˆ Ù† Ú¾Û’ جسے اسلامی اقتدار Ú©Ùˆ اسلامی معاشرے پر حاکم بنانا چاھیے ØŒ

وہ کون Ú¾Û’ جسے حدود الھی Ú©Ùˆ پا س کرتے Ú¾ÙˆÛ’ اسلامی معاشرے پر قانون لاگو کرنا چاھیے    وہ کون Ú¾Û’ جو قصاص کرے ØŒ شرعی حد جاری کرے ،وجوھات شرعی Ú©ÛŒ جمع اوری کرے اور صلح وجنگ میں رھنمائی کرے، خدا اور اسکے فرشتے تو مسلمانوں Ú©ÛŒ سیاسی اور اجرائی قدرت Ú©Ùˆ عملاً اپنے ھاتھ میں نھیں لیتے ØŒ لہذا خدا Ú©Û’ منتخب بندوں Ú©Ùˆ ھونا چاھیے جومعاشرے میں یہ سارے امور خوش اسلوبی Ú©Û’ ساتھ انجام دیں لیکن Ú©Ùˆ Ù† اور کیسے ØŸÛ”

 ÛŒÚ¾ÛŒÚº پر لوگوں کا انتخاب اپنا کردار ادا کرتا Ú¾Û’ لوگوں کا قبو Ù„ کرنا امام Ú©ÛŒ سیاسی اور اجرائی قدرت کیے لیے موثر Ú¾Ùˆ تا Ú¾Û’ لھذا اس بنا پر امامت کا تحقق پانا چند مراحل میں بہت اھم اور ضروری Ú¾Û’ جیسے۔

 Ø§ÙˆÙ‘Ù„ Û” انتخاب الٰھی :

 Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û لوگ انسان شناس نھیں ھیں اور دوسروں Ú©Û’ باطنی رموزو اسرارسے واقفیت نھیں رکھتے ØŒ لہٰذا امام بر حق کا انتخاب خدا وند عالم Ú©Ùˆ کرنا چاھےے جو کہ خالق انسان بھی Ú¾Û’ اور اسکی باطنی کیفیت سے بھی آگاہ Ú¾Û’ Û” < اَلله ُ اٴَعْلَمُ حَیْثَ یَجْعَلَ  رِّسٰا لَتَہُ >

 (خدا وند عالم بہتر جانتا Ú¾Û’ کہ رسالت Ùˆ امامت Ú©Ùˆ کس خاندان میں قرار دے Û” خدا وند عالم Ù†Û’ Ú¾ÛŒ تمام قوموں Ú©Û’ لیے پیغمبروں اور اماموں کا انتخاب کیا Ú¾Û’ اور انکا تعارّف کرایا Ú¾Û’ Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 next